شاہد خان آفریدی کے کشمیر سے متعلق بیان نے نیا تنازع پیدا کردیا

جاسم محمد

محفلین
شاہد خان آفریدی کے کشمیر سے متعلق بیان نے نیا تنازع پیدا کردیا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی کے کشمیر سے متعلق بیان نے نیا تنازع پیدا کردیا۔

شاہد آفریدی نے ایک تقریب میں گفتگو کے دوران کہا کہ ' پاکستان سے چار صوبے نہیں سنبھل رہے، کشمیر پاکستان کو نہ دیں، بھارت کو بھی نہ دیں، کشمیر ان کا اپنا رہنے دو، کشمیر کوئی ایشو نہیں ہے دنیا نے اس کو ایشو بنایا ہوا ہے'۔

بعد ازاں شاہد خان آفریدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں وضاحت کی کہ 'میرے بیان کی بھارتی میڈیا نے غلط تشریح کی، میں اپنے وطن سے بہت محبت کرتا ہوں اور کشمیریوں کی جدوجہد کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں، انسانیت سب سے بالاتر ہونی چاہیے اور انہیں ان کے حقوق ملنے چاہئیں'۔

شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ میڈیا پر دکھایا جانے والا ویڈیو کلپ ادھورا اور سیاق و سباق سے ہٹ کر ہے کیوں کہ اس سے قبل میں میں نے جو کچھ کہا وہ اس میں موجود نہیں۔

اسٹار کرکٹر نے کہا کہ 'کشمیر ایک غیر حل شدہ تنازع ہے اور وہاں بھارت کا جابرانہ قبضہ ہے۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہیے'۔

آفریدی نے کہا کہ 'میں اور ہر پاکستانی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرتے ہیں، کشمیر پاکستان کا ہے'۔
 

جاسم محمد

محفلین
کشمیر کا فیصلہ کشمیری ہی کریں گے تو دیرپا حل برآمد ہو گا؛ بات یہی سچ ہے۔
اقوام متحدہ نے 50 کی دہائی میں تنازع کے حل کے لئے یہی مشورہ دیا تھا۔ جسے تمام پارٹیزنے بخوشی قبول کیا ۔ تاہم جب اسے لاگو کرنے کا وقت آیا تو دونوں ممالک اپنی بدنیتی یا تحفظات کی وجہ سے بدک گئے۔ اور تاحال یہ تنازع لاحل ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
چار صوبے نہ سنبھلنے والے جملے نے بات کا رخ تبدیل کردیا ورنہ بات درست ہی کی ہے اس نے۔۔۔
جی اور ویسے بھی اس میں کچھ متنازع نہیں ہے۔ سوائے اس کے کہ دونوں ممالک کی اسٹیبلشمنٹ کوسخت تکلیف اور صدمہ ہوا ہے
 
Top