شریفوں کے تیور

زرقا مفتی

محفلین
وہی لہجہ وہی باتیں
وہی گھوڑے وہی گھاتیں
وہی خواہش وہی مقصد
وہی رنجش وہی بدلہ
نہیں بدلے نہ بدلیں گے
شریفوں کے جو تیور ہیں​
 

شمشاد

لائبریرین
کوئی بھی نہیں بدلا۔ سب کی وہی اوقات ہیں اور وہی گھاتیں ہیں۔ بس موقع ملنے کی دیر ہے۔
 
Top