محمد مجیب صفدر
محفلین
نیم کا درخت ایسا درخت ہے جس کے عرق کی چاشنی بظاہر کڑوی ہوتی ہے ,,,,,
لیکن کافی مثبت نتائج ظاہر کرتی ہے,,,,,,,,
ٹھیک ایسے ہی انسان کے سچ میں بظاہر کڑواہٹ کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہے,,,,,
لیکن اس کے بہت دوررس نتائج ہوتے ہیں,,,,,,,,,
ویسے نیم کے درخت اور انسان کے سچ میں کافی مماثلت ہے,جیسے نیم کا عرق ہر شخص نہیں لے سکتا ,ایسے ہی سچ ہر شخص بول نہیں سکتا,,,
کیوں کہ جیسے نیم کا عرق لینے سے منہ کا ذائقہ کڑوا ہو جاتا ہے ایسے ہی سچ بولنے سے سامنے والے کا منہ بن جاتا ہے ,ٹھیک ایسے ہی جیسے کسی چار سالہ بچے کو نیم کا عرق پلا دیا ہو,,,,,,
لیکن یاد رہے نتائج دونوں کے ایک جیسے ہیں,,,,,,,,,
نیم کے عرق کا نتیجہ بھی بعد میں ظاہر ہوتا ہے اور سچ بولنے کا نتیجہ بھی بعد میں ہی ظاہر ہوتا ہے,,,,,,,,
وقتی طور پر دونوں ہی ,کڑوے ہوتے ہیں,,,,,,,
کاش کہ ہمیں سمجھ آ جائے کہ سچ کا اثر کتنا زیادہ پر اثر ہوتا ہے,,,,,,,
لیکن کافی مثبت نتائج ظاہر کرتی ہے,,,,,,,,
ٹھیک ایسے ہی انسان کے سچ میں بظاہر کڑواہٹ کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہے,,,,,
لیکن اس کے بہت دوررس نتائج ہوتے ہیں,,,,,,,,,
ویسے نیم کے درخت اور انسان کے سچ میں کافی مماثلت ہے,جیسے نیم کا عرق ہر شخص نہیں لے سکتا ,ایسے ہی سچ ہر شخص بول نہیں سکتا,,,
کیوں کہ جیسے نیم کا عرق لینے سے منہ کا ذائقہ کڑوا ہو جاتا ہے ایسے ہی سچ بولنے سے سامنے والے کا منہ بن جاتا ہے ,ٹھیک ایسے ہی جیسے کسی چار سالہ بچے کو نیم کا عرق پلا دیا ہو,,,,,,
لیکن یاد رہے نتائج دونوں کے ایک جیسے ہیں,,,,,,,,,
نیم کے عرق کا نتیجہ بھی بعد میں ظاہر ہوتا ہے اور سچ بولنے کا نتیجہ بھی بعد میں ہی ظاہر ہوتا ہے,,,,,,,,
وقتی طور پر دونوں ہی ,کڑوے ہوتے ہیں,,,,,,,
کاش کہ ہمیں سمجھ آ جائے کہ سچ کا اثر کتنا زیادہ پر اثر ہوتا ہے,,,,,,,