سینیٹ الیکشن؛ پی ٹی آئی، پی پی پی اور جے یو آئی کے امیدواروں کے نام سامنے آگئے

جاسم محمد

محفلین
سینیٹ الیکشن؛ پی ٹی آئی، پی پی پی اور جے یو آئی کے امیدواروں کے نام سامنے آگئے
ویب ڈیسک جمع۔ء 12 فروری 2021
2142458-senate-1613124738-348-640x480.jpg

الیکشن کمیشن میں امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ شروع


اسلام آباد: سینیٹ الیکشن 2021 کے لیے الیکشن کمیشن میں امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں جمع کرانے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

کاغذات نامزدگی 13 فروری تک جمع کرائے جائیں گے اور نامزد امیدواروں کی ابتدائی فہرست 14 فروری کو جاری کی جائے گی۔ امیدواروں کی حتمی فہرست 23 فروری کو آویزاں کی جائے گی۔ سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں تین مارچ کو ہوگی جس کے لیے الیکشن کمیشن نے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

پی ٹی آئی

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر بننے کے خواہشمند افراد کی لسٹ پر مشاورت کا عمل مکمل کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ‏اسلام آباد سے حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد تحریک انصاف کی امیدوار ہونگی۔ ‏پنجاب سےسیف اللہ نیازی، ڈاکٹر زرقا اور بیرسٹر علی ظفر امیدوار ہوں گے۔ ‏خیبر پختونخواہ سے شبلی فراز، محسن عزیز، دوست محمد، ثانیہ نشتر کا نام حتمی فہرست میں شامل ہے۔

جے یو آئی

جمعیت علماءاسلام نے خیبرپختونخوا سے 5 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جنرل نشستوں کے لیے صوبائی امیر مولاناعطاءالرحمٰن،طارق خٹک اورحاجی زبیر علی کاغذات جمع کرائیں گے۔ خواتین کی نشست کے لیے ایم پی اے نعیمہ کشور جبکہ اقلیتی نشست پر ایم پی اے سرداررنجیت سنگھ امیدوار ہونگے۔ پی ڈی ایم کا صوبائی سربراہی اجلاس 15 فروری کو ہوگا جس میں متفقہ امیدواروں کا فیصلہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

ق لیگ

ادھر مسلم لیگ ق کی جانب سے کامل علی آغا نے الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروادیے ہیں۔

پیپلزپارٹی

پیپلزپارٹی پارلیمانی بورڈ نے بھی امیدواروں کی منظوری دیدی ہے اور آئندہ مدت کےلیے بھی شیری رحمان اور سلیم مانڈوی والا کے ناموں کو حتمی شکل دیدی گئی۔

کریم خواجہ اور تاج حیدر ٹیکنوکریٹ نشست پر کاغذات جمع کرائیں گے۔ خیر النسا مغل، پلوشہ خان خواتین نشستوں پر جبکہ صادق علی میمن اور جام مہتاب ڈہر جنرل نشست پر پیپلزپارٹی کے امیدوار ہونگے۔ سابق وزیر داخلہ رحمن ملک اور اسلام الدین شیخ کو ٹکٹ نہیں مل سکا۔ دونوں رواں سال سینیٹ سے ریٹائر ہورہے ہیں۔ پیپلزپارٹی نے پنجاب سے راجہ عظیم الحق کو نامزد کیا ہے۔

مسلم لیگ ن

پاکستان مسلم لیگ ن نے بھی امیدواروں کے نام فائنل کر لیے۔ مسلم لیگ ن پارلیمانی بورڈ کا اجلاس لاہور میں ہوا جس میں پرویز رشید، مشاہد اللہ خان کو ٹکٹ دے دیا گیا۔ خواتین کی نشست پر سعدیہ عباسی کو ٹکٹ مل گیا۔ جمعیت اہلحدیث کے علامہ ساجد میر کو جنرل سیٹ پر ٹکٹ مل گیا جبکہ اعظم نذیر تارڑ ٹیکنو کریٹ کی نشست پر الیکشن لڑیں گے۔ پارٹی کے سینئر رہنما راجہ ظفرالحق کو ٹکٹ نہیں دیا گیا۔

ایم کیو ایم

ایم کیو ایم کی طرف سے عامرخان، فیصل سبزواری اورعبدالقادرخانزادہ مضبوط امیدوار سمجھے جارہے ہیں۔
 
سینیٹ الیکشن؛ پی ٹی آئی، پی پی پی اور جے یو آئی کے امیدواروں کے نام سامنے آگئے
ویب ڈیسک جمع۔ء 12 فروری 2021
2142458-senate-1613124738-348-640x480.jpg

الیکشن کمیشن میں امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ شروع


اسلام آباد: سینیٹ الیکشن 2021 کے لیے الیکشن کمیشن میں امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں جمع کرانے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

کاغذات نامزدگی 13 فروری تک جمع کرائے جائیں گے اور نامزد امیدواروں کی ابتدائی فہرست 14 فروری کو جاری کی جائے گی۔ امیدواروں کی حتمی فہرست 23 فروری کو آویزاں کی جائے گی۔ سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں تین مارچ کو ہوگی جس کے لیے الیکشن کمیشن نے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

پی ٹی آئی

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر بننے کے خواہشمند افراد کی لسٹ پر مشاورت کا عمل مکمل کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ‏اسلام آباد سے حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد تحریک انصاف کی امیدوار ہونگی۔ ‏پنجاب سےسیف اللہ نیازی، ڈاکٹر زرقا اور بیرسٹر علی ظفر امیدوار ہوں گے۔ ‏خیبر پختونخواہ سے شبلی فراز، محسن عزیز، دوست محمد، ثانیہ نشتر کا نام حتمی فہرست میں شامل ہے۔

جے یو آئی

جمعیت علماءاسلام نے خیبرپختونخوا سے 5 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جنرل نشستوں کے لیے صوبائی امیر مولاناعطاءالرحمٰن،طارق خٹک اورحاجی زبیر علی کاغذات جمع کرائیں گے۔ خواتین کی نشست کے لیے ایم پی اے نعیمہ کشور جبکہ اقلیتی نشست پر ایم پی اے سرداررنجیت سنگھ امیدوار ہونگے۔ پی ڈی ایم کا صوبائی سربراہی اجلاس 15 فروری کو ہوگا جس میں متفقہ امیدواروں کا فیصلہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

ق لیگ

ادھر مسلم لیگ ق کی جانب سے کامل علی آغا نے الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروادیے ہیں۔

پیپلزپارٹی

پیپلزپارٹی پارلیمانی بورڈ نے بھی امیدواروں کی منظوری دیدی ہے اور آئندہ مدت کےلیے بھی شیری رحمان اور سلیم مانڈوی والا کے ناموں کو حتمی شکل دیدی گئی۔

کریم خواجہ اور تاج حیدر ٹیکنوکریٹ نشست پر کاغذات جمع کرائیں گے۔ خیر النسا مغل، پلوشہ خان خواتین نشستوں پر جبکہ صادق علی میمن اور جام مہتاب ڈہر جنرل نشست پر پیپلزپارٹی کے امیدوار ہونگے۔ سابق وزیر داخلہ رحمن ملک اور اسلام الدین شیخ کو ٹکٹ نہیں مل سکا۔ دونوں رواں سال سینیٹ سے ریٹائر ہورہے ہیں۔ پیپلزپارٹی نے پنجاب سے راجہ عظیم الحق کو نامزد کیا ہے۔

مسلم لیگ ن

پاکستان مسلم لیگ ن نے بھی امیدواروں کے نام فائنل کر لیے۔ مسلم لیگ ن پارلیمانی بورڈ کا اجلاس لاہور میں ہوا جس میں پرویز رشید، مشاہد اللہ خان کو ٹکٹ دے دیا گیا۔ خواتین کی نشست پر سعدیہ عباسی کو ٹکٹ مل گیا۔ جمعیت اہلحدیث کے علامہ ساجد میر کو جنرل سیٹ پر ٹکٹ مل گیا جبکہ اعظم نذیر تارڑ ٹیکنو کریٹ کی نشست پر الیکشن لڑیں گے۔ پارٹی کے سینئر رہنما راجہ ظفرالحق کو ٹکٹ نہیں دیا گیا۔

ایم کیو ایم

ایم کیو ایم کی طرف سے عامرخان، فیصل سبزواری اورعبدالقادرخانزادہ مضبوط امیدوار سمجھے جارہے ہیں۔
آپ کا لفافی اخبار فیصل واڈا کا نام چھپاگیا جبکہ ڈان کی رپورٹ میں فواد چوہدری نے ان کا بھی نام لیا ہے۔

سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی نے حفیظ شیخ، ثانیہ نشتر سمیت 13 کو اُمیدوار نامزد کردیا
ویب ڈیسکاپ ڈیٹ 12 فروری 2021
Facebook Count
Twitter Share
0
Translate
6026425fed2ae.jpg

فواد چوہدری نے پی ٹی آئی امیدواروں کے ناموں کا اعلان سلسلہ وار ٹوئٹس میں کیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سینیٹ انتخابات کے لیے 13 اُمیدواروں کے نام فائنل کرلیے۔

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سینیٹ کے لیے پی ٹی آئی اُمیدواروں کے ناموں کا اعلان سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سلسلہ وار ٹوئٹس میں کیا۔



انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست کے لیے فوزیہ ارشد اور وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ پی ٹی آئی کے انتخابی اُمیدوار ہوں گے۔

تحریر جاری ہے‎
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی، درخواستیں طلب کیے بغیر سینیٹ اُمیدواروں کا حتمی فیصلہ کرے گی

فواد چوہدری کے مطابق پنجاب سے سیف اللہ نیازی، ڈاکٹر زرقا اور بیرسٹر علی ظفر کو انتخابی اُمیدوار چنا گیا ہے جبکہ باقی ناموں کا اعلان بعد میں ہوگا۔

اسی طرح سندھ سے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واڈا سینیٹ کا الیکشن لڑیں گے اور ٹیکنو کریٹ نشست پر سیف اللہ ابڑو تحریک انصاف کے اُمیدوار ہوں گے جبکہ بلوچستان سے عبدالقادر کا نام فائنل کیا گیا ہے۔



تحریر جاری ہے‎
دوسری جانب خیبر پختونخوا سے موجودہ سینیٹر اور وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز، معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ثانیہ نشتر ،محسن عزیز، دوست محمد اور فرزانہ کا نام حتمی فہرست میں شامل کیا گیا ہے باقی اُمیدواروں کے ناموں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے برعکس پی ٹی آئی نے آئندہ سینیٹ انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹ کے خواہش مند افراد سے باقاعدہ درخواستیں طلب نہیں کی تھیں۔

اس ضمن میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا تھا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ ہم نے خواہش مند اُمیدواروں سے درخواستیں وصول نہیں کیں، پارلیمانی بورڈ کے اراکین کے ٹیلی فونز پر ٹکٹس کے لیے پیغامات اور درخواستوں کا سیلاب آیا ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات کیلئے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی، الیکشن کمیشن

تحریر جاری ہے‎
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ پارٹی کی سینئر قیادت بشمول وزیراعظم عمران خان نچلی سطح پر پارٹی کارکنان کو جانتے تھے۔

انہوں نے امکان ظاہر کیا تھا کہ وہ ایسے لوگوں میں سے کچھ کو ٹکٹس دینے کا کہہ سکتے ہیں جنہوں نے پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست تک نہیں کی لیکن قیادت سمجھتی ہے کہ یہ سینیٹ کے لیے بہترین شخص ہے۔
 
فیصل واڈا سینیٹر نہیں بن سکتا۔ اس صورت میں اسے قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑنی پڑے گی۔
قومی اسمبلی کی سیٹ سے تو وہ نااہلی کا سامنا کررہے ہیں۔ کپتان صاحب ڈھٹائی کے ساتھ انہیں اب سینیٹ میں لانا چاہتے ہیں۔ فواد چوہدری کی ٹوئیٹس دیکھیے۔
 
فیصل واڈا سینیٹر نہیں بن سکتا۔ اس صورت میں اسے قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑنی پڑے گی۔
قومی اسمبلی کی سیٹ سے تو وہ نااہلی کا سامنا کررہے ہیں۔ کپتان صاحب ڈھٹائی کے ساتھ انہیں اب سینیٹ میں لانا چاہتے ہیں۔ فواد چوہدری کی ٹوئیٹس دیکھیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کپتان صاحب ڈھٹائی کے ساتھ انہیں اب سینیٹ میں لانا چاہتے ہیں۔
اگر فیصل واڈا خود اپنی قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑ کر سینیٹر بن رہا ہے تو ڈھٹائی کیسی؟ یاد رہے کہ ایسا کرنے سے اس حلقہ میں ضمنی انتخاب ہوگا جہاں تحریک انصاف اپنی ایک سیٹ ہار بھی سکتی ہے۔
 
Top