شعلہ ھوں بھڑکنے کی گزارش نہیں کرتا

شعلہ ہوں بھڑکنے کی گزارش نہیں کرتا
سچ منہ سے نکل جاتا ہے کوشیش نہیں کرتا

گرتی ہوئی دیوار کا ہمدرد ہوں لیکن
چڑھتے ہوئے سورج کی پرستش نہیں کرتا

رہتا ھوں فقیروں کی دعاوں کا طلبگار
شاہوں سے تمناء ستائش نہیں کرتا

ماتھے کے پسینے کی مہک آئے نہ جس سے
وہ خون میرے جسم میں گردش نہیں کرتا

لہروں سے لڑا کرتا ھوں میں دریا میں اُتر کر
ساحل پہ کھڑے ھو کے سازش نہیں کرتا

محسن شیخ التافی​
 

طارق شاہ

محفلین
شعلہ ہوں بھڑکنے کی گزارش نہیں کرتا​
شعلہ ہُوں بھڑکنے کی گزارش نہیں کرتا
سچ منہ سے نکل جاتا ہے، کوشش نہیں کرتا

گِرتی ہوئی دیوار کا ہمدرد ہوں لیکن !
چڑھتے ہوئے سورج کی پرستش نہیں کرتا

رہتا ہوں فقیروں کی دُعاوں کا طلبگار
شاہوں سے تمنّائے ستائش نہیں کرتا

ماتھے کے پسینے کی مہک آئے نہ جس سے
وہ خون مِرے جسم میں گردش نہیں کرتا

لہروں سے لڑا کرتا ہُوں، دریا میں اُتر کر!
ساحل پہ کھڑے ہو کے، میں سازش نہیں کرتا

محسن شیخ التافی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


بہت خوب جناب اور تشکّر شریکِ لطف کرنےپر
مصرعوں میں باہمی ربط کا جواب نہیں
بہت خوش رہیں :):)
 

مہ جبین

محفلین
رہتا ھوں فقیروں کی دعاوں کا طلبگار
شاہوں سے تمناء ستائش نہیں کرتا

ماتھے کے پسینے کی مہک آئے نہ جس سے
وہ خون میرے جسم میں گردش نہیں کرتا

عمدہ انتخابِ کلام
 

عؔلی خان

محفلین
یہ غزل میری ناقص معلومات کے مطابق جناب مظفر وارثی مرحوم کی ہے۔ اور اس کو جگجیت سنگھ نے گایا بھی ہے۔ ہو سکے تو تصدیق کے بعد تصیح فرما لیجیے۔ جزاک اللہ خیر۔ :)

مندرجہ ذیل لڑی، اردو پوائنٹ کا ایک ربط اور ایک عدد ویڈیو بھی آپ کی توجہ کےلیے حاضر ہے:

1- مظفر وارثی - شعلہ ہوں، بھڑکنے کی گزارش نہيں کرتا ----------- مظفر وارثی
2- شعلہ ہوں بھڑکنے کی گزارش نہیں کرتا ، مظفروارثی
3-
 
آخری تدوین:
Top