اقبال جہانگیر
محفلین
شمالی وزیرستان میں ایک مرتبہ پھر ڈرون حملہ ، کم ازکم 8افرادجاں بحق
24 ستمبر 2014 (13:20) قومی
مقامی ذرائع کے مطابق الوڑہ منڈی کے علاقے میں جاسوس طیاروں نے ایک مکان اور گاڑی پر چارمیزائل فائر کیے جس کے نتیجے میں گاڑی اور مکان مکمل طورپر تباہ ہوگیا ۔ علاقے میں موثرمواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے مرنیوالوں کی تصدیق نہیں ہوسکی تاہم سرکاری ذرائع کاکہناہے کہ مرنیوالوں میں چھ مقامی اور دوغیرملکی باشندے شامل ہیں ۔
مقامی ذرائع کے مطابق چار سے پانچ طیاروں کی علاقے میں پروازیں جاری ہیں جس سے خوف وہراس پایاجاتاہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیاجارہاہے ۔
http://dailypakistan.com.pk/national/24-Sep-2014/146715
شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ، کم ازکم آٹھ دہشتگرد ہلاک
۔
پشاور: شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں ڈرون حملے کے نتیجے میں کم از کم آٹھ مبینہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے ہیں۔
بدھ کو شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کےعلاقے الوڑہ منڈی میں ایک گاڑی اور کمپاؤنڈ پر ڈرون حملے سے چار میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں کم از کم آٹھ دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق امریکی ڈرون طیارے کی جانب سے ایک گاڑی اور کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم دو افراد زخمی بھی ہوئے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق دو آفیشلز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دتہ خیل کے علاقے میں ایک مارکیٹ میں گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں دس دہشت گرد مارے گئے۔
تاہم فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایک سینئر سیکیورٹی آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حملے میں آٹھ دہشت گرد مارے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ واقعہ رات ساڑھے تین بجے کے قریب رونما ہوا جبکہ مرنے والوں میں دو ازبک باشندے بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں غیر ملکی بھی شامل ہیں تاہم ابھی ان کی شناخت کے حوالے سے کوئی معلومات حاصل نہیں ہو سکیں۔
انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ کل شام سے ہی ہنگو، اورکزئی اور اطراف کے علاقوں میں ڈرون طیارے پرواز کر رہے تھے اور ابھی بھی علاقے میں ڈرون طیاروں کی پرواز جاری ہے۔
بنوں اور میرانشاہ کے سیکیورٹی آفیشلز نے ڈرون حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
پاکستانی حکام اور سیکیورٹی ذرائع ڈرون حملوں کی تصدیق یا تردید نہیں کرتے اور تمام تر معلومات انٹیلی جنس ذرائع اور مقامی قبائلی ذرائع کی مدد سے میڈیا تک پہنچتی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ ڈرون حملہ اس وقت ہوا ہے، جب کہ پاکستانی فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضربِ عضب جاری ہے۔
http://urdu.dawn.com/news/1010021/
24 ستمبر 2014 (13:20) قومی
مقامی ذرائع کے مطابق الوڑہ منڈی کے علاقے میں جاسوس طیاروں نے ایک مکان اور گاڑی پر چارمیزائل فائر کیے جس کے نتیجے میں گاڑی اور مکان مکمل طورپر تباہ ہوگیا ۔ علاقے میں موثرمواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے مرنیوالوں کی تصدیق نہیں ہوسکی تاہم سرکاری ذرائع کاکہناہے کہ مرنیوالوں میں چھ مقامی اور دوغیرملکی باشندے شامل ہیں ۔
مقامی ذرائع کے مطابق چار سے پانچ طیاروں کی علاقے میں پروازیں جاری ہیں جس سے خوف وہراس پایاجاتاہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیاجارہاہے ۔
http://dailypakistan.com.pk/national/24-Sep-2014/146715
شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ، کم ازکم آٹھ دہشتگرد ہلاک
۔
پشاور: شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں ڈرون حملے کے نتیجے میں کم از کم آٹھ مبینہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے ہیں۔
بدھ کو شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کےعلاقے الوڑہ منڈی میں ایک گاڑی اور کمپاؤنڈ پر ڈرون حملے سے چار میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں کم از کم آٹھ دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق امریکی ڈرون طیارے کی جانب سے ایک گاڑی اور کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم دو افراد زخمی بھی ہوئے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق دو آفیشلز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دتہ خیل کے علاقے میں ایک مارکیٹ میں گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں دس دہشت گرد مارے گئے۔
تاہم فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایک سینئر سیکیورٹی آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حملے میں آٹھ دہشت گرد مارے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ واقعہ رات ساڑھے تین بجے کے قریب رونما ہوا جبکہ مرنے والوں میں دو ازبک باشندے بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں غیر ملکی بھی شامل ہیں تاہم ابھی ان کی شناخت کے حوالے سے کوئی معلومات حاصل نہیں ہو سکیں۔
انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ کل شام سے ہی ہنگو، اورکزئی اور اطراف کے علاقوں میں ڈرون طیارے پرواز کر رہے تھے اور ابھی بھی علاقے میں ڈرون طیاروں کی پرواز جاری ہے۔
بنوں اور میرانشاہ کے سیکیورٹی آفیشلز نے ڈرون حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
پاکستانی حکام اور سیکیورٹی ذرائع ڈرون حملوں کی تصدیق یا تردید نہیں کرتے اور تمام تر معلومات انٹیلی جنس ذرائع اور مقامی قبائلی ذرائع کی مدد سے میڈیا تک پہنچتی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ ڈرون حملہ اس وقت ہوا ہے، جب کہ پاکستانی فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضربِ عضب جاری ہے۔
http://urdu.dawn.com/news/1010021/
آخری تدوین: