گل بانو
محفلین
بات تو سچ ہے مگر ۔۔۔۔۔۔۔"شادی کا کھانا"
عظیم خواجہ عرفی
1992, Chicago
ڈھکّن اُٹھا تو دل میرا تھوڑا بہل گیا
دیکھی جہاں قطار کلیجہ دہل گیا
پھر دیکھتے ہی دیکھتے بھگدڑ سی مچ گئ
ایسا لگا کہہ ہاتھ سے وقتِ سَہَل گیا
میں نے کہا کہ بھايئو موقع تو دیکھيئے
کہنے لگے کہ "ہٹ پرے، موقع محل گیا"
چمچوں کی کھینچ تان، پلیٹوں کی دوڑ میں
شانوں سے عورتوں کے دوپٹّہ پھِسل گیا
دیکھا جو بیبیوں کا جھپٹنا کباب پر
اکبر وہیں پہ غیرتِ قومی سے "گَل" گیا
عرفی تھا کشمکش میں، بھرے اپنی بھی پلیٹ
دامن سے ہاتھ پونچھ کہ بَچّہ ٹہل گیا