شبنمی قطرے (بچوں کے لئے نظمیں)

سندباد

لائبریرین
میرے پیارے پاکستان!

سب سے اچھی تیری شان
میرے پیارے پاکستان

ہم سب تیرے رکھوالے
ہم سب تیرے متوالے

تجھ پر جان اور دل قربان
میرے پیارے پاکستان

تو ہے قمر، تُو ہے خورشید
تُو اپنی خوشیوں کی نوید

تُو ہے اپنا دل اور جان
میرے پیارے پاکستان

تُو ہے سب کا، تُو میرا
تُو خوشیوں کا ہے ڈیرا

ہم سب کی خوشیوں کے مان
میرے پیارے پاکستان

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
کہاں ہے تیرا ثانی؟

سبھی کا تُو خدا! حاجت روا ہے
تُو ہی ہر حال میں مشکل کُشا ہے

تیرے جلوے نمایاں بحروبر میں
فروزاں تُو ہے اس شام و سحر میں

سبھی کی بخش دیتا ہے خطائیں
تُو ہی منظور کرتا ہے دُعائیں

تیرے ہی آستاں پر سر جُھکا ہے
کہ تُو ہی مالکِ ارض و سما ہے

ہر اِک غرقاب کشتی کا کنارا
جہاں میں بے کسوں کا تُو سہارا

کہاں یا رب! نہیں تیری نشانی؟
تُو ہر جاہے کہاں ہے تیرا ثانی؟

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
ہمارے قائد اعظم

ہمارے قائد اعظم ، ہمارے قائد اعظم
کبھی شعلہ کبھی شبنم، ہمارے قائد اعظم

مسلمانوں کے رہبر تھے، تمناؤں کے محور تھے
دلوں کے واسطے مرہم، ہمارے قائد اعظم

مخالف سے نہ ڈرتے تھے، جو کہتے تھے وہ کرتے تھے
چٹانوں کی طرح محکم، ہمارے قائد اعظم

ہمیں عزت و عظمت دی، ہمیں آزادگی بخشی
نہیں بھولیں گے ان کو ہم، ہمارے قائد اعظم


ہر اِک فرد ان پہ شیدا ہے، جسے دیکھو یہ کہتا ہے
سراپا کاوش پیہم، ہمارے قائد اعظم

وہ راہِ حق کے راہی تھے، وہ غازی تھے سپاہی تھے
کفن بردوش تھے ہردم، ہمارے قائد اعظم

کبھی شعلہ کبھی شبنم، ہمارے قائد اعظم
ہمارے قائد اعظم، ہمارے قائد اعظم

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
یا رب! مِری دُعا ہے

نیکی سے ہو محبت
مجھ سے ہو جگ کی زینت
بن جاؤں بیش قیمت

یا رب مِری دُعا ہے
تجھ سے یہ التجا ہے

ہو نیک سب ارادے
سچا مجھے بنا دے
اونچا مجھے اٹھا دے

یا رب! مِری دعا ہے
تجھ سے یہ التجا ہے

حق بات بس کہوں میں
طاعت تری کروں میں
بس حق کا دم بھروں میں

یا رب! مِری دُعا ہے
تجھ سے یہ التجا ہے

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
وطن کے بچے

پیارے وطن کے بچے
لگتے ہیں کتنے اچھے

یہ پُھول ہیں وطن کے
مہکے ہوئے چمن کے

لگتے ہیں سب کو اچھے
میرے وطن کے بچے

سب دل لگا کے پڑھنا
آگے کی سمت بڑھنا

اِک پل نہ ہارنا تم
کل کو سنوارنا تم

تم ہو وطن کی زینت
تم سب ہو بیش قیمت

اعلیٰ مقام پاؤ
جگ میں دوام پاؤ

پیارے وطن کے بچے
لگتے ہیں کتنے اچھے

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
خود اپنی پہچان بنو!

اپنے دیس کی جان بنو تم
روشن پاکستان بنو تم

اپنے وطن کی آن بنو تم
اپنے وطن کی شان بنو تم
خود اپنی پہچان بنو تم

آزادی کے گیت سناؤ
حُبّ وطن کے نغمے گاؤ
بغض کدورت دِل سے مٹاؤ

دُنیا میں ذی شان بنو تم
خود اپنی پہچان بنو تم

ہر دم اچھے کام کرو تم
علم کی دولت عام کرو تم
روشن جگ میں نام کرو تم

کچھ ایسے انسان بنو تم
خود اپنی پہچان بنو تم

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
میں پیاسا ہوں علم و ہنر کا

تُو ہے مالک بحر و بر کا
تُو ہے خالق خیر و شر کا

ساری فصلیں تُو نے اُگائیں
تُو رازق ہر ایک بشر کا

صِحرا تیرے ، دریا تیرے
ناظم ہے تُو خشک و ترکا

جو کچھ پایا تُجھ سے پایا
مالک ہے تُو مال و زر کا

مولا میری جھولی بھر دے
میں پیاسا ہُوں علم و ہنر کا

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
پُھول

سارے جگ میں نام ہے میرا
خُوش بُو دینا کام ہے میرا

شاخوں پر لہراتا ہُوں میں
خوش بوخُوب پھیلاتا ہُوں میں

باغ میں آؤ خوش ہو جاؤ
پھولوں سے تُم جی بہلاؤ

کتنا رنگیں اور حسیں ہُوں
میں ٹہنی پر ایک نگیں ہُوں

توڑوگے تو مَر جاؤں گا
شاخ سے کٹ کر مُر جھاؤں گا

دیکھو راہی! پُھول نہ توڑو
پھول سے پیار کا رشتہ جوڑو

٭٭٭​
 

سندباد

لائبریرین
جاگو جگاؤ!​

رات اندھیری بیت گئی ہے
صبح کی رانی جیت گئی ہے

مٹ جائے گا اب اندھیرا
آنکلے گا جلد سویرا

جاگ اُ ٹھے ہیں بچے پیارے
جاتے ہیں اسکول کو پیارے

تم بھی جاگو سب کو جگاؤ
تاریکی کو دُور بھگاؤ

جاگو! وقت کو کھونے والو
اُٹھو! اپنی منزل پالو

جاگو راہی سب کو جگاؤ
بستہ لو، اسکول کو جاؤ

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
جیوے پاکستان

اس کو ہم نے خوں سے نکھارا، پاکستان ہمارا
جیوے پاکستان ہمارا، پاکستان ہمارا

سبز ہلالی پرچم، اس کا جس پر چاند اور تارہ
یہ ہے مسرت کا اِک نغمہ، خوشیوں کا گہوارہ
اس کے ہر دُشمن کو یارو! کر دو پارہ پارہ
دُنیا بھر میں سب سے پیارا، پاکستان ہمارا

اس کو ہم نے خوں سے نکھارا، پاکستان ہمارا
جیوے پاکستان ہمارا، پاکستان ہمارا

اس کے دریا، اس کی جھیلیں اس کے حسیں نظارے
کتنے اُجلے، کتنے سُندر، کتنے پیارے پیارے
تاروں سے بھی بڑھ کر روشن، اس کے ذرے سارے
دل کش اس کا ہر نظارہ ، پاکستان ہمارا

اس کو ہم نے خوں سے نکھارا، پاکستان ہمارا
جیوے پاکستان ہمارا، پاکستان ہمارا

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
علم سے ہر سُو کرو اُجالا

علم سے ہوگا راج ہمارا
تخت ہمارا، تاج ہمارا

علم سے ہوگی شان نرالی
علم سے ہوگی آن نرالی

بول رہی ہے علم کی دولت
علم ہے طاقت، علم ہے نعمت

عِلم سے ہر سُو کرو اُجالا
عِلم سے ہوگی عظمت بالا

عِلم سے اپنا سینہ بھر دو
روشن سارا عالَم کردو

عِلم سے اپنی شان بڑھاؤ!
عِلم سے دُنیا پر چھا جاؤ!

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
آزادی کا جشن مناؤ

آزادی کا دِن جب آیا
کیسی کیسی خوشیاں لایا

اس دن ہم آزاد ہوئے تھے
دُشمن سب ناشاد ہوئے تھے

اِک گلشن تعمیر ہوا تھا
ہر ذرّہ تنویر ہوا تھا

اللہ نے انعام دیا تھا
آزادی کا جام دیا تھا

آزادی کا جشن مناؤ
پھولوں سے گلشن مہکاؤ

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
شان والا

تُو کہ مولا ہے شان والا ہے
ہر طرف تیرا بول بالا ہے

پُھول تُو نے کھلائے ہیں کیا کیا
بیل بوتے سجائے ہیں کیا کیا

پُھول کلیوں سے حُسن جھلکے تیرا
ذرّے ذرّے سے نُور چھلکے تیرا

سب سے اُونچا مقام تیرا ہے
سب کے ہونٹوں پہ نام تیرا ہے

بے سہاروں کا تُو سہارا ہے
تُجھ کو شاہوں نے بھی پکارا ہے

تُو کہ مولا ہے شان والا ہے
ہر طرف تیرا بول بالا ہے

٭٭٭
 

سندباد

لائبریرین
تارے

نیلے گگن پر تارے چمکیں
جیسے روشن ہیرے دمکیں

روشن کرنوں کے ہیں دھارے
جگ مگ، جگ مگ کرتے تارے

روشنی ہر سُو یہ پھیلائیں
اندھیاروں میں راہ دِکھائیں

دیکھو! تارے مُسکاتے ہیں
ہم سب کے دِل بہلاتے ہیں

پیارے بچو! تارے بچو
روشن نُور کے دھارے بچو!

شوق سے لکھنا پڑھنا سیکھو!
آگے آگے بڑھنا سیکھو

جگ میں اچھے کام کرو تم
جگ میں پیدا نام کرو تُم

٭٭٭
 
Top