شکاگو، ہزاروں افراد نیٹو کے خلاف سڑکوں پر ،فوجی میڈل ضائع کر دئیے گئے

ساجد

محفلین

شکاگو، ہزاروں افراد نیٹو کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، 50 سابق امریکی فوجیوں نے احتجاجاً اپنے میڈل ضائع کردیئے
شکاگو (اے ایف پی ) شکاگو کانفرنس کے موقع پر نیٹو مخالفین کے مظاہرے جاری ہیں۔ ہزاروں افراد نیٹو کے خلاف امریکی شہر شکاگو کی سڑکوں پر نکل آئے ، جنگ اور ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور پولیس نے 45 مظاہرین کو گرفتار کر لیا جبکہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔ علاوہ ازیں نیٹو کے خلاف مظاہرے میں شریک 50 سابق امریکی فوجیوں نے احتجاجاً اپنے میڈل ضائع کردیئے ۔ پولیس نے دہشت گردی کے شبے میں مزید دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ نیٹو کانفرنس کی وجہ سے شکاگو میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ شکاگو کنونشن سینٹر کے علاقے کو انتظامیہ نے کالے رنگ کے لوہے کے ایک جنگلے سے گھیر رکھا ہے اور شہر میں ہزاروں کی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں تاہم پورے امریکا سے ہزاروں مظاہرین شکاگو پہنچ گئے ہیں۔ وال اسٹریٹ پر قبضہ کرلو مہم سے وابستہ افراد افغان جنگ اور ڈرون حملوں کے مخالفین نے پرامن ریلیاں نکالیں، کچھ مظاہرین نے پاکستان کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور وہ پاکستان سمیت دیگر ممالک میں ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین کی بڑی تعداد نے شکاگو کنونشن سینٹر کا رخ کیا تو پولیس نے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی جس پر پولیس اور مظاہرین میں ہاتھا پائی بھی ہوئی جبکہ کئی مظاہرین حفاظتی جنگلا عبور کرنے میں کامیاب ہو گئے لیکن پولیس نے انھیں قابو کر لیا۔ اس دوران متعدد کو گرفتار کر لیا گیا۔ دوسری جانب پولیس نے مزید دو مشتبہ افراد کو دھماکا خیز مواد رکھنے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے جس کے بعد گرفتار افراد کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔
 

سید زبیر

محفلین
پاکستانی میڈیا ایسی خبروں سے دور سے گذر جاتا ہے خبروں میں یہ۔۔۔۔۔۔ قسم کے لوگ کترینہ کیف،ریما،وینا ملک کے ٹوٹے چلاتے ہیں وہ خبر ان خبروں سے زیادہ اہم ہے اور ہمیں یہ باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ تمام دنیا افغانستان کے خلاف جنگ میں متحد ہے اس لیے ہمیں ان سے تعاون کرنا چاہیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حکمرانوں سے زیادہ استعماری قوتوں کا ایجنٹ ہے اب تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ازاد میڈیا بھی دشمنوں ہی کی پیداوار ہے یہ ایسا ہتھیار ہے جو ہمارے اتحاد ، ہماری معیشیت،ہماری ثقافت ،ہماری پہچان کو تباہ کر رہاق ہے اس کا توڑ صرف سوشل میڈیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو ظلم کے خلاف بیداری تو پیدا کرسکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top