شاعرو! درد لکھتے رہو

فرحت کیانی

لائبریرین
روح کو سرد لکھتے رہو
شاعرو! درد لکھتے رہو

آنسوؤں کو ستارہ لکھو
خواب کو اک اشارہ لکھو
عشق میں سب گوارہ لکھو
دل کی قسمت خسارہ لکھو
رتجگے استعارہ لکھو
وقت کیسے گزارا لکھو
رات کو بے سہارا لکھو
کس نے کس کو پکارا لکھو
چاند ہے زرد لکھتے رہو
شاعرو! درد لکھتے رہو

سوچ کو شبنمی لکھ دیا
دھوپ کو چاندنی لکھ دیا
آہ کو شاعری لکھ دیا
سانس کو زندگی لکھ دیا
ضبط کو بے بسی لکھ دیا
ربط کو اجنبی لکھ دیا
پیار کو دوستی لکھ دیا
بات کو سرسری لکھ دیا
دل پہ ہے گرد لکھتے رہو
شاعرو! درد لکھتے رہو

تم لکھو جینے والوں کا غم
زخمِ دل سینے والوں کا غم
یا کہ غم پینے والوں کا غم
یا لکھو جلنے والوں کا غم
آگ پر چلنے والوں کا غم
شام کو ڈھلنے والوں کا غم
بے وجہ رونے والوں کا غم
خواہشیں بونے والوں کا غم
ہاتھ ہیں سرد لکھتے رہو
رنگ ہے زرد لکھتے رہو
بال ہیں گرد لکھتے رہو

شاعرو! درد لکھتے رہو
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بہت خوب
فرحت جی ؔپ کا انتخاب پسند ؔیا
شاعر کا نام بھی بتا دیجئے
والسلام
زرقا

بہت خوبصورت نظم ہے - بہت شکریہ فرحت ! لیکن شاعر کون ہے؟

پسندیدگی کا بہت شکریہ :) شاعر کا نام تو مجھے معلوم نہیں ہے۔۔۔ مجھے خود بھی کلام کے ساتھ شاعر کا نام نہ ہونے سے الجھن ہوتی ہے۔۔۔لیکن کیونکہ الفاظ بہت اچھے تھے اس لئے یہاں لکھ ڈالی۔ :)
 
Top