زبیر مرزا
محفلین
شعاعِ عشق نے بزم طرب سنواری ہے
چراغ میرا ہے روشنی تمہاری ہے
یہ مرحلہ بڑا نازک ہے اہل دل کے لئے
عزیز تم بھی ہو ۔ زندگی بھی پیاری ہے
میں جس کو پوجتا آیا ہوں اُسی کو پوجوں گا
معاشرہ مصلحت وقت کا پجاری ہے
حصول زر کا ہنر ہم بھی جاتے ہیں مگر
ضمیر بیچ دیا جس نے وہ بھکاری ہے
سجی ہوئی ہے وہ محراب دل میں اے حاصل
نگاہِ شوق نے جو تصویر اتاری ہے
شاعر: حاصل مراد آبادی