ایم اے راجا
محفلین
عزیز صاحب وارث بھائی بالکل ٹھیک فرما رہے ہیں، ایسا کرنا بہت غلط ہے، آپ فورن دونوں نام مٹائیں، اور اگر ہو سکے تو پروین شاکر مرحومہ کا نام لکھیں۔ شکریہ۔
ایک اپنا شعر بھی عزیز امین کے لئے
ایک چڑیا اپنے گھر کو ڈھونڈھتی ہے دیر سے
پہلے اس بجلی کے کھمبے کی جگہ اک پیڑ تھا
معزرت یہ لنک میں نے نھیں بنایا آپ لوگ اسے حتف کرکے ٹھیک کردیں شکریہ
یہ لنک میرے پیارے دوست و استاد نایاب جی نے مجھے گفٹ کیا
مجھے شعر وں میں کوئی خاس دلچسپی نھیں پر اس شعر کو دستخط بنانا چاہتا ھوں
حسن بھائی وارث بھائی بالکل ٹھیک ہیں یہ شعر پروین شاکر مرحومہ کا ہی ہے انکی کتاب صد برگ کے صفحہ نمبر 108 پر موجود غزل کا ہے جسکے چند اشعار عرض ہیں،
مشکل ہے کہ اب شہر میں نکلے کوئی گھر سے
دستار پہ بات آگئی ہوتی ہوئی سر سے
برسا بھی تو کس دشت کے بے فیض بدن پر
اک عمر مرے کھیت تھے جس ابر کو ترسے
اس بار جو ایندھن کے لیئے کٹ کے گرا ہے
چڑیوں کو بڑا پیار تھا اس بوڑھے شجر سے
یہ خوبصورت غزل آٹھ اشعار پر مبنی ہے۔
یہ لنک میرے پیارے دوست و استاد نایاب جی نے مجھے گفٹ کیا
یہ جو کٹ کے گرا ہےکس کس کو شعروں میں دل چسپی ھے یہ شعر تو مکمل کریں؟ یہ جو کٹ کہ گرا
رات جو ایندھن کے لیے کٹ کے گرا ہےکس کس کو شعروں میں دل چسپی ھے یہ شعر تو مکمل کریں؟ یہ جو کٹ کہ گرا