سندھي دوستوں سے معذرت کے ساتھ۔
سکون
ایک سندھی روازنہ گھر کے ایک چار پائی پر لیٹا آرام کرتا دھوپ آتی تو درخت کے سایہ میں آجاتا یہ اس کے روز کا معمول تھا وہاں سے ایک پنجابی بھی گذرتا تھا جو روزانہ واپسی پر اس کے پاس بیٹھتا تھا، ایک دن اس پنجابی نے اس سندھی کو کہا میاں پورا دن سوئے ہوتے ہو کوئی کام کرو، اس نے پوچھا میں کیا کروں تو جواب ملا اور نہ سہی میرے ساتھ دریا پر چلا کرو ایک دو مچھلی پکڑو ایک خود گھر والوں کو کھلاؤ اور ایک بیچ دو۔
تو جواب میں بولا پھر کیا ہوگا جواب ملا تم امیر بنوگے
پھر کیا ہوگا
تہمارے بچے پڑہیں گے ، گاڑی لینا
پھر کیا ہوگا
وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرکہ افسر بنیں گے
پھر کیا ہوگا
وہ پئسہ لائیں گے تمہیں دیں گے
پھر کیا ہوگا
پھر تم سکون سے زندگی گزارنا
سندھی نے جواب دیا اگر اتنی مشقت کے بعد سکون ہی کرنا ہے تو وہ توکررہا ہوں اتنی محنت کی کیا ضرورت ہے۔