سیدنا امام حسین علیہ السلام و کربلا سے متعلق چند اشعار

سیما علی

لائبریرین
زینب یزیدیت پہ مسافر کاایک وار
رمزِ حسین اسوہ ء زینب سے آشکار
زینب ہے کربلا کے شہیدوں کی یادگار
زینب کے دَم سے آج یہ مجلس ہے برقرار
ہر اک دیار میں ہے جو ماتم یتیم کا
صدقہ علی کی بیٹی کے عزمِ صمیم کا
(صفدر ھمدانی)
 

سیما علی

لائبریرین
زینب حسینیت کی بقا کا پیام ہے
زینب کلامِ عکسِ امام الکلام ہے
زینب یزیدیت سے عداوت کا نام ہے
زینب دراصل فاتحِ دربارِ شام ہے
لہجے میں مرتضیٰ کے وہ جب بولنے لگی
بنیادِ ظلم وجورو جفا ڈولنے لگی
(صفدر ھمدانی)
 

سیما علی

لائبریرین
آیات میں جوں آیہء تطہیر ھے بلند
ایسے بلند بھائی سے ھمشیر ھے بلند
زینب تری دعا کی یہ تاثیر ھے کہ آج
قریہ بہ قریہ پرچم شبیر ھے بلند
(صفدر ھمدانی)
 

سیما علی

لائبریرین
صحراء میں تشنہ بچوں کی ھے پیاس کربلا
مرکر بھی زندہ رھنے کا احساس کربلا

بے آس بستیوں کے لیے آس کربلا

فیروزہ ھے عقیق ھے الماس کربلا

طوفاں دکھوں کا کرب وبلا کی بہار ھے
دینا کی سب شہادتوں کا افتخار ھے

صفدر ہمدانی
 

سیما علی

لائبریرین

سید حیدر حلی نے اس دا ئمی واقعہ کی منظر کشی کرتے ہوئے اپنے جد کا یوں مرثیہ پڑھا:​

طَمَعَتْ اَنْ تَسُوْمَه الْقَوْمُ ضَیْماً
وابیٰ اللّٰه وَالحُسَامُ الصَّنِيعُ​

کيفَ يلویْ علیٰ الدَّنِيةِ جِیِّداً
لِسَوَ ی اللّٰه مَا لَوَا ه الخُضُوْعُ​

وَلَدَيه جَأْ شُ اَرَدُّ مِنَ الدِّرْعِ
لِظَمأ ی الْقَنَا وَ هنَّ شُرُوْعُ​

وَبِه يرْجِعُ الْحِفَاظُ لِصَدْرٍ
ضَاقَتِ الْاَرْضُ وَه فِيه تَضِيعُ​

فَاَبیٰ اَنْ يعِيشَ اِلَّا عَزِيزاً
فَتَجَلّیَ الْکِفَاحُ وَهوَ صَرِيعُ(١)​

”ستم پیشہ لوگ چا ہتے تھے کہ حسین اپنی غیرت کا سودا کر لیں جبکہ خدا اور شمشیر حسینی کا یہ منشأ نہیں تھا۔​

بھلا حسین کس طرح ذلت قبول کر لیتے جبکہ آپ غیر خدا کے سامنے کبھی نہیں جھکے تھے۔​

آپ کے پاس سپر سے زیادہ مضبوط ہمتِ قلبی تھی وہ ابتدا سے ہی اس طرح جنگ کرتے تھے…………..​

١۔دیوان سید حیدر،صفحہ ٨٧۔​

جس​

طرح پیاسا پانی کی طرف دوڑ کر جا رہا ہو ۔​

زمین کے تنگ ہونے کے باوجود آپ کا سینہ کشادہ تھا۔​

 
Top