محمد وسیم جی
محفلین
سلسلہ رہا در بدر اسے ڈھونڈنے کا
راہ کے کانٹوں سے ہی صرف حوصلہ ملا
وسیم جی
راہ کے کانٹوں سے ہی صرف حوصلہ ملا
وسیم جی
کونسی بحر میں کہا ہے ؟ بحر کا پابند کریں پہلے شعر کو۔۔۔سلسلہ رہا در بدر اسے ڈھونڈنے کا
راہ کے کانٹوں سے ہی صرف حوصلہ ملا
وسیم جی
اس طرح محض پہلا مصرع بحر میں آیا ہے ۔ اگر یہی بحر اختیار کر نی ہے تواس طرح کر سکتے ہیںمحمد وسیم جی میری ناقص تجویز کے مطابق اگر اس شعر کو کچھ اس طرح بیان کیا جائے۔
در بدر ڈھونڈنے کا رہا سلسلہ
راہ کے کانٹوں سے ہے ملا حوصلہ
تو شائد شعر فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن کے وزن پر آ جائے گا۔ محض تجویز ہے۔ اصلاح اور رہنمائی تو یقینا اساتذہ ہی کریں گے۔
جی ہاں اس طرح مذکورہ متدارک بحر میں آرہا ہے میں نے غلطی کی۔ معذرت قبول کیجیے۔راہ کے۔ فاعلن
کانٹوں سے۔ فاعلن
ہے ملا۔ فاعلن
حوصلہ۔ فاعلن
تقطیع اگر کہیں صحیح نہ ہو تو رہنمائی کا طلب گار ہوں۔ آپ کا تجویز کردہ مصرعہ بہر طور زیادہ موزوں ہے۔
آپ کے تجویز کردہ مصرعے میں زیادہ روانی ہے۔ میں اسی پر اتفاق کرتا ہوں۔جی ہاں اس طرح مذکورہ متدارک بحر میں آرہا ہے میں نے غلطی کی۔ معذرت قبول کیجیے۔
دراصل میں "کانٹوں" میں سے و کے اسقاط کا ادراک نہیں کر سکا تھا یا یوں کہیے کہ اس کو قبول نہیں کرسکا تھا شاید اس کہ یہ اس بحر کی روانی میں حائل ہوتا محسوس ہوا تھا ۔
آداب۔
تجویز کی پسندیدگی کا شکریہ۔نوید خان صاحب آپ کی تصیح پسند آئی
در بدر ڈھونڈنے کا رہا سلسلہ
راہ کے کانٹوں سے ہے ملا حوصلہ
دوسری جگہ آپ نے مجھ کو.... لکھا وہ کچھ مناسب فقرہ نہی بنتا