ایچ اے خان
معطل
مگر یہ طے ہے کہ دجال ایران سے نکلے گا
مشرق وسطیٰ میں نہیں، البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ مشرق وسطیٰ سے شروع ہو۔لگتا ہے تیسری جنگ عظیم مشرق وسطیٰ میں لڑی جائے گی۔
مشرق وسطیٰ میں نہیں، البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ مشرق وسطیٰ سے شروع ہو۔
امریکہ شام پر تو ضرور حملہ کرے گا۔ بہانہ انہوں نے کیمیائی ہتھیاروں کا بنایا ہے لیکن اصل حدف شام میں موجود بہت سارا ایسا اسلحہ ہے جو کہ اسرائیل کے لئے دردِ سر بنا ہوا ہے۔ اسی اسلحے کی وجہ سے امریکہ صرف کروز میزائیل استعمال کرے گا اور جب شام کا ہوائی دفاع کا نظام تباہ ہو جائے گا تو پھر جہازوں سے حملہ کرے گا۔
ہزاروں ٰ خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے۔۔۔۔۔انشاءاللہ
شام کی حکومت کا خاتمہ ایک بڑی تباہی سے بچنا ہے۔ یہ حکومت پہلے بھی حما میں 400،00 کے لگ بھگ مسلمانوں کو قتل کرچکی ہے۔ اب اس کے خاتمے کا وقت قریب ہے
انشاءاللہ
شام کی حکومت کا خاتمہ ایک بڑی تباہی سے بچنا ہے۔ یہ حکومت پہلے بھی حما میں 400،00 کے لگ بھگ مسلمانوں کو قتل کرچکی ہے۔ اب اس کے خاتمے کا وقت قریب ہے
شام کی حکومت کا خاتمہ اتنا آسان کام البتہ نہیں ہے۔ خاتمہ ہونا ہوتا تو اڑھائی سال بہت لمبا عرصہ ہو تا ہے۔ ہاں کمزور ضرور ہو جائے گی اور اس سے اندرونی خانہ جنگی طول پکڑ جائے گی، جس سے اسرائیل کو کافی فائدہ حاصل ہو سکے گا۔
سعودی عرب کو شائد اتنا فائدہ نہ ہو سکے، کیونکہ جب القاعدہ کا جہاد شام میں ختم ہو گا تو وہ سعودی عرب کا رخ کریں گے۔ وہی حال ہوگا جو اب پاکستان کا ہے کہ افغان جہاد کے بعد سب جہادی پاکستان آ گئے۔ ان جاہلوں نے تاریخ سے کوئی بھی سبق نہیں سیکھا۔
میرا خیال ہے کہ آپ غلط سوچ رہے ہیں
شامی حکومت کا خاتمہ امریکہ کی ترجیح نہیں ہے۔ حافظ الاسد اور اس کا بیٹا بشار الاسد وہی رول پلے کرتے رہے ہیں جو افغانستان میں خامنہ ای اور ایرانی لیڈرز کرتے ہیں۔ دیکھیےلبنان میں فلسطینوں کو قتل کرنے والا ملک شام اس کی بغل بچہ تنظیم امل ملیشیا ہی تھی۔ پھر غزہ میں جس طرح اسرائیل نے قتل و غارت گری کی اس کی بڑی وجہ حزب اور اس کے لیڈر نصر کی شیطانیت تھی کہ پی ایل او کی مخالف انتہاپسندوں کو سپورٹ کیا جاوے۔ لہذا اسرائیل کو مجموعی طور پر فائدی پہنچتا ہے جب غیر ریاسیتی طاقتیں اسرائیل پر راکٹ داغتی ہیں۔ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ مجموعی طور پر شام کی حکومت اسرائیل کے جواز اور دھشت گردی کو جواز فراہم کرتی ہے
جہاد شام میں ہورہا ہے پھر اس کا عمل ایران میں ہوگا۔
یا تو آپ کو مشرق وسطیٰ کی تاریخ کی ا ب بھی نہیں معلوم یا پھر جان بوجھ کر معصوم بن رہے ہیں۔ یہ سب باتیں بھی غالباً کسی مولانا کی تقریر میں سنی ہونگی؟
مشرق وسطی کی تاریخ میرا پسندیدہ موضوع ہے
باقی اپ کی مرضی جیسا سوچیں۔ ظاہر ہے کہ اپ کی عینک نے وہی دکھانا ہے جو اپ دیکھنا چاہتے ہیں
میں نے عینک پہنی ہوئی ہے؟
یعنی آپ کے مطابق حافظ الاسد نے 1973 میں اسرائیل سے جنگ لڑی تو اس دراصل وہ امریکہ اور اسرائیل کا ایجنٹ تھا جو اس نے جنگ لڑی۔ خدا کے لئے کچھ تو عقل والی باتیں کیا کرو، میرے دماغ کے خلئے پہلے ہی تمہاری باتیں پڑھ پڑھ کر خود کشی کرنے لگے ہیں۔
برخوردار نتیجہ پر نظر رکھیں
1967 اور 1973 کی جنگ کا کیا نتیجہ نکلا۔ دونوں جنگوں میں شام ہار گیا۔ گولان کی پہاڑیاں 1967 میں ہاتھ سے نکل گئیں اور 1973 میں بھی واپس نہ اسکیں۔مگر اس دونوں جنگوں میں وزیردفاع حافظ الاسد مضبوط ہوگیا ۔ بلکہ 1973 کےبعد تو وہ صدر بن گیا۔نقصان کس کا ہوا؟ مسلمانوں اور فلسطینیوں کا اور فائدہ کس کا؟ الاسد اور علویوں کا۔
حافظ 1971 میں صدر بنا تھا۔ اپنی تاریخ ذرا درست کرو۔
یہی منطق سعودی خاندان پر بھی لاگو کی جاسکتی ہے۔۔۔مطلب 1967 کے بعد الاسد اور مضبوط ہوا اور 1973 کی شکست کے بعد اور۔ اور اسرائیل
کمزور کون ہوا؟ فلسطینی اور مسلمان
یہی منطق سعودی خاندان پر بھی لاگو کی جاسکتی ہے۔۔۔
موضوع تو دجال، ایران اور اصفہان بھی نہیں تھاغلط
مگر یہ موضوع نہیں ہے۔