راشد احمد
محفلین
سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے شریف برادران کی نا اہلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
عدالت کے باہر پی ایم ایل این کے حامیوں نے فیصلہ سننے کے بعد جشن کا سماں تھا۔
اس سے پہلے منگل کو جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے میاں شہباز شریف کی اہلیت سے متعلق نظر ثانی کی درخواستوں کی سماعت شروع کی اور اٹارنی جنرل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ پچیس فروری کو سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے میاں شہباز شریف کی بطور رکنیت ختم کرنے کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے قواعد و ضٰوابط پر عمل درآمد نہیں کیا تھا جو کہ بہت بڑا قانونی سقم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کے خلاف جو فیصلہ دیا تھا وہ یکطرفہ فیصلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میاں شہباز شریف عدالت میں حاضر نہیں ہوئے تو رجسٹرا کو چاہیے تھا کہ انہیں نوٹس جاری کرتا۔ اگر وہ اس کے باوجود بھی حاضر نہ ہوتے تو ان کے خلاف یکطرفہ فیصلہ دیا جا سکتا تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ شہباز شریف کی اہلیت کے متعلق جو درخواست تھی اسے اپیل میں تبدیل کر کے میاں شہباز شریف کی حکومت کو ختم کرنا عدالتی قواعد و ضوابط اور قانون کے مطابق نہیں تھا۔
حوالہ بی بی سی اردو ڈاٹ کام
عدالت کے باہر پی ایم ایل این کے حامیوں نے فیصلہ سننے کے بعد جشن کا سماں تھا۔
اس سے پہلے منگل کو جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے میاں شہباز شریف کی اہلیت سے متعلق نظر ثانی کی درخواستوں کی سماعت شروع کی اور اٹارنی جنرل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ پچیس فروری کو سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے میاں شہباز شریف کی بطور رکنیت ختم کرنے کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے قواعد و ضٰوابط پر عمل درآمد نہیں کیا تھا جو کہ بہت بڑا قانونی سقم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کے خلاف جو فیصلہ دیا تھا وہ یکطرفہ فیصلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میاں شہباز شریف عدالت میں حاضر نہیں ہوئے تو رجسٹرا کو چاہیے تھا کہ انہیں نوٹس جاری کرتا۔ اگر وہ اس کے باوجود بھی حاضر نہ ہوتے تو ان کے خلاف یکطرفہ فیصلہ دیا جا سکتا تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ شہباز شریف کی اہلیت کے متعلق جو درخواست تھی اسے اپیل میں تبدیل کر کے میاں شہباز شریف کی حکومت کو ختم کرنا عدالتی قواعد و ضوابط اور قانون کے مطابق نہیں تھا۔
حوالہ بی بی سی اردو ڈاٹ کام