شرم کا مقام ہے !!!

عباد1

محفلین
فوکس نیوز پر گوگل پر سرچ کیے جانے والے کی ورڈز کے حوالے سے ایک خبر تیرہ جولائی کو منظر عام پر آئی۔
میری ذاتی رائے تو یہی ہے کہ یہ ڈیٹا ٹھیک نہیں ہے اور یہ خبر صرف اور صرف پاکستان اور اسلام کو بدنام کرنے کے لیے لگائی گئی ہے بہرحال فوکس نیوز ایک بڑا نام ہے۔ اس لیے آپ بھی دیکھیے:
خبر پڑھنے کے لیے یہاں کلک کیجیے
 

زین

لائبریرین
دو تین روز قبل متعلقہ پاکستانی حکام نے اس خبر کی تردید کردی تھی اور اعداد و شمار بھی پیش کئے تھے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
خبر کے مطابق یہی ہو گا کہ پاکستان تلاش میں سر فہرست ہے لیکن انہوں نے یہ کیوں نہیں بتایا کہ عمل کرنے میں امریکی سر فہرست ہیں۔
 

زین

لائبریرین
گوگل کے ترجمان کے حوالے سے میں نے چینلز پر نیوز ٹکر دیکھے تھے کہ اعداد و شمار میں خامیاں ہوسکتی ہیں۔
 

عثمان

محفلین
بلاشبہ فوکس نیوز ایک انتہائی متعصب چینل ہے۔ اور یہ بات یہاں شمالی امریکہ میں بھی بڑی حد تک تسلیم کی جاتی ہے۔
لیکن گوگل کی سائٹ پر دیے گئے اعداد شمار آپ خود دیکھ سکتے ہیں۔ یقینآ اعداد و شمار کی غلطی ہوسکتی ہے۔اور یہ بھی ممکن ہے کہ پاکستان درجہ اول پر نہ ہو۔ لیکن کچھ نہ کچھ سچائی ضرور ہوگی۔ پہلے نمبر پر نہ سہی۔۔۔دسویں نمبر پر ہی سہی۔ ایک اسلامی ملک میں اسطرح کا رحجان پریشان کن ہے۔ ہم اس معاملے میں محض مغرب پر انگلی اٹھا کر دستبردار نہیں ہوسکتے۔ مغربی ممالک تو ان چیزوں پر پابندی نہیں لگاتے۔ ان کے پیمانہ اخلاقیات میں اسطرح کی لغویات شامل ہی نہیں۔ وہ تو من و عن ان لغویات کو اپنی تہذیب کا عنصر تسلیم کر لیتے ہیں۔
لیکن ہم کہاں کھڑے ہیں؟۔ ہم تو پاکیزہ تہذیب دعویدار ہیں۔ تمسخر تو ہمارا ہی بنا۔
 

arifkarim

معطل
بلاشبہ فوکس نیوز ایک انتہائی متعصب چینل ہے۔ اور یہ بات یہاں شمالی امریکہ میں بھی بڑی حد تک تسلیم کی جاتی ہے۔
لیکن گوگل کی سائٹ پر دیے گئے اعداد شمار آپ خود دیکھ سکتے ہیں۔ یقینآ اعداد و شمار کی غلطی ہوسکتی ہے۔اور یہ بھی ممکن ہے کہ پاکستان درجہ اول پر نہ ہو۔ لیکن کچھ نہ کچھ سچائی ضرور ہوگی۔ پہلے نمبر پر نہ سہی۔۔۔دسویں نمبر پر ہی سہی۔ ایک اسلامی ملک میں اسطرح کا رحجان پریشان کن ہے۔ ہم اس معاملے میں محض مغرب پر انگلی اٹھا کر دستبردار نہیں ہوسکتے۔ مغربی ممالک تو ان چیزوں پر پابندی نہیں لگاتے۔ ان کے پیمانہ اخلاقیات میں اسطرح کی لغویات شامل ہی نہیں۔ وہ تو من و عن ان لغویات کو اپنی تہذیب کا عنصر تسلیم کر لیتے ہیں۔
لیکن ہم کہاں کھڑے ہیں؟۔ ہم تو پاکیزہ تہذیب دعویدار ہیں۔ تمسخر تو ہمارا ہی بنا۔

آپکی بات درست ہے، لیکن انٹرنیٹ فلٹر کر لینے سے، یا سخت قوانین بنا لینے سے اس قسم کے انسانی نفسیاتی و معاشرتی مسائل حل نہیں ہوں گے۔ یہاں مغرب میں چائلڈ پورنوگرافی کی کڑی نگرانی اور سخت سزاؤں کے باوجود اسکی کھوج لگانے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ آخر کیوں۔؟ کیونکہ انسانی فطرت میں سزا کے خوف کا کوئی تصور نہیں۔ نیک وہ ہے جسے موقع نہیں ملا۔ :)
اگر کسی برائی کو ختم کرونا ہے تو اس برائی کو چھپانے کی بجائے اسکے نقصانات عوام پر ظاہر کرو۔ برائی انسانی فطرت سے شروع ہوتی ہے اور اسکا اختتام بھی یہیں سے ہوگا۔ یہ سوچ لینا کہ ہم پابندیاں لگا کر یا سخت قوانین بنا کر برائی یا گناہ کا خاتمہ کر لیں گے اتنا احمقانہ ہے کہ چوری جیسا جرم تک انسانوں کی تاریخ میں کسی بھی ایک معاشرہ میں ختم نہ ہو سکا۔ بجائے یہ کہ چوری کی عادت پیدا کرنے والے عناصر کو ختم کیا جاتا، ہمارے قوانین دان چوروں کے پیچھے پڑ گئے۔ نتیجتاً چوری آج بھی جوں کی توں ہے۔
 

وجی

لائبریرین
بھائی آپ لوگ خود بھی کچھ غور سے دیکھئیے
گوگل ٹرینڈز پر کچھ عجیب سی فہرست دے رہا ہے
ملک کے سرچ میں پاکستان نمبر ایک پر ضرور ہے مگر شہر کے فہرست میں کوئی بھی پاکستانی شہر نہیں یہ کیسے ہوسکتا ہے ؟؟
غور کریں
 

طالوت

محفلین
بلاشبہ فاکس نیوز انتہائی متعصب اور گھٹیا چینل ہے ۔ مگر حالات یہاں بھی کوئی ایسے خوش کن نہیں ۔ ہمیں ایسی چیزوں پر سیخ پا ہونے کی بجائے عارف کے دئیے گئے حل کی طرف جانا چاہیے ۔
وسلام
 
Top