سید زبیر
محفلین
سناوں گا وہ کہانی حضور ﷺ کو جا کر
ہوا ہے نبی ﷺ کا دیار آنکھوں میں
سجائےبیٹھا ہوں اک جلوہ زار آنکھوں میں
سجائےبیٹھا ہوں اک جلوہ زار آنکھوں میں
جو دن مدینےمیں گزرے ہیں اُن کا کیا کہنا
رچےہوئےہیں وہ لیل و نہار آنکھوں میں
رچےہوئےہیں وہ لیل و نہار آنکھوں میں
دیارِ پاک کا ہر منظر حسین و جمیل
رہےگا تابہ قضا یادگار آنکھوں میں
رہےگا تابہ قضا یادگار آنکھوں میں
عطا کیا جو مدینےکےباسیوں نےمجھے
مہک رہا ہے ابھی تک وہ پیار آنکھوں میں
مہک رہا ہے ابھی تک وہ پیار آنکھوں میں
دیارِ پاک کی جن کو ہوئی ہے دید نصیب
میں ڈھونڈ لوں گا وہ آنکھیں ہزار آنکھوں میں
میں ڈھونڈ لوں گا وہ آنکھیں ہزار آنکھوں میں
سناوں گا وہ کہانی حضور ﷺ کو جا کر
چھپائےبیٹھا ہوں جو اشک بار آنکھوں میں
چھپائےبیٹھا ہوں جو اشک بار آنکھوں میں
ہےاعتماد بھی اقبال کو شفاعت پر
سزا کا خوف بھی ہےگناہ گار آنکھوں میں
سزا کا خوف بھی ہےگناہ گار آنکھوں میں
سید اقبال عظیم