سارہ خان
محفلین
"سیانی رے ۔۔۔ سیانی ! تمہارے گھر میں کیا پکا ہے ؟ "
" ہمارے گھر میں دال پکی ہے ۔۔ " سیانی نے فخر سے بتایا۔۔
" دال ۔۔۔! کتنے کی پڑی۔۔۔؟ " سیانے کے منہ میں پانی آ گیا تھا۔۔
" یہ بتاؤ تمہارے گھر میں کیا پکا ہے ؟ " سیانی نے بات گھمائی۔۔
" چکن ۔۔۔ صدر نے کہا مرغی کھاؤ۔۔۔۔۔ ہم نے کہا ککڑوں کوں ۔۔"
" اسٹولن چکن پکائی ہے؟۔۔" سیانی نے شرارت سے پوچھا۔۔
" نہیں ' نہیں ۔۔۔بس وہی مرغی کی ایک ٹانگ ہے ۔۔۔ مہینے بھر پہلے والی ' شوربے میں گھما کر فریزر میں رکھ لیتے ہیں ۔۔۔" سیانا سادگی میں لنکا ڈھا گیا تھا ۔۔ "
" اپنی سیانی۔۔۔ ! مہنگائی تو آسمان سے باتیں کر رہی ہے ۔۔" سیانا پریشان تھا۔۔۔
" کر رہی ہے تو کرنے دو۔۔ چغلی مت کھاؤ۔۔ ویسے کیا سیل فون سے کر رہے ہو باتیں ؟ " اپنی سیانی نے تجسس سے پوچھا۔۔
" نہیں ۔۔۔ وہیں جا کر ۔۔" سیانا بے بسی سے بولا۔۔
" ارے واہ ۔۔۔ ہماری مہنگائی آسمان تک پہنچ گئی ہے ۔۔۔ کتنے لکی ہیں نہ ہم لوگ ۔۔" اپنی سیانی نے آگے آئی زلفوں کو پیچھے دھکیلا۔۔
" سیانی ۔۔۔! قومی پھل کونسا ہے ؟"
" صبر کا پھل " سیانی مسکرائی ۔۔
اور قومی لباس۔۔؟ "
" کالا کوٹ ۔۔" سیانی کھلکھلائی۔۔
" اچھا ۔۔۔ قومی کھیل ۔۔؟' سیانے نے پوچھا۔۔
" مذاکرات ۔۔"
" قومی دعا۔۔؟ "
" اے اللہ ۔۔ ! لائٹ آجائے ۔۔"۔۔ اپنی سیانی نے دستی پنکھا ہاتھ سے نیچے رکھ کر دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا کی۔۔
" سن سیان ۔۔! یہ بی بی صاحب کے وعدے کب پورے ہونگے ؟ " سیانا فکرمندی سے پوچھ رہا تھا۔۔
" تیرے وعدے پہ کہاں تک میرا دل فریب کھائے
کوئی ایسا کر بہانہ میری آس ٹوٹ جائے"
سیانی نزاکت سے گنگنائی تھی ۔۔
" کیا سابق وزیر اعظم واپس آئین گے ؟" سیانا رازداری سے پوچھ رہا تھا ۔۔
" کبھی طوطا۔۔۔ ایک بار پنجرے سے نکل کر واپس آیا ہے ؟" اپنی سیانی کو غصہ آ گیا تھا سیانے کی سادگی پر۔۔
" سیانی ۔۔۔! یہ لانگ مارچ ۔۔۔ لانگ تھا یا شارٹ ؟"
سیانے کو اس کے غصے کو تھنڈا کرنے کا فن آتا تھا۔۔
" یہ لانگ کٹ کا شارٹ مارچ تھا۔۔۔" اپنی سیانی نے لانگ کو خوب کھینچا۔۔۔
" لوگ کتنے تھے ؟"
" بیس ہزار۔"
" صرف بیس ہزار۔۔۔۔؟" سیانے کی آنکھوں میں بے بسی تھی ۔۔
' چلو میرے بیس کو اپنے بیس سے ضرب دے ڈالو ۔۔۔: سیانی نے فراخدلی کا مظاھرہ کیا ۔۔
" تمہارا کیا خیال ہے سیانی ۔۔۔! دھرنا دینا چاہیئےتھا۔۔"
" یہ دینے لینے کی بات مت کرو ۔۔۔۔الزام لگ جاتا ہے۔۔" سیانی نے جلدی سے جان چھڑائی ۔۔
" سیانی ۔۔۔ رے سیانی۔۔۔! امریکا پاکستان کو ٹائٹ کر سکتا ہے۔۔ کیا واقعی؟" سیانا انتہائی فکرمندی سے پوچھ رہا تھا ۔۔
" بے غیرت ، بے ضمیر، بے حس، بے حمیت ، بے ایمان ، بے ھیا ، بے دین بے ۔۔۔ " سیانی بے تاثر چہرے کے ساتھ بولے جا رہی تھی۔۔
" کسے کہہ رہی ہو ۔۔ سیانی ؟" سیانے نے گھبرا کر دائیں بائیں دیکھا۔۔
" کسی کو نہیں میں تو بے کے سابقے سنا رہی تھی تمہیں ۔۔" سیانی سکون سے بولی۔۔
" اسلام اباد میں ایک پاکستانی طالب علم نے امریکی سفیر سے سرٹیفکیٹ لینے سے انکار کر دیا ۔۔۔" سیانے نے سیانی کو بتایا ۔۔
" کیا۔۔۔۔۔۔؟ " سیانی کو حیرت کا جھٹکا لگا ۔۔
" ہاں سیانی !" سیانے نے اسے یقین دلایا ۔۔
" یعنی انکار صرف ایک نے کیا ہے باقی سب نے اقرار کیا ہے ؟" سیانی نے ٹھنڈی آہ بھری ۔۔
" سیانی ۔۔! آم کا موسم پھر آ گیا ہے ۔۔۔ یہ آم کا ٹوکرا ہے گھر لے جا۔۔ " سیانے نے قریب رکھے ٹوکرے کی سمت اشارہ کیا ۔۔
" نہ بھئی ۔۔۔ نہ مجھے جان سے نہیں جانا ۔۔۔"
اپنی سیانی نے دونوں ہاتھ جوڑ کر آموں کے ٹوکرے کو مشکوک انداز میں گھورا۔۔۔
( انیسہ سلیم کے ناولٹ " ہمارا کیش ہے ترک رسوم " سے اقتباس ۔۔۔۔ )
" ہمارے گھر میں دال پکی ہے ۔۔ " سیانی نے فخر سے بتایا۔۔
" دال ۔۔۔! کتنے کی پڑی۔۔۔؟ " سیانے کے منہ میں پانی آ گیا تھا۔۔
" یہ بتاؤ تمہارے گھر میں کیا پکا ہے ؟ " سیانی نے بات گھمائی۔۔
" چکن ۔۔۔ صدر نے کہا مرغی کھاؤ۔۔۔۔۔ ہم نے کہا ککڑوں کوں ۔۔"
" اسٹولن چکن پکائی ہے؟۔۔" سیانی نے شرارت سے پوچھا۔۔
" نہیں ' نہیں ۔۔۔بس وہی مرغی کی ایک ٹانگ ہے ۔۔۔ مہینے بھر پہلے والی ' شوربے میں گھما کر فریزر میں رکھ لیتے ہیں ۔۔۔" سیانا سادگی میں لنکا ڈھا گیا تھا ۔۔ "
" اپنی سیانی۔۔۔ ! مہنگائی تو آسمان سے باتیں کر رہی ہے ۔۔" سیانا پریشان تھا۔۔۔
" کر رہی ہے تو کرنے دو۔۔ چغلی مت کھاؤ۔۔ ویسے کیا سیل فون سے کر رہے ہو باتیں ؟ " اپنی سیانی نے تجسس سے پوچھا۔۔
" نہیں ۔۔۔ وہیں جا کر ۔۔" سیانا بے بسی سے بولا۔۔
" ارے واہ ۔۔۔ ہماری مہنگائی آسمان تک پہنچ گئی ہے ۔۔۔ کتنے لکی ہیں نہ ہم لوگ ۔۔" اپنی سیانی نے آگے آئی زلفوں کو پیچھے دھکیلا۔۔
" سیانی ۔۔۔! قومی پھل کونسا ہے ؟"
" صبر کا پھل " سیانی مسکرائی ۔۔
اور قومی لباس۔۔؟ "
" کالا کوٹ ۔۔" سیانی کھلکھلائی۔۔
" اچھا ۔۔۔ قومی کھیل ۔۔؟' سیانے نے پوچھا۔۔
" مذاکرات ۔۔"
" قومی دعا۔۔؟ "
" اے اللہ ۔۔ ! لائٹ آجائے ۔۔"۔۔ اپنی سیانی نے دستی پنکھا ہاتھ سے نیچے رکھ کر دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا کی۔۔
" سن سیان ۔۔! یہ بی بی صاحب کے وعدے کب پورے ہونگے ؟ " سیانا فکرمندی سے پوچھ رہا تھا۔۔
" تیرے وعدے پہ کہاں تک میرا دل فریب کھائے
کوئی ایسا کر بہانہ میری آس ٹوٹ جائے"
سیانی نزاکت سے گنگنائی تھی ۔۔
" کیا سابق وزیر اعظم واپس آئین گے ؟" سیانا رازداری سے پوچھ رہا تھا ۔۔
" کبھی طوطا۔۔۔ ایک بار پنجرے سے نکل کر واپس آیا ہے ؟" اپنی سیانی کو غصہ آ گیا تھا سیانے کی سادگی پر۔۔
" سیانی ۔۔۔! یہ لانگ مارچ ۔۔۔ لانگ تھا یا شارٹ ؟"
سیانے کو اس کے غصے کو تھنڈا کرنے کا فن آتا تھا۔۔
" یہ لانگ کٹ کا شارٹ مارچ تھا۔۔۔" اپنی سیانی نے لانگ کو خوب کھینچا۔۔۔
" لوگ کتنے تھے ؟"
" بیس ہزار۔"
" صرف بیس ہزار۔۔۔۔؟" سیانے کی آنکھوں میں بے بسی تھی ۔۔
' چلو میرے بیس کو اپنے بیس سے ضرب دے ڈالو ۔۔۔: سیانی نے فراخدلی کا مظاھرہ کیا ۔۔
" تمہارا کیا خیال ہے سیانی ۔۔۔! دھرنا دینا چاہیئےتھا۔۔"
" یہ دینے لینے کی بات مت کرو ۔۔۔۔الزام لگ جاتا ہے۔۔" سیانی نے جلدی سے جان چھڑائی ۔۔
" سیانی ۔۔۔ رے سیانی۔۔۔! امریکا پاکستان کو ٹائٹ کر سکتا ہے۔۔ کیا واقعی؟" سیانا انتہائی فکرمندی سے پوچھ رہا تھا ۔۔
" بے غیرت ، بے ضمیر، بے حس، بے حمیت ، بے ایمان ، بے ھیا ، بے دین بے ۔۔۔ " سیانی بے تاثر چہرے کے ساتھ بولے جا رہی تھی۔۔
" کسے کہہ رہی ہو ۔۔ سیانی ؟" سیانے نے گھبرا کر دائیں بائیں دیکھا۔۔
" کسی کو نہیں میں تو بے کے سابقے سنا رہی تھی تمہیں ۔۔" سیانی سکون سے بولی۔۔
" اسلام اباد میں ایک پاکستانی طالب علم نے امریکی سفیر سے سرٹیفکیٹ لینے سے انکار کر دیا ۔۔۔" سیانے نے سیانی کو بتایا ۔۔
" کیا۔۔۔۔۔۔؟ " سیانی کو حیرت کا جھٹکا لگا ۔۔
" ہاں سیانی !" سیانے نے اسے یقین دلایا ۔۔
" یعنی انکار صرف ایک نے کیا ہے باقی سب نے اقرار کیا ہے ؟" سیانی نے ٹھنڈی آہ بھری ۔۔
" سیانی ۔۔! آم کا موسم پھر آ گیا ہے ۔۔۔ یہ آم کا ٹوکرا ہے گھر لے جا۔۔ " سیانے نے قریب رکھے ٹوکرے کی سمت اشارہ کیا ۔۔
" نہ بھئی ۔۔۔ نہ مجھے جان سے نہیں جانا ۔۔۔"
اپنی سیانی نے دونوں ہاتھ جوڑ کر آموں کے ٹوکرے کو مشکوک انداز میں گھورا۔۔۔
( انیسہ سلیم کے ناولٹ " ہمارا کیش ہے ترک رسوم " سے اقتباس ۔۔۔۔ )