سگنل

ساجد

محفلین
ہمارے لڑکپن مین ٹرین کا سفر بہت خوشگوار اور آرام دہ ہوا کرتا تھا ۔ ریلوے سٹیشنوں پر اتنا رش ہوا کرتا تھا کہ ہر وقت میلے کا گماں ہوتا تھا ۔ ہم ویٹنگ روم میں بڑوں کے ساتھ بیٹھنے کی بجائے پلیٹ فارم کے کنارے پر جھک جھک کر پٹڑیوں کے بیچوں بیچ لگے سگنل پول کو بار بار دیکھا کرتے تھے اور جونہی سگنل ڈاؤن ہوتا تو ہم شور مچاتے بھاگتے ہوئے سگنل آن ہو گیا کہتے ویٹنگ روم کی طرف لپکتے ۔
-------------------------------------؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛
اب وقت بدل گیا ہے ۔ ہم بڑے ہو گئے اور ٹرینیں بوڑھی ہو گئیں ۔ پلیٹ فارم بھی خالی ہو گئے لیکن " سگنل " کے آن ہونے کا انتظار اب بھی رہتا ہے ۔
ٹرین کے نہیں ۔۔۔۔۔۔ موبائل کے سگنل کا :)
جونہی سگنل آتے ہیں ہم اپنا موبائل ہاتھ میں پکڑے گھر والوں کی طرف لپکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ دیکھو سگنل آن ہو گیا :)
 
ہمارے لڑکپن مین ٹرین کا سفر بہت خوشگوار اور آرام دہ ہوا کرتا تھا ۔ ریلوے سٹیشنوں پر اتنا رش ہوا کرتا تھا کہ ہر وقت میلے کا گماں ہوتا تھا ۔ ہم ویٹنگ روم میں بڑوں کے ساتھ بیٹھنے کی بجائے پلیٹ فارم کے کنارے پر جھک جھک کر پٹڑیوں کے بیچوں بیچ لگے سگنل پول کو بار بار دیکھا کرتے تھے اور جونہی سگنل ڈاؤن ہوتا تو ہم شور مچاتے بھاگتے ہوئے سگنل آن ہو گیا کہتے ویٹنگ روم کی طرف لپکتے ۔
-------------------------------------؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛
اب وقت بدل گیا ہے ۔ ہم بڑے ہو گئے اور ٹرینیں بوڑھی ہو گئیں ۔ پلیٹ فارم بھی خالی ہو گئے لیکن " سگنل " کے آن ہونے کا انتظار اب بھی رہتا ہے ۔
ٹرین کے نہیں ۔۔۔ ۔۔۔ موبائل کے سگنل کا :)
جونہی سگنل آتے ہیں ہم اپنا موبائل ہاتھ میں پکڑے گھر والوں کی طرف لپکتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔ دیکھو سگنل آن ہو گیا :)
کسی ایسےایریا میں گھر لے لیں نا جہاں اوٹ میں پہاڑیاں یا کھائیاں نہ ہوں، ٹاور بھی قریب ہی ہو کہیں اور بجلی کی ہائی ٹینشن تاریں نہ گزر رہی ہوں قریب سے :)
 

قیصرانی

لائبریرین
ہمارے لڑکپن مین ٹرین کا سفر بہت خوشگوار اور آرام دہ ہوا کرتا تھا ۔ ریلوے سٹیشنوں پر اتنا رش ہوا کرتا تھا کہ ہر وقت میلے کا گماں ہوتا تھا ۔ ہم ویٹنگ روم میں بڑوں کے ساتھ بیٹھنے کی بجائے پلیٹ فارم کے کنارے پر جھک جھک کر پٹڑیوں کے بیچوں بیچ لگے سگنل پول کو بار بار دیکھا کرتے تھے اور جونہی سگنل ڈاؤن ہوتا تو ہم شور مچاتے بھاگتے ہوئے سگنل آن ہو گیا کہتے ویٹنگ روم کی طرف لپکتے ۔
-------------------------------------؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛
اب وقت بدل گیا ہے ۔ ہم بڑے ہو گئے اور ٹرینیں بوڑھی ہو گئیں ۔ پلیٹ فارم بھی خالی ہو گئے لیکن " سگنل " کے آن ہونے کا انتظار اب بھی رہتا ہے ۔
ٹرین کے نہیں ۔۔۔ ۔۔۔ موبائل کے سگنل کا :)
جونہی سگنل آتے ہیں ہم اپنا موبائل ہاتھ میں پکڑے گھر والوں کی طرف لپکتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔ دیکھو سگنل آن ہو گیا :)
جب سگنل آتے ہیں تو گھر والوں کو بتانے کے لئے لپکنا، کچھ عجیب سا لگ رہا ہے ساجد بھائی :p
 

قیصرانی

لائبریرین
اس میں عجیب والی کیا بات ہوئی بھلا؟
بلکل ٹھیک کہہ رہے ہیں وہ۔
جب آپ سگنل کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں تو ظاہر ہے کہ اپنے گھر والوں کو تھوڑی کال کرنی ہوتی ہے۔ اس لئے جب سگنل آئے تو بندہ کام کرے کہ گھر والوں کو یہ خوشخبری دیتا پھرے، تاکہ فون پر قبضہ گروپ چھا جائیں؟ :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
جب آپ سگنل کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں تو ظاہر ہے کہ اپنے گھر والوں کو تھوڑی کال کرنی ہوتی ہے۔ اس لئے جب سگنل آئے تو بندہ کام کرے کہ گھر والوں کو یہ خوشخبری دیتا پھرے، تاکہ فون پر قبضہ گروپ چھا جائیں؟ :)
ہم اتنے بھی غریب نہیں اب۔ :p
 

ساجد

محفلین
جب سگنل آتے ہیں تو گھر والوں کو بتانے کے لئے لپکنا، کچھ عجیب سا لگ رہا ہے ساجد بھائی :p
قیصرانی بھائی ، جب ہمارے کال کرنے کے دن تھے تب موبائل نہیں تھے بلکہ بوتھ فون تھے جن سے سعودیہ 300 روپے میں 3 منٹ کی کال ہوتی تھی ۔ اب آپ ہی سوچئے کہ چوک میں کھڑے ہو کر اپنی ہونے والی سے اتنی مہنگی اور غیر محفوظ کال کیسے کرتے ؟ ۔ لہذا اب ہم اس عمر میں اس کا بدلہ گھر والوں کو سگنل کی اطلاع دے کر لیتے ہیں ۔۔۔۔ اطلاع کیا دیتے ہیں ایک قسم کا احتجاج کرتے ہیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی بھائی ، جب ہمارے کال کرنے کے دن تھے تب موبائل نہیں تھے بلکہ بوتھ فون تھے جن سے سعودیہ 300 روپے میں 3 منٹ کی کال ہوتی تھی ۔ اب آپ ہی سوچئے کہ چوک میں کھڑے ہو کر اپنی ہونے والی سے اتنی مہنگی اور غیر محفوظ کال کیسے کرتے ؟ ۔ لہذا اب ہم اس عمر میں اس کا بدلہ گھر والوں کو سگنل کی اطلاع دے کر لیتے ہیں ۔۔۔ ۔ اطلاع کیا دیتے ہیں ایک قسم کا احتجاج کرتے ہیں :)
یعنی آپ پاکستان اور بھابھی سعودی عرب ہوتی تھیں۔ معلوماتی :)
 
قیصرانی بھائی ، جب ہمارے کال کرنے کے دن تھے تب موبائل نہیں تھے بلکہ بوتھ فون تھے جن سے سعودیہ 300 روپے میں 3 منٹ کی کال ہوتی تھی ۔ اب آپ ہی سوچئے کہ چوک میں کھڑے ہو کر اپنی ہونے والی سے اتنی مہنگی اور غیر محفوظ کال کیسے کرتے ؟ ۔ لہذا اب ہم اس عمر میں اس کا بدلہ گھر والوں کو سگنل کی اطلاع دے کر لیتے ہیں ۔۔۔ ۔ اطلاع کیا دیتے ہیں ایک قسم کا احتجاج کرتے ہیں :)
مطلب یہ ساجد بھائی آپ بھی وہ نکلے
 
"وہ" بقول یوسفی، کہ "جس کے لئے پشتو میں ۔۔۔ ۔" :heehee:
اوہ نہیں یار قیصرانی ۔۔۔ہر بندہ آپ جلیبی کی طرح سیدھا سادا تھوڑی ہوتا ہے ۔
میں تو وہ کا مطلب یہ لے رہا تھا ایک گانے کے بول کی شکل میں سناتا ہوں
اُن آنکھوں کا ہنسنا ہی کیا جن آنکھوں میں پانی نہ ہو
وہ جوانی ،جونی ہی کیا جس کی کوئی کہانی نہ ہو
 
Top