عرفان سعید
محفلین
برطانوی شہر شارپ شائر میں علاقے بشپ کاسل میں دنیا کا پہلا شاعری کلینک کھولا گیا ہے۔ فوٹو: ایم ایس این
لندن: برطانیہ کے ایک چھوٹے سے شہر میں سڑک کنارے ایک دکان ہے جس کے باہر’ پوئٹری فارمیسی‘ یعنی شاعری دواخانہ لکھا ہے۔ یہ شاعرانہ کلینک شراپ شائر کے علاقے بشپ کاسل میں واقع ہے۔
یہ دنیا کی پہلی دکان ہے جس کی مالکن ڈیبرا ایلما خود شاعری کرتی ہیں اور یہاں آنے والے مریضوں سے ان کی کیفیت کا مکمل احوال سننے کے بعد انہیں کاغذ پر چھپا شاعری کا نسخہ بطور دوا تجویز کرتی ہیں۔ یہ نسخہ مریض ریفریجریٹر یا اپنے پڑھنے کی میز کے پاس لگاسکتے ہیں تاکہ بار بار دیکھ کر اسے پڑھا جاسکے۔
ان کی دکان میں لوگوں کے ’موڈ‘ کے لحاظ سے کتابیں بھی رکھی ہیں کیونکہ وہ سمجھتی ہیں کہ شاعری، شکستہ دل، اداس لمحات اور پریشان خیالی سمیت جیسے کئی نفسیاتی عارضوں کا بہترین علاج ہے۔ ڈیبرا نے بتایا کہ درست شخص کے لیے درست شاعری کا انتخاب ہی اصل کام ہے۔ اس کے لیے پہلے میں مریض سے تفصیلی بات چیت کرتی ہوں۔
مجھ سے شاعری کا نسخہ لے جانے والے خواتین و حضرات اس کے مالک ہوتے ہیں اور جسے وہ گھر لے جاکر بار بار پڑھ سکتے ہیں۔ وہ کئی برس سے ڈیمنشیا کے مریض کے لیے شاعری تجویز کررہی ہیں۔ وہ ہر مریض کی بات غور سے سنتی ہیں اور انہیں کاغذ پر منتقل کرتی ہیں تاکہ مریض کی ہر بات کو اہمیت دی جاسکے۔
انہوں نے ایک ایمبولینس بھی خریدی ہے جس پر ’ایمرجنسی شاعر‘ لکھا ہےاور وہ ملک بھر میں گھوم کر لوگوں کو شفائیہ شاعری تقسیم کرتی ہیں۔ ان کے خیال میں جس طرح دعا کا اثر ہوتا عین اسی طرح شاعری کا بھی مثبت اثر ہوتا ہے۔
تاہم دنیا کے ماہرین اب اس جانب غور کررہے ہیں کہ فنونِ لطیفہ اور شاعری بھی انسانی مزاج پر اچھا اثر ڈال سکتی ہے۔
ربط