سکول وین - احتیاط لازم ہے۔

بسم الله الرحمن الرحيم​

السلام عليكم ورحمت الله وبركاته

والدين كى ايك بڑی تعداد اپنے جگرگوشوں کو سكول وين كے ڈرائيور کے سپرد كر كے لانے لے جانے كى ذمہ دارى سے سبك دوش ہوجاتى ہے ليكن ... يہ اعتماد بہت سے لوگوں كو مہنگا پڑ چكا ہے ۔

ہمارے شہر ميں ہونے والے ايك حاليہ واقعے نے ہر صاحب اولاد كو دہلا كر ركھ ديا ہے جب وين ڈرائيور سات سالہ بچے كو وين ميں چھوڑ كر كسى كام سے چلا گيا اور واپس آيا تو بچہ وين ميں نہيں تھا۔

معصوم بچے کے والدين پاگلوں كى طرح اسے تلاش كرتے پھر رہے ہيں اور ان كى تكليف ديكھی نہيں جاتى ۔ اس قسم كے واقعات بڑے شہروں ميں ايك تواتر سے رونما ہو رہے ہيں۔ آخر سبب كيا ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
بات تو آپ کی ٹھیک ہے لیکن سب والدین اپنے بچوں کو اسکول تو نہیں چھوڑ سکتے، ظاہر ہے کہ یا تو بچے خود اسکول آئیں یا پھر گاڑی لگوانی پڑتی ہے۔

جو واقعہ آپ نے لکھا ہے اس میں سراسر ڈرائیور ذمہ دار ہے۔

ہمارے یہاں بھی ایک افسوسناک واقعہ ہو چکا ہے۔ وہ یہ کہ ایک پانچ سالہ بچی صبح کے وقت وین میں سوتی رہ گئی اور ڈرائیور شیشے اور دروازے بند کر کے چلا گیا۔ یہاں کی قیامت خیز گرمی میں وہ بچی تقریباً پانچ گھنٹے اس وین میں رہی اور اس کی موت واقع ہو گئ۔ ڈرائیور پہلے تو بھاگ گیا، پھر اس نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
 

شمشاد

لائبریرین
عائشہ یہاں اتنی گرمی ہوتی ہے کہ گرمیوں میں نلکے میں پانی اتنا گرم آتا ہے کہ نلکے سے پانی لیں، اس میں چائے کی پتی ڈالیں تو چائے بن جاتی ہے۔
 
نہيں ملا عائشہ ۔ گزشتہ جمعے كى بات ہے۔ اللہ تعالى اس معصوم بچے كو بخيريت والدين سے ملادے۔ الله جانے كس حال ميں ہو گا۔ يہاں پوليس بہت كو آپريٹو ہے۔ اگر وہ روڈ پر نكلتا تو ضرور كوئى نہ كوئى اس كى ہيلپ كر ديتا ۔

جی اس بچی كى خبر نيٹ پر پڑھی تھی۔ انہی دنوں مكہ ميں ايك پاكستانى بچے کے ساتھ ايسا واقعہ ہوا تھا ۔ وہ بےہوش ہو گيا تھا ، ليكن اب تك مكمل شفاياب نہيں ہوسكا ، اس کے فادر اردو مجلس فورم كے ركن ہيں ۔
 
عائشہ یہاں اتنی گرمی ہوتی ہے کہ گرمیوں میں نلکے میں پانی اتنا گرم آتا ہے کہ نلکے سے پانی لیں، اس میں چائے کی پتی ڈالیں تو چائے بن جاتی ہے۔

واقعی ریاض میں اتنی گرمی پڑتی ہے
کیا اپ کا اووھیڈ ٹینک میٹل کا ہے؟ اگر ہے تو اس کو پلاسٹک کا کروالیں
 

ابو کاشان

محفلین
میں آجکل شارجہ میں ہوں اور یہاں بھی یہی حال ہے اگر صبح نہا لیئے تو ٹھیک دیر ہو گئی تو شمشاد بھائی والی بات ہو جاتی ہے۔
 

ابو کاشان

محفلین
بر سبیلِ تذکرہ ایک وظیفہ بتا دو
کسی کے لا پتہ ہو جانے پر گیارہ مرتبہ سورہ یوسف پڑھ کر کوئی بھی میٹھی چیز خالص اللہ کی راہ میں خیرات کرنے سے وہ بندہ واپس آ جاتا ہے یہ مولانا زرولی صاحب کا بتایا ہوا وظیفہ ہے اور میرے ایک واقف کار کا دو بار کا آزمودہ بھی ہے۔
واللہ اعلم
 
Top