تاسف شبِ ضربت امام علی علیہ السلام

فاخر رضا

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون
آج شب ضربت امیرالمومنین علی علیہ السلام ہے
سب مسلمانوں کو تعزیت پیش کرتے ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
b4N9Pmd.jpg

انا للہ وانا الیہ راجعون
سلام مولائے کائینات پر کہ جنہیں شدّتِ عدل کی وجہ سے شہید کیا گیا !!
مُسلمِ اوّل شہِ مرداں علی
عشق را سرمایۂ ایماں علی
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
مولا علي عليہ السلام کے کہے ہوئے تاریخی جملے..
"آپ نے فرمایا اگر تمہیں کوئی يتيم بولے تو اسے کہنا کہ ہمارے بابا کا نام علی ابن ابي طالب ہے۔"

"ضربت مولا علئ كے بعد طبیب کو بلایا گیا
طبیب نے زخم دیکھنے کے بعد کہا ، جتنا ھو سکے امام علئ کو دودھ پلایا جاے تاریغ میں ھے جب يه خبر کوفے میں پھیلی تو ھر بچے کے ھاتھ میں دودھ کا پیالہ تھا جو امام علئ کو پکار رھے تھے."
سلام يا امیر المومنین مولا علئ ﻋَﻠَﻴﻪْ ﺍَﻟﺴَﻠَﺎﻡ‎•
 

سیما علی

لائبریرین
انیسویں تاریخ کی لکھی ہے یہ اخبار
مسجد میں گئے بہر عبادت شہہ ابرار

جب سجدہ اول میں گئے حیدر کرار
قاتل نے لگائی سر پُرنور پر تلوار

دعوی ہے اگر تم کو مولائے علی کا
مجلس میں ہو غل ہائے علی ، ہائے علی کا

چہرے میں جب ہویدا ہوئے جب موت کے آثار
سدھے ہوئے قبلہ کی طرف حیدر کرار

لب پہ صلوات اور کلمہ تھا جاری ہر بار
ہنگام قضا ہاتھ اٹھا کر بدل زار

فرزند و اقارب میں لگا چھاتی سے سب کو
دنیا سے سفر کر گئے اکیسویں شب کو

ہاں اہل عزا روؤ کہ یہ وقت بکا ہے
پیٹو کے محمد کا وصی قتل ہوا ہے

ہادی جو تمہارا تھا وہ دنیا سے اٹھا ہے
دن آج کا سوچو تو قیامت سے سوا ہے

اک شور ہے ماتم کا بپا گھر میں علی کے
بیٹے لیئے جاتے ہیں جنازہ کو علی کے

خاموش انیس اب کےنہیں طاقت گفتار
سینہ میں تپاں صورت بسمل ہے دل زار

خالق سے دعا مانگ کہ یا ایزد غفار
آباد رہیں خلق میں حیدر کے عزادار

کیا روتے ہیں ماتم میں امام ازلی کے
حقا کہ یہ سب عاشق صادق ہیں علی کے

میر انیس
 

سید رافع

محفلین
۲۸- وَ قَالَ ( علیه السلام ) :اذَا کُنْتَ فِی إِدْبَارٍ وَ الْمَوْتُ فِی إِقْبَالٍ فَمَا أَسْرَعَ الْمُلْتَقَی .
28 جب تم (دنیا کو ) پیٹھ دکھا رہے ہو۔اور موت تمہاری طرف رخ کئے ہوئے بڑھ رہی ہے تو پھر ملاقات میں دیر کیسی ؟
 

سید رافع

محفلین
۳۹- وَ قَالَ ( علیه السلام ) : لَا قُرْبَةَ بِالنَّوَافِلِ إِذَا أَضَرَّتْ بِالْفَرَائِضِ .
39 مستحبات سے قرب الہی نہیں حاصل ہوسکتا ،جب کہ وہ واجبات میں سدراہ ہوں۔
 

سید رافع

محفلین
۵۵- وَ قَالَ ( علیه السلام ) : الصَّبْرُ صَبْرَانِ صَبْرٌ عَلَی مَا تَکْرَهُ وَ صَبْرٌ عَمَّا تُحِبُّ .
55 صبر دو طرح کا ہوتا ہے ایک ناگوار باتوں پر صبر اور دوسرے پسندیدہ چیزوں سے صبر۔
 

سید رافع

محفلین
۹۳- وَ قَالَ ( علیه السلام ) : لَا یَقُولَنَّ أَحَدُکُمْ اللَّهُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْفِتْنَةِ لِأَنَّهُ لَیْسَ أَحَدٌ إِلَّا وَ هُوَ مُشْتَمِلٌ عَلَی فِتْنَةٍ وَ لَکِنْ مَنِ اسْتَعَاذَ فَلْیَسْتَعِذْ مِنْ مُضِلَّاتِ الْفِتَنِ فَإِنَّ اللَّهَ سُبْحَانَهُ یَقُولُ وَ اعْلَمُوا أَنَّما أَمْوالُکُمْ وَ أَوْلادُکُمْ فِتْنَةٌ وَ مَعْنَی ذَلِکَ أَنَّهُ یَخْتَبِرُهُمْ بِالْأَمْوَالِ وَ الْأَوْلَادِ لِیَتَبَیَّنَ السَّاخِطَ لِرِزْقِهِ وَ الرَّاضِیَ بِقِسْمِهِ وَ إِنْ کَانَ سُبْحَانَهُ أَعْلَمَ بِهِمْ مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَ لَکِنْ لِتَظْهَرَ الْأَفْعَالُ الَّتِی بِهَا یُسْتَحَقُّ الثَّوَابُ وَ الْعِقَابُ لِأَنَّ بَعْضَهُمْ یُحِبُّ الذُّکُورَ وَ یَکْرَهُ الْإِنَاثَ وَ بَعْضَهُمْ یُحِبُّ تَثْمِیرَ الْمَالِ وَ یَکْرَهُ انْثِلَامَ الْحَالِ .
قال الرضی : و هذا من غریب ما سمع منه فی التفسیر .
93 تم میں سے کوئی شخص یہ نہ کہے کہ »اے اللہ! میں تجھ سے فتنہ و آزمائش سے پناہ چاہتا ہوں اس لیے کہ کوئی شخص ایسا نہیں جو فتنہ کی لپیٹ میں نہ ہو، بلکہ جو پناہ مانگے وہ گمراہ کرنے والے فتنوں سے پناہ مانگے کیونکہ اللہ سبحانہ کا ارشاد ہے اور اس بات کو جانے رہو کہ تمہارا مال اور اولاد فتنہ ہے اس سے مراد یہ ہے کہ اللہ لوگوں کو مال اور اولاد کے ذریعے آزماتا ہے تاکہ یہ ظاہر ہو جائے کہ کون اپنی قسمت پر شاکر ہے اگرچہ اللہ سبحانہ ان کو اتنا جانتا ہے کہ وہ خود بھی اپنے کو اتنا نہیں جانتے۔لیکن یہ آزمائش اس لیے ہے کہ وہ افعال سامنے آئیں جن سے ثواب و عذاب کا استحقاق پیدا ہوتا ہے کیونکہ بعض اولاد نرینہ کو چاہتے ہیں، اور لڑکیوں سے کبیدہ خاطر ہوتے ہیں اور بعض مال بڑھانے کو پسند کرتے ہیں اور بعض شکستہ حالی کو برا سمجھتے ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
جب کبھی نام محمدﷺ کا لیا جاتا ھے
خود بخود نام علی علیہ السلام ساتھ میں آ جاتا ھے
( آغا سکندر مہدی )
 

سید رافع

محفلین
۱۷۵- وَ قَالَ ( علیه السلام ) : إِذَا هِبْتَ أَمْراً فَقَعْ فِیهِ فَإِنَّ شِدَّةَ تَوَقِّیهِ أَعْظَمُ مِمَّا تَخَافُ مِنْهُ
175 جب کسی امر سے دہشت محسوس کرو تو اس میں پھاند پڑو، اس لیے کہ کھٹکا لگا رہنا اس ضرر سے کہ جس کا خوف ہے، زیادہ تکلیف دہ چیز ہے۔
 

سید رافع

محفلین
۱۸۳- وَ قَالَ ( علیه السلام ) : مَا اخْتَلَفَتْ دَعْوَتَانِ إِلَّا کَانَتْ إِحْدَاهُمَا ضَلَالَةً
183 جب دو مختلف دعوتیں ہوں گی، تو ان میں سے ایک ضرور گمراہی کی دعوت ہو گی۔
 

سید رافع

محفلین
۱۸۹- وَ قَالَ ( علیه السلام ) : مَنْ لَمْ یُنْجِهِ الصَّبْرُ أَهْلَکَهُ الْجَزَعُ
189 جسے صبر رہائی نہیں دلاتا، اسے بے تابی و بے قرار ی ہلاک کر دیتی ہے۔
 

سید رافع

محفلین
۲۰۷- وَ قَالَ ( علیه السلام ) : إِنْ لَمْ تَکُنْ حَلِیماً فَتَحَلَّمْ فَإِنَّهُ قَلَّ مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ إِلَّا أَوْشَکَ أَنْ یَکُونَ مِنْهُمْ
207 اگر تم بردبار نہیں ہو تو بظاہر برد بار بننے کی کوشش کرو، کیونکہ ایسا کم ہوتا ہے کہ کوئی شخص کسی جماعت سے شباہت اختیار کرے اور ان میں سے نہ ہو جائے۔

مطلب یہ ہے کہ اگر انسان طبعاً حلیم و برد بار ہو تو سے برد بار بننے کی کوشش کرنا چاہیے۔ اس طرح کہ اپنی افتادہ طبیعت کے خلاف حلم و بردباری کا مظاہرہ کرے اگرچہ طبیعت کا رخ موڑنے میں کچھ زحمت محسوس ہو گی مگر اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ آہستہ آہستہ حلم طبعی خصلت کی صورت اختیار کر لے گا اور پھر تکلف کی حاجت نہ رہے گی کیونکہ عادت رفتہ رفتہ طبیعت ثانیہ بن جایا کرتی ہے۔
 

سید رافع

محفلین
۲۱۱- وَ قَالَ ( علیه السلام ) : الْجُودُ حَارِسُ الْأَعْرَاضِ وَ الْحِلْمُ فِدَامُ السَّفِیهِ وَ الْعَفْوُ زَکَاةُ الظَّفَرِ وَ السُّلُوُّ عِوَضُکَ مِمَّنْ غَدَرَ وَ الِاسْتِشَارَةُ عَیْنُ الْهِدَایَةِ وَ قَدْ خَاطَرَ مَنِ اسْتَغْنَی بِرَأْیِهِ وَ الصَّبْرُ یُنَاضِلُ الْحِدْثَانَ وَ الْجَزَعُ مِنْ أَعْوَانِ الزَّمَانِ وَ أَشْرَفُ الْغِنَی تَرْکُ الْمُنَی وَ کَمْ مِنْ عَقْلٍ أَسِیرٍ تَحْتَ هَوَی أَمِیرٍ وَ مِنَ التَّوْفِیقِ حِفْظُ التَّجْرِبَةِ وَ الْمَوَدَّةُ قَرَابَةٌ مُسْتَفَادَةٌ وَ لَا تَأْمَنَنَّ مَلُولًا
211 سخاوت عزت آبرو کی پاسبان ہے بُرد باری احمق کے منہ کا تسمہ ہے، درگزر کرنا کامیابی کی زکوٰۃ ہے، جو غداری کرے اسے بھول جانا اس کا بدل ہے۔ مشورہ لینا خود صحیح راستہ پا جانا ہے جو شخص رائے پر اعتماد کر کے بے نیاز ہو جاتا ہے وہ اپنے کو خطرہ میں ڈالتا ہے۔ صبر مصائب و حوادث کا مقابلہ کرتا ہے۔ بیتابی و بیقرار ی زمانہ کے مدد گاروں میں سے ہے۔ بہتر ین دولتمندی آرزوؤں سے ہاتھ اٹھا لینا ہے۔ بہت سی غلام عقلیں امیروں کی ہوا و ہوس کے بارے میں دبی ہوئی ہیں۔ تجربہ و آزمائش کی نگہداشت حسن توفیق کا نتیجہ ہے دوستی و محبت اکتسابی قرابت ہے جو تم سے رنجیدہ و دل تنگ ہو اس پر اطمینان و اعتماد نہ کرو۔
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا۔۔۔۔ شریف کی پہچان یہ ہے کہ جب کوئی اس کیساتھ سختی کرتا ہے تو وہ سخت ہوجاتا ہے اور جب کوئی اس کے ساتھ نرمی سے بات کرے تو وہ نرمی سے جواب دیتا ہے، اور کمینے کی پہچان یہ ہے کہ جب کوئی اُس کے ساتھ نرمی سے بات کرے تو اُس کا جواب سختی سے دیتا ہے اور سختی سے بات کرنے والے کے سامنے ڈھیلا پڑ جاتا ہے۔
بقول ڈاکٹر اقبال ( ہو حلقہ یاراں تو بریشم کی طرح نرم۔۔۔ بزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن)۔۔۔۔۔۔
 
Top