سکون

ظفری

لائبریرین
ایک صاحب نے اپنے دوست سے کہا " میں‌نے پندرہ سال قبل شادی کی تھی ۔ شادی کے بارہ سال میں نے بڑے سکون اور اطمینان سے گذارے ۔ "
" پھر کیا ہوا " دوست نے تجسس سے پوچھا
" میری بیوی کل بارہ سال بعد میکے سے واپس آگئی ہے "
ان صاحب نے جواب دیا
 

جیہ

لائبریرین
ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا

قبر کے ایک کتبے پر لکھا تھا

یہاں پر میری بیوی محو استراحت ہے۔ اللہ اسے تا ابد خوش رکھے اس کے بغیر میں تو بہت خوش ہوں
 

ظفری

لائبریرین
ہاہاہا ۔۔۔ یہ تو بلکل یہ بات ہوئی کہ :

اگر میں تم سے بچھڑ کر کہیں چلی جاؤں
لڑاکا بیوی یہ بولی '" زباں سے کچھ تو کہو "
کہا میاں نے خوشی سے گنگناتے ہوئے
" کسی چمن میں رہو تم ، بہار بن کے رہو"
 
سندھي دوستوں سے معذرت کے ساتھ۔
سکون
ایک سندھی روازنہ گھر کے ایک چار پائی پر لیٹا آرام کرتا دھوپ آتی تو درخت کے سایہ میں آجاتا یہ اس کے روز کا معمول تھا وہاں سے ایک پنجابی بھی گذرتا تھا جو روزانہ واپسی پر اس کے پاس بیٹھتا تھا، ایک دن اس پنجابی نے اس سندھی کو کہا میاں پورا دن سوئے ہوتے ہو کوئی کام کرو، اس نے پوچھا میں کیا کروں تو جواب ملا اور نہ سہی میرے ساتھ دریا پر چلا کرو ایک دو مچھلی پکڑو ایک خود گھر والوں کو کھلاؤ اور ایک بیچ دو۔
تو جواب میں بولا پھر کیا ہوگا جواب ملا تم امیر بنوگے
پھر کیا ہوگا
تہمارے بچے پڑہیں گے ، گاڑی لینا
پھر کیا ہوگا
وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرکہ افسر بنیں گے
پھر کیا ہوگا
وہ پئسہ لائیں گے تمہیں دیں گے
پھر کیا ہوگا
پھر تم سکون سے زندگی گزارنا
سندھی نے جواب دیا اگر اتنی مشقت کے بعد سکون ہی کرنا ہے تو وہ توکررہا ہوں اتنی محنت کی کیا ضرورت ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہ لطیفہ نہیں حقیقت ہے۔ آجکل کا انسان جن طریقوں میں اسکون تلاش کرر ہا ہے، انکی وجہ سے پورا معاشرہ برباد ہو چکا ہے۔ مغربی آنکھ ہر اک کو نہیں بھا سکتی!
 
Top