اقبال جہانگیر
محفلین
میرانشاہ: قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دو مختلف ڈرون حملوں کے نتیجے میں 16 عسکریت پسند ہلاک ہوچکے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق پہلا ڈرون حملہ کے دوران تحصیل غلام خان کے ایک گھر اور ایک گاڑی پر دو میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں چھ ہلاکتیں پیش آئیں۔
اطلاعات کے مطابق اس حملے میں ایک 'ہائی ویلیو ٹارگٹ' بھی ہلاک ہوا ہے تاہم تاحال اس کی شناخت نہیں ہوسکی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے انٹیلیجنس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں چار ازبک اور دو پنجابی طالبان ہلاک ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے پک اپ ٹرک ایک گھر کے باہر پارک کیا جس کے بعد حملہ کردیا گیا۔
حملے کے باعث گھر اور ٹرک دونوں مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیے: لائیو کوریج کا چورن
مقامی مخبروں کا کہنا ہے کہ گھر اور ٹرک دونوں میں تاحال آگ لگی ہوئی ہے۔
ایک اور سیکورٹی افسر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ہلاکتوں بڑھ جانے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔
ایک اور ڈرون حملہ
دوسری جانب میران شاہ کے قریب درپہ خیل میں ایک اور ڈرون حملے کے نتیجے میں دس افراد ہلاک جبکہ چار زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق ڈرونز نے چار مختلف کمپاؤنڈ اور ایک پک اپ ٹرک کو آٹھ میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
انٹیلیجنس ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے میں کم از کم دس ڈرونز پرواز کررہے ہیں۔
مزید پڑھیے: ایک دن -- دو قیامتیں
یہ ڈرون حملے ایک ایسے موقع پر کیے گئے ہیں جب ازبک جنگجو گروپ اسلامی تحریک ازبکستان نے کراچی ایئر پورٹ حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
اتوار اور پیر کی درمیانی شب پوری رات چلنے والے اس حملے کے نتیجے میں دس حملہ آوروں سمیت 37 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں سال پاکستانی حدود میں ڈرون حملوں کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
اس سے قبل دسمبر دو ہزار تیرہ میں شمالی وزیرستان میں دو اور ضلع ہنگو میں ایک ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔
25 دسمبر 2013 کو پاکستانی سکیورٹی حکام کے مطابق شمالی وزیرستان میں ہونے والے ایک امریکی ڈرون حملےمیں کم سے کم تین مبینہ ’عرب جنگجو‘ ہلاک ہو گئے تھے۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہونے والا یہ حملہ شمالی وزیرستان کے گاؤں قطب خیل میں کیا گیا۔
http://urdu.dawn.com/news/1005777/drone-attack
ڈان نیوز کے مطابق پہلا ڈرون حملہ کے دوران تحصیل غلام خان کے ایک گھر اور ایک گاڑی پر دو میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں چھ ہلاکتیں پیش آئیں۔
اطلاعات کے مطابق اس حملے میں ایک 'ہائی ویلیو ٹارگٹ' بھی ہلاک ہوا ہے تاہم تاحال اس کی شناخت نہیں ہوسکی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے انٹیلیجنس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں چار ازبک اور دو پنجابی طالبان ہلاک ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے پک اپ ٹرک ایک گھر کے باہر پارک کیا جس کے بعد حملہ کردیا گیا۔
حملے کے باعث گھر اور ٹرک دونوں مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیے: لائیو کوریج کا چورن
مقامی مخبروں کا کہنا ہے کہ گھر اور ٹرک دونوں میں تاحال آگ لگی ہوئی ہے۔
ایک اور سیکورٹی افسر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ہلاکتوں بڑھ جانے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔
ایک اور ڈرون حملہ
دوسری جانب میران شاہ کے قریب درپہ خیل میں ایک اور ڈرون حملے کے نتیجے میں دس افراد ہلاک جبکہ چار زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق ڈرونز نے چار مختلف کمپاؤنڈ اور ایک پک اپ ٹرک کو آٹھ میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
انٹیلیجنس ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے میں کم از کم دس ڈرونز پرواز کررہے ہیں۔
مزید پڑھیے: ایک دن -- دو قیامتیں
یہ ڈرون حملے ایک ایسے موقع پر کیے گئے ہیں جب ازبک جنگجو گروپ اسلامی تحریک ازبکستان نے کراچی ایئر پورٹ حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
اتوار اور پیر کی درمیانی شب پوری رات چلنے والے اس حملے کے نتیجے میں دس حملہ آوروں سمیت 37 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں سال پاکستانی حدود میں ڈرون حملوں کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
اس سے قبل دسمبر دو ہزار تیرہ میں شمالی وزیرستان میں دو اور ضلع ہنگو میں ایک ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔
25 دسمبر 2013 کو پاکستانی سکیورٹی حکام کے مطابق شمالی وزیرستان میں ہونے والے ایک امریکی ڈرون حملےمیں کم سے کم تین مبینہ ’عرب جنگجو‘ ہلاک ہو گئے تھے۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہونے والا یہ حملہ شمالی وزیرستان کے گاؤں قطب خیل میں کیا گیا۔
http://urdu.dawn.com/news/1005777/drone-attack