شوہر کا موبائل دیکھنے پر خاتون کو تین ماہ کی جیل

متحدہ عرب امارات میں ایک خاتون کو بغیر اجازت اپنے شوہر کا فون دیکھنے اور اس کا سارا ڈیٹا کاپی کرنے کے الزام میں تین ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
شوہر نے عدالت کو بتایا کہ بیوی نے اس کی بعض ذاتی معلومات بچوں کو بھی ارسال کیں جس پر عدالت میں اپنا دفاع کرتے ہوئے خاتون نے کہا کہ شوہر نے اسے اپنے اسمارٹ فون کا پاس ورڈ دیتے ہوئے فون تک رسائی کی اجازت دی تھی۔اس کے شوہر کسی دوسری عورت سے رابطے میں ہیں اور وہ اپنے شوہر کو بات کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ چکی ہے۔
اس سے قبل شوہر نے عدالت میں اپنی بیوی کی جانب سے اس کی پرائیویسی میں مداخلت کی درخواست دائر کی تھی جو سخت ملکی قوانین کے تحت سماعت کے لیے قبول کرلی گئی۔اس قانون کے تحت ایک دوسرے پر شک کے باوجود بلا اجازت دوسرے فریق کا فون دیکھنے کی شدید ممانعت ہے۔
 
متحدہ عرب امارات میں ایک خاتون کو بغیر اجازت اپنے شوہر کا فون دیکھنے اور اس کا سارا ڈیٹا کاپی کرنے کے الزام میں تین ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
شوہر نے عدالت کو بتایا کہ بیوی نے اس کی بعض ذاتی معلومات بچوں کو بھی ارسال کیں جس پر عدالت میں اپنا دفاع کرتے ہوئے خاتون نے کہا کہ شوہر نے اسے اپنے اسمارٹ فون کا پاس ورڈ دیتے ہوئے فون تک رسائی کی اجازت دی تھی۔اس کے شوہر کسی دوسری عورت سے رابطے میں ہیں اور وہ اپنے شوہر کو بات کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ چکی ہے۔
اس سے قبل شوہر نے عدالت میں اپنی بیوی کی جانب سے اس کی پرائیویسی میں مداخلت کی درخواست دائر کی تھی جو سخت ملکی قوانین کے تحت سماعت کے لیے قبول کرلی گئی۔اس قانون کے تحت ایک دوسرے پر شک کے باوجود بلا اجازت دوسرے فریق کا فون دیکھنے کی شدید ممانعت ہے۔
مزید جانکاری کے لیے تین ماہ کا انتظار فرمائیے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
متحدہ عرب امارات میں ایک خاتون کو بغیر اجازت اپنے شوہر کا فون دیکھنے اور اس کا سارا ڈیٹا کاپی کرنے کے الزام میں تین ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
شوہر نے عدالت کو بتایا کہ بیوی نے اس کی بعض ذاتی معلومات بچوں کو بھی ارسال کیں جس پر عدالت میں اپنا دفاع کرتے ہوئے خاتون نے کہا کہ شوہر نے اسے اپنے اسمارٹ فون کا پاس ورڈ دیتے ہوئے فون تک رسائی کی اجازت دی تھی۔اس کے شوہر کسی دوسری عورت سے رابطے میں ہیں اور وہ اپنے شوہر کو بات کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ چکی ہے۔
اس سے قبل شوہر نے عدالت میں اپنی بیوی کی جانب سے اس کی پرائیویسی میں مداخلت کی درخواست دائر کی تھی جو سخت ملکی قوانین کے تحت سماعت کے لیے قبول کرلی گئی۔اس قانون کے تحت ایک دوسرے پر شک کے باوجود بلا اجازت دوسرے فریق کا فون دیکھنے کی شدید ممانعت ہے۔

باقی صدیقی کا شعر یاد آ گیا:

ہم تک آئے نہ آئے موسم گل
کچھ پرندے تو چہچہانے لگے
 

انیس جان

محفلین
اس موقعہ پر سید سلیمان گیلانی کا ایک شعر یاد آیا کہ

اس فون کی جاسوسیاں کرتی رہو بیگم
محبوبہ سے باتوں کا موبائل ہی الگ ہے
 
Top