شیزان
لائبریرین
حد ِنگاہ میں کوئی شجر تو آنے دو
کوئی پڑاؤ کی صورت نظر تو آنے دو
ہمیں بھی آتا ہے قسمت کو ڈھونڈنا لیکن
ہمارے شہر میں اِک دن سحر تو آنے دو
ذرا تو صبر کرو اے مری تمناؤ
دعا کروں گا ،مقام اثر تو آنے دو
سر ِنیاز تو ازخود ہی جھک پڑے گا، مگر
جو سر بلند کرے گا وہ دَر تو آنے دو
قبولیت کی گھڑی ڈھونڈتی پھرے گی مجھے
مری دعاؤں میں سحرِ اثر تو آنے دو
کہیں تو آہی ملے گا وہ ایک دن مجھ سے
پر اُس کو یاد مری رہ گزر تو آنے دو
کریں گے خواہش ِجلوہ بھی ایک دن، لیکن
ہماری آنکھ میں وصفِ بصر تو آنے دو
کریں گے قتل بھی، مظلوم بھی ہمیں ہوں گے
ہمارے ہاتھوں میں اُن کا ہنر تو آنے دو
کماں میں تیر ابھی کیا سجائیں ہم اشعر
جو آبروئے ہدف ہے، نظر تو آنے دو
کوئی پڑاؤ کی صورت نظر تو آنے دو
ہمیں بھی آتا ہے قسمت کو ڈھونڈنا لیکن
ہمارے شہر میں اِک دن سحر تو آنے دو
ذرا تو صبر کرو اے مری تمناؤ
دعا کروں گا ،مقام اثر تو آنے دو
سر ِنیاز تو ازخود ہی جھک پڑے گا، مگر
جو سر بلند کرے گا وہ دَر تو آنے دو
قبولیت کی گھڑی ڈھونڈتی پھرے گی مجھے
مری دعاؤں میں سحرِ اثر تو آنے دو
کہیں تو آہی ملے گا وہ ایک دن مجھ سے
پر اُس کو یاد مری رہ گزر تو آنے دو
کریں گے خواہش ِجلوہ بھی ایک دن، لیکن
ہماری آنکھ میں وصفِ بصر تو آنے دو
کریں گے قتل بھی، مظلوم بھی ہمیں ہوں گے
ہمارے ہاتھوں میں اُن کا ہنر تو آنے دو
کماں میں تیر ابھی کیا سجائیں ہم اشعر
جو آبروئے ہدف ہے، نظر تو آنے دو