سید زبیر
محفلین
شوق ہے تو ہے اُس کا گھر نزدیک
دوریِ رہ ہے راہبر نزدیک
آہ کرنے میں دم کو سادھے رہ
کہتے ہیں دل سے ہے جگر نزدیک
دُور اب بیٹھتے ہیں مجلس میں
ہم جو تم سے تھے بیش تر نزدیک
خبر آتی ہے سو بھی دُور سے یاں
آؤ یک بار بے خبر نزدیک
دُور پھرنے کا ہم سے وقت گیا
پوچھ کچھ حال بیٹھ کر نزدیک
مر بھی رہ میرؔ شب بہت رویا
ہے مری جان اب سَحر نزدیک
دوریِ رہ ہے راہبر نزدیک
آہ کرنے میں دم کو سادھے رہ
کہتے ہیں دل سے ہے جگر نزدیک
دُور اب بیٹھتے ہیں مجلس میں
ہم جو تم سے تھے بیش تر نزدیک
خبر آتی ہے سو بھی دُور سے یاں
آؤ یک بار بے خبر نزدیک
دُور پھرنے کا ہم سے وقت گیا
پوچھ کچھ حال بیٹھ کر نزدیک
مر بھی رہ میرؔ شب بہت رویا
ہے مری جان اب سَحر نزدیک