شریف خاندان کے ملازم کے انکشافات نے حمزہ شہباز کو پھنسا دیا

جاسم محمد

محفلین
جلد ن لیگ والے پالشی ہونے والے ہیں اور پی ٹی آئی والے ووٹ کو عزت دو کو نعرہ لگانے والے
اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ سول حکومتیں گرانے کیلئے تین جواز استعمال کرتی آئی ہے:
  • ملکی سالمیت کو خطرہ
  • دھاندلی
  • کرپشن
ملکی سالمیت کا بہانہ سکندر مرزا، مجیب الرحمان کو نگل گیا۔ بھٹو کو دھاندلی کا شور کھا گیا۔ بینظر اور نواز شریف کرپشن کی زد میں آگئے۔ پیچھے رہ گیا بیچارہ صادق و امین عمران خان جس پر نہ دھاندلی کا الزام لگ سکتا ہے نہ کرپشن کا۔ اور ملکی سالمیت کا مظاہرہ اس نے جیسے لبیک یا رسول اللہ کے باغیوں کو پکڑ کر اور بالاکوٹ میں بھارتی حملے کے بعد کیا ہے۔ تو یہاں بھی اس کے پاس اسٹیبلشمنٹ کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔
اب کی بار بوٹ پالیشیوں کو اقتدار میں لانے کیلئے کوئی نیا عزر ایجاد کیا جائے گا۔ عوام انتظار فرمائیں :)
 

فرقان احمد

محفلین
شریف خاندان عبرت ناک انجام سے دوچار ہے تاہم حکومتِ وقت نے اپنی کوتاہیوں اور غفلتوں سے توجہ ہٹانے کے لیے احتساب کے نعرے پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے۔ بہتر ہو گا کہ نیب اور احتسابی اداروں کو غیر جانب داری سے کرپٹ عناصر کا محاسبہ کرنے دیا جائے۔ حکومت اپنی توجہ عوام کو درپیش مسائل پر مرکوز رکھے تو مناسب ہے تاکہ آئے روز کی سبکی سے بچ سکے۔
 

احمد محمد

محفلین
تسی سارے خبراں سنائی جاؤ تے تبصرے کری جاؤ۔۔۔

میں او بندہ لبھ ریا جس نے توانوں اردو محفل دی راہ وکھائی۔ :angry2: :angry2: :angry2:
 

جاسم محمد

محفلین
بہتر ہو گا کہ نیب اور احتسابی اداروں کو غیر جانب داری سے کرپٹ عناصر کا محاسبہ کرنے دیا جائے۔
جیسا احتساب (مک مکا) لیگی اور جیالا دور حکومت میں ہوا تھا؟ تحریک انصاف حکومت نیب کے پیچھے بھرپور ریاستی قوت کے ساتھ کھڑی ہونے کے باوجود دو دن تک اشرافیہ حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔
سارا نظام دھکا اسٹارٹ ہے۔ یہ آپ سے بہتر اور کون جان سکتا ہے :)
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت اپنی توجہ عوام کو درپیش مسائل پر مرکوز رکھے تو مناسب ہے تاکہ آئے روز کی سبکی سے بچ سکے۔
کونسا مسئلہ؟ مہنگائی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ یہ سابقہ حکومتوں کے معاشی و اقتصادی کرتوت ہیں جو سزا بن کر پوری قوم کو جھیلنے پڑ رہے ہیں
 

جاسم محمد

محفلین
شریف خاندان عبرت ناک انجام سے دوچار ہے تاہم حکومتِ وقت نے اپنی کوتاہیوں اور غفلتوں سے توجہ ہٹانے کے لیے احتساب کے نعرے پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے۔
تحریک انصاف کو تو ووٹ ہی کرپٹ اشرافیہ کا احتساب کرنے کیلئے ملا تھا۔ حکومت اس وعدہ پر پوری طرح عمل پیرا ہے۔ پھر بھی عوام کو تکلیف ہے۔ اگر عوام کو مہنگائی سے ریلیف چاہیے تھا تو کرپٹ اشرافیہ کو ہی ووٹ ڈال دیتی۔ وہ مزید بیرونی قرضے چڑھا کر عارضی ریلیف دے دیتے۔ اب ۵ سال انتظار فرمائیں :)
 
Top