بلال جلیل
معطل
شعلہ ہوں بھڑکنے کی گزارش نہیں کرتا
سچ منہ سے نکل جاتا ہے کوشیش نہیں کرتا
گرتی ہوئی دیوار کا ہمدرد ہوں لیکن
چڑھتے ہوئے سورج کی پرستش نہیں کرتا
رہتا ھوں فقیروں کی دعاوں کا طلبگار
شاہوں سے تمناء ستائش نہیں کرتا
ماتھے کے پسینے کی مہک آئے نہ جس سے
وہ خون میرے جسم میں گردش نہیں کرتا
لہروں سے لڑا کرتا ھوں میں دریا میں اُتر کر
ساحل پہ کھڑے ھو کے سازش نہیں کرتا
محسن شیخ التافی
سچ منہ سے نکل جاتا ہے کوشیش نہیں کرتا
گرتی ہوئی دیوار کا ہمدرد ہوں لیکن
چڑھتے ہوئے سورج کی پرستش نہیں کرتا
رہتا ھوں فقیروں کی دعاوں کا طلبگار
شاہوں سے تمناء ستائش نہیں کرتا
ماتھے کے پسینے کی مہک آئے نہ جس سے
وہ خون میرے جسم میں گردش نہیں کرتا
لہروں سے لڑا کرتا ھوں میں دریا میں اُتر کر
ساحل پہ کھڑے ھو کے سازش نہیں کرتا
محسن شیخ التافی