مغزل
محفلین
ماں
شجر کی چھایا بھی ہے سر پہ آسماں ہے ماں
زمیں کی وسعتیں محدود بے کراں ہے ماں
پیمبروں کو شرف حوا زادیوں سے ملا
عطائے ربیّ پیمبر کی پاسباں ہے ماں
سبق حیات کا آغاز ماں سے ہوتا ہے
حدیثِ مہد پڑھو پہلا سائباں ہے ماں
کبھی وہ ایڑی رگڑتے سے دور ہوتی ہے٭
کہیں پہ اپنے جوانوں کی نوحہ خواں ہے ماں
عظیم رشتہ و پیوند ہے یہ ماں کا بھی
بگڑ بھی جائے گر اولاد پھر بھی ماں ہے ماں
اسی کے قدموں میں جنت ازل میں لکھی گئی
جو بے اماں ہوں انھیں بخشتی اماں ہے ماں
٭بی بی ہاجرہ، حضرت فاطمہؓ
سید انورجاویدہاشمی
ماؤں کے عالمی دن کے تناظر میں تازہ کلام ،
شجر کی چھایا بھی ہے سر پہ آسماں ہے ماں
زمیں کی وسعتیں محدود بے کراں ہے ماں
پیمبروں کو شرف حوا زادیوں سے ملا
عطائے ربیّ پیمبر کی پاسباں ہے ماں
سبق حیات کا آغاز ماں سے ہوتا ہے
حدیثِ مہد پڑھو پہلا سائباں ہے ماں
کبھی وہ ایڑی رگڑتے سے دور ہوتی ہے٭
کہیں پہ اپنے جوانوں کی نوحہ خواں ہے ماں
عظیم رشتہ و پیوند ہے یہ ماں کا بھی
بگڑ بھی جائے گر اولاد پھر بھی ماں ہے ماں
اسی کے قدموں میں جنت ازل میں لکھی گئی
جو بے اماں ہوں انھیں بخشتی اماں ہے ماں
٭بی بی ہاجرہ، حضرت فاطمہؓ
سید انورجاویدہاشمی
ماؤں کے عالمی دن کے تناظر میں تازہ کلام ،