اس میں چڑیوں کا ذکر بھی ھے؟
اچھا سلسلہ ہے بھئی امین صاحب۔
لیجئے اگلا ’’ سوالیاتی نامکمل مصرع ‘‘ ہم داغے دیتے ہیں۔
( لیکن اشارے اسی مراسلے میں دیئے جارہے ہیں۔۔۔۔ آپ کیا کہتے ہیں ؟ )
مصرع بعد ازاں شعر مکمل کریں :
’’ کٹورے گلاب ‘‘
اشاریہ:
1- میر (شاعر کے نام کا حصّہ)
2 - مصرعے میں عمل ’’ بھرنا‘‘
3 - مصرع اولیٰ زبان زدِ عام ہے۔
بوجھو تو جانیں ::
اس بار جو ایندھن کے لیئے کٹ کے گرا ہے
چڑیوں کو بڑا پیار تھا اس بوڑھے شجر سے
وارث بھائی یہ شعر میرا بھی پڑھا ہوا ھے۔ یہ بھی کہیئے گا کہ کس کا ھے؟ میرے خیال سے یہ شعر پروین شاکر کا نہیں ھے، میری ناقص یاداشت میں یہ شعر کشور ناہید کا ھے غالباً۔ اگر غلط ہوں تو درستگی فرمایئے گا۔ شکریہ
مجھے شعر وں میں کوئی خاس دلچسپی نھیں پر اس شعر کو دستخط بنانا چاہتا ھوں
حسن بھائی وارث بھائی بالکل ٹھیک ہیں یہ شعر پروین شاکر مرحومہ کا ہی ہے انکی کتاب صد برگ کے صفحہ نمبر 108 پر موجود غزل کا ہے جسکے چند اشعار عرض ہیں،شکریہ حسن، مجھے واقعی علم نہیں ہے کہ یہ شعر کس کا ہے۔ اگر کوئی دوست کنفرم کر سکیں تو عین نوازش!