تاریخ کے لحاظ سے شکار پر مکمل روشنی ڈالیں چلتے چلتے 2012 تک آیں اقسام کا بھی ذکر کریں کیا مستقبل میں مزید اقسام دریافت ہو سکتیں ہیں؟
نایاب گھبرائیے گا نہیں آپ کو ٹیگ اس لیے کیا کے آپ محفل کے انسیکلوپیڈیا ہیں اور آپ کو مطالعہ کہ شوق بھی ہے آپ ست معلومات کی امید ہے برائے مہربانی اپنے نایاب وقت میں سے کچھ گھڑیاں نکال کر نایاب رائے سے نوازیں اور تحریر کو نایاب کریں شکریہ آپ کا منتظر ، عزیزامین
میرے محترم بھائی
شکار کی تاریخ اس پل سے شروع ہوتی ہے ۔
جب کسی بھوک کے ستائے نے کسی اوزار سے کسی پرندے چرندے مچھلی کو شکار کیا اور اپنی پیٹ کی بھوک مٹائی ۔
شکار میں استعمال ہونے والے آلات و اوزار وقت کے ساتھ ساتھ اپنی شکل و صورت بدلتے رہے ہیں ۔
اور بدلتے رہیں گے ۔ پتھر اور جال دو بنیادی اوزار ہیں جو کہ شکار میں بہر صورت استعمال؎ ہوتے ہیں ۔
گولی چھرے وغیرہ پتھر کی ضرب جیسا ہی کام کرتے ہیں ۔ اور جال پانی میں اور خشکی پر یکساں استعمال ہوتا ہے ۔
میرے محترم بھائی یہ حقیقت ہے کہ اس اردو محفل پر واحد ان پڑھ ہوں ۔ اور یہاں موجود علمی ہستیوں سے ہر پل
ہر لمحہ سیکھتا ہوں ۔