زنیرہ عقیل
محفلین
شور تو ہےمگر مُبہم سا ہے
اور آنکھوں میں تھوڑانم سا ہے
جانے یہ کیسا دور آیا ہے
مسکرانے میں ایک غم سا ہے
نہ ہی رشتوں میں شناسائی ہے
اور قرابت میں ایک خم سا ہے
اب نہ احساس ہے کسی کا "گُل"
دل تو ہے پر دِلِ صنم سا ہے
زنیرہ گُل
اور آنکھوں میں تھوڑانم سا ہے
جانے یہ کیسا دور آیا ہے
مسکرانے میں ایک غم سا ہے
نہ ہی رشتوں میں شناسائی ہے
اور قرابت میں ایک خم سا ہے
اب نہ احساس ہے کسی کا "گُل"
دل تو ہے پر دِلِ صنم سا ہے
زنیرہ گُل