اسامہ جمشید
محفلین
ایک حد تک تھا چاہا انہیں اور پھر
چاہتیں رہ گئیں اور ہم نہ رہے
نوازش۔بہت خوب!
مہربانی ۔انا للہ و انا الیہ راجعون
شكريه حفيظ صاحببہت عمدہ شعر۔ واہ۔
قبله محمد خليل الرحمن صاحب اتني حوصله افزائي كا شكريه، اصل ميں ايك چيز كنفيوز كر رهے اور وه يه هے كه ۔۔ نه۔۔ ايك حرفي باندھا جاتا هے كيا ميں اگر اس كو دو حرفي تصور كروں تو كام چل جاے گا ، كيا شاعر كيليے اتني گنجائش هوتي هے كه وه ۔۔۔ نه ۔۔۔ جيسے كلمه كو دو حسب ضرورت تو حرفي باندھ سكے ۔ التماس هے كه رهنما ئي فرمائيں۔اُسامہ جمشید بھائی اس شعر پر ایک غزل ٹانک دیجیے۔
سبحان الله، كيا بات هے مياں آپ تو چھپے رستم نكلے، بهت بهت نوازش الله آباد ركھے آپ كو۔ہم نا رہے - نہ کی بجائے نا لکھ کر درمیانی راستہ نکال سکتے ہیں- میر اور مصحفی کی مثالیں موجود ہیں-
حضور زياده بولنے كي عادت معذرت خواں هوںیہ آپ کیا رستم و سہراب کا قصہ لے بیٹھے
جي دونوں جگه نا هي مقصود هےایک جگہ نہ اور دوسری جگہ نا؟ نا بھئی نا ایسا نا (نہ) کریں
استاد گرامی آپکا بہت شکریہ ، اللہ آپکو خوش رکھے ، کبھی کبھی صرف ایک شعر لکھنے میں ایک رات لگ جاتی ہے یا رات کا کچھ حصہ ،ساتھ ہی اندازہ ہوتا ہے کہ شعر فنی اعتبار سے درست نہیں تو مایوسی ہوتی ہے۔اچھے اشعار ہیں، اصلاح کی ضرورت نہیں، صرف اسی بات پر اعتراض ممکن ہے جس سے بحث کی جا چکی ہے۔
قدما کے یہاں مثالیں ضرور موجود ہیں، لیکن دور حاضر میں ’نا‘ کا ایک اور استعمال جو ہونے لگا ہے، میں وہاں تو اسے جائز سمجھتا ہوں لیکن نہیں کے معنوں میں نہیں۔ سمجھ گئے نا؟
ہم نا رہے - نہ کی بجائے نا لکھ کر درمیانی راستہ نکال سکتے ہیں- میر اور مصحفی کی مثالیں موجود ہیں-