حمد باری تعالیٰ
حمدِ رب کر سکے بیاں کوئی
کاش ایسی بھی ہو زباں کوئی
اتنی قدرت کسے ہے دنیا میں
قدرت حق کرے عیاں کوئی
کیا ادا ہو کسی سے حقِ ثناء
ملتا جلتا کہاں گماں کوئی
رب ہے سب عالموں کا تُو یارب
ہے کہاں غیر کا نشاں کوئی
کیسے ممکن ہے اک سوا تیرے
دائیں بائیں، یہاں وہاں کوئی
اپنے سائے میں رکھنا اے ستار
ہم کو کہہ دے نہ بے اماں کوئی
ماسوا تیرے کِس کا ڈر ہم کو
کیا مٹائے گا عزو جاں کوئی
کوئی بھی عزم کیا چھُپے اُس سے
جس سے سینہ نہیں نہاں کوئی
تجھ سے اشعر کی التجا ہے یہی
دل میں آئے نہ بدگماں کوئی