شام کی گفتگو ،ہو تم شائد

زھرا علوی

محفلین
اچھی غزل ہے زہرا۔۔ گرو نے وزن یعنی عروض کی بات کی ہے جو غلط ہے بلکہ شعر کو عروض سے آزاد بنا دیا ہے انہوں نے۔ لیکن ان کے اعتراض سے قطعِ نظر مجھے یہ محسوس ہوا کہ عکسِ ذات کی جگہ اگر ’میرا ہی عکس‘ کہو تو کیسا رہے؟
اور نویدِ صبحِ بہار بحر میں نہیں آتا اور فاتح کی اصلاح یوں تو درست لگتی ہے لیکن رخِ بہار کی ترکیب ابھی اچھی نہیں لگ رہی۔

عبید انکل اب دیکھیے ذرا ان مصرعوں کو۔۔۔کیا ٹھیک ہیں یا میں نے مزید بخیئے ادھیڑ دیئے ہیں۔۔۔:(
جو نویدِ بہارِ نو ہے اسی
ہری رت کی نمو ہو تم شاید

یا پھر

جو بہاروں کے رخ کی یے لالی
اسی رت کی نمو ہو تم شاید


اور

یا مری ذات کا ہے یہ پرتو
یا کہ پھر ہو بہ ہو ہو تم شاید
 

محسن حجازی

محفلین
یہ ہمارے اور فرخ بھائی کے سفارتی تعلقات جو ہیں! :grin:
ہم نے محفل پر اپنے لیے اساتذہ کا پینل زبردستی آپ ہی آپ مقرر کر رکھا ہے جس میں فرخ بھائی بھی شامل ہیں اعجاز انکل، وارث بھائی، قادری صاحب اور فاتح بھائی کے علاوہ! :grin:
 

زھرا علوی

محفلین
یہ ہمارے اور فرخ بھائی کے سفارتی تعلقات جو ہیں! :grin:
ہم نے محفل پر اپنے لیے اساتذہ کا پینل زبردستی آپ ہی آپ مقرر کر رکھا ہے جس میں فرخ بھائی بھی شامل ہیں اعجاز انکل، وارث بھائی، قادری صاحب اور فاتح بھائی کے علاوہ! :grin:

ہممممم سفارتی تعلقات ہیں تو پھر خفیہ باتوں کے حوالے سرِ عام نہیں دیتے ورنہ لوگ شک میں پڑ جاتے ہیں۔۔۔
 

محسن حجازی

محفلین
زھرا آپ کی بھی لوگوں سی باتیں؟ ویسے اس مضمون پر بھی ایک لمب ڈھینگ قسم کی غزل کہی جا سکتی ہے کہ تم بھی لوگوں سی باتیں کرتے ہو تم سے یہ تو امید نہ تھی کم سے کم ہم کو پوچھ تو لیا ہوتا نگوڑے کم بخت اللہ مارے سارے ہی ایسے ہیں جانے قیامت کب آئے گی عارض تمتمارہے ہیں زلفیں لہرا رہی ہیں وغیرہ وغیرہ۔:grin:
زھرا خیال تو ہم نے آپ کو دے دیا اب آپ طبع آزمائی کیجئے کہ ندرت خیال نامی سبزی غالب کے بعد ہمیں کامیابی سے اگا پائے ہیں۔:grin:
 

زھرا علوی

محفلین
زھرا آپ کی بھی لوگوں سی باتیں؟ ویسے اس مضمون پر بھی ایک لمب ڈھینگ قسم کی غزل کہی جا سکتی ہے کہ تم بھی لوگوں سی باتیں کرتے ہو تم سے یہ تو امید نہ تھی وغیرہ وغیرہ۔:grin:

جی میں بھی عام لوگوں جیسی ہی ہوں کیا کروں:chill:

ویسے آپ کو مجھ سے کیا امید تھی:rolleyes:
 

زھرا علوی

محفلین
زھرا آپ کی بھی لوگوں سی باتیں؟ ویسے اس مضمون پر بھی ایک لمب ڈھینگ قسم کی غزل کہی جا سکتی ہے کہ تم بھی لوگوں سی باتیں کرتے ہو تم سے یہ تو امید نہ تھی کم سے کم ہم کو پوچھ تو لیا ہوتا نگوڑے کم بخت اللہ مارے سارے ہی ایسے ہیں جانے قیامت کب آئے گی عارض تمتمارہے ہیں زلفیں لہرا رہی ہیں وغیرہ وغیرہ۔:grin:
زھرا خیال تو ہم نے آپ کو دے دیا اب آپ طبع آزمائی کیجئے کہ ندرت خیال نامی سبزی غالب کے بعد ہمیں کامیابی سے اگا پائے ہیں۔:grin:

جی وہ تو لگ رہا ہے آپ خاصے کامیاب سبزی فروش ہیں۔۔۔۔:)
لیکن میرا موڈ اس وقت کچھ ایساہے :boxing:
لہذا اس وقت آپکی دی ہوئی سبزی پکانے کی کوشش کی تو وہ خاصی غیر ہضم قسم کی ثابت ہو سکتی ہے۔۔۔۔
 

محسن حجازی

محفلین
اچھی طرح دھو کر پکانی چاہئے سبزی۔:( ہمیں آپ سے تو کیا کسی سے بھی کوئی امید نہیں۔
اللہ آپ کا موڈ بہتر کرے۔
دخل در معقولات کے لیے معذرت خواہ ہوں۔ نیز گر کچھ برا لگا تو اس کے لیے بھی درگزر کی درخواست ہے۔
 

زھرا علوی

محفلین
اچھی طرح دھو کر پکانی چاہئے سبزی۔:( ہمیں آپ سے تو کیا کسی سے بھی کوئی امید نہیں۔
اللہ آپ کا موڈ بہتر کرے۔
دخل در معقولات کے لیے معذرت خواہ ہوں۔ نیز گر کچھ برا لگا تو اس کے لیے بھی درگزر کی درخواست ہے۔

ارے ارے آپ کس لیے معذرت خواہ ہیں ؟
 

الف عین

لائبریرین
خوب زہرا۔۔ خود ہی اچھے مصرعے لگائے ہیں تم نے۔۔ مجھے ذاتی طور پر بہاروں کے رخ والا زیادہ پسند آیا۔ وہ کچھ اس باعث بھی کہ پہلے متبادل شعر میں ’ہری رت‘ میں ’ی‘ گرنے کے بعد۔ ’ہررت‘ میں ر کی تکرار کچھ گراں گزر رہی ہے۔ میں بڑا نازک طبع واقع ہوا ہوں نا۔۔ برا نہ ماننا۔
ہو بہو والا شعر بھی اب بہت بہتر ہو گیا ہے۔ شکریہ۔۔۔
 

جیا راؤ

محفلین
آج پھر حرف سانس لینے لگے
آج پھر رو برو ،ہو تم شاید

واہ زھرا جی۔
بہت پیارا لگا یہ شعر !
 
Top