سرحدی سیاست کا تو مجھے علم نہیں لیکن چونکہ میں خود سیالکوٹ میں رہائش پذیر ہوں اور باجرہ گڑھی اور معراجکے جو سیالکوٹ کے سرحدی شیعہ اکثریتی گاؤں ہیں ان میں رہائش پذیر کچھ احباب نے ان خبروں کی تصدیق کی ہے۔ خاص طور پر معراجکے جس میں ہمارے گزشتہ ڈرائیور کا گھر آدھے سے زیادہ تباہ ہو چکا ہے اور اس کا بچہ سول ہسپتال سیالکوٹ میں شدید زخمی حالت میں داخل ہے۔جس کی میں نے خود عیادت کی ہے ۔ اور اس کے گھر والوں نے بھی فائرنگ اور انسانی جانوں کے ضیاع کی تصدیق کی ہے۔پچھلے دنوں یو این کے اہلکاروں نے بھی باجرہ گڑھی اور معراجکے کا دورہ کیا تھا اور گاؤں والوں اور متاثرین کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔
اگر سرحدی سیاست واقعی ایسی ہے جیسی
قیصرانی برادر نے بتلائی اور یہ کہ اس میں انسانی جانوں کی پرواہ نہیں کی جاتی تو ایسی سیاست پر لعنت ہی بھیج سکتا ہوں۔