زکریا نے کہا:
ایک اہم پوائنٹ جو شاید مجھے بار بار دہرانا چاہیئے کہ بہت سے لوگ misconstrue کر لیتے ہیں۔
میرا خیال چرچل والا ہے کہ ڈیموکریسی (بلکہ constitutional democracy) بہت برا نظامِ حکومت ہے مگر باقی سب نظاموں سے بہتر۔
ساری بات institutions کی ہے۔ مشرف یا کوئی بھی ڈکٹیٹر کچھ اچھے کام بھی کرتا ہے اور ان سے انکار ممکن نہیں مگر ڈکٹیٹر کے معاملے میں تو سب جوا ہے۔ وہ جو چاہے کرے۔ اس کے اچھے اور فلاحی کام بھی institutionalize نہیں ہوتے بلکہ پہلے سے موجود institutions کو بھی خراب کرتے ہیں۔ جمہوریت short term میں شاید اچھی نہ بھی ہو مگر وقت کے ساتھ ساتھ institutionsبنانے کا چانس ہوتا ہے۔
باقی مشرف کے بارے میں میرے خیالات unprintable ہیں۔ ضیاء سے یہ شاید کچھ بہتر ہی ہے مگر محض اس لئے کہ یہ میری طرح لبرل ہونے کا دعوٰی کرتا ہے میں اس کی power hungry nature اگنور نہیں کر سکتا۔
اور ہاں مہوش آپ کے میگاپراجیکٹس کی فہرست میں پشاور اسلامآباد ہائیوے بھی ہے۔ یہ پلان تو کافی پرانا ہے لہذا اس کا کریڈٹ مشرف کو کیوں دیا جائے؟
زکریا،
ڈکٹیٹرشب کے میں بھی خلاف ہوں۔
اور جمہوریت کے حوالے سے کسی قوم کی سب سے بڑی خوش قسمتی یہ ہو سکتی ہے کہ اس کے انسٹیٹوشنز (ادارے) منضبط ہوں۔
مگر زکریا، (میرے مطابق) مشرف صاحب ڈکٹیٹر کی تعریف پر 100 فیصد پورے نہیں اتر رہے۔
اور ان کے دور میں "ادارے" خراب نہیں ہو رہے بلکہ پچھلی سول حکومتوں کے مقابلے میں بہت بہتر ہی ہوئے ہیں۔
مثال کے طور پر سب سے پہلے "میڈیا" کو لیتے ہیں۔ کیا آپ کو یہاں پر کوئی آمریت نظر آئی؟ (امید ہے کہ چھوٹے ذہن والے لوگوں کی طرح آپ چھوٹے موٹے واقعات کا رونا لے کر نہیں بیٹھ جائیں گے)۔
تو "میڈیا" کے ادارے کے متعلق میری رائے یہ ہے کہ یہ ادارہ مشرف صاحب کے دور میں انتہائی مضبوط ہوا ہے اور اس کی نظیر پچھلے کسی دور میں نہیں ملتی۔
[ مگر (میرے مطابق) لوگوں کا ایک گروہ ہے جو کم ظرف ہے اور یہ ماننے کے لیے تیار نہیں کہ موجودہ حکومت کے مثبت رویہ کے وجہ سے میڈیا اتنا جلدی اتنا آزاد ہوا، بلکہ ان کا لنگڑا بہانہ آ جاتا ہے کہ یہ آزادی میڈیا نے قربانیاں پیش کر کے حاصل کی ہے۔
تو (میرے مطابق) اتنی کم ظرفی دکھانے سے قبل ان لوگوں کو دیکھنا چاہئے کہ کیا یہ قربانیاں میڈیا کو "مشرف صاحب" کے دور میں دینی پڑیں تاکہ وہ آزاد ہو سکے؟
تو ماضی کے دور میں سول و فوجی ڈکٹیٹروں کے خلاف میڈیا نے جو قربانیاں دی، اُن کا قصور وار مشرف صاحب کی حکومت کیوں؟؟؟
میرا یہ ماننا ہے کہ مشرف صاحب بنیادی طور پر ڈکٹیٹر نہیں اور پہلے دن سے ہی انکا وژن یہ تھا کہ میڈیا کو آزادی دی جائے تاکہ یہ اہم ادارہ مضبوط ہو سکے جو کہ "حقیقی جمہوریت" کا سب سے اہم ستون ہے۔ تو اگر آج میڈیا یا کچھ کم ظرف یہ کہیں کہ میڈیا نے مشرف صاحب کے خلاف قربانیاں پیش کر کے یہ آزادی حاصل کی ہے تو یہ سراسر جھوٹ و کذب بیانی ہے اور مشرف صاحب کی مخالفت برائے مخالفت ہے۔