سید محمد نقوی
محفلین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دادا مرحوم کا سفرنامہ دیکھ رہا تھا، ان کی ایک نظم پر نظر پڑی جو حج کے موقع پر انہوں نے لکھی تھی، تو سوچا یہاں بھی بھیج دوں.
دادا مرحوم کا سفرنامہ دیکھ رہا تھا، ان کی ایک نظم پر نظر پڑی جو حج کے موقع پر انہوں نے لکھی تھی، تو سوچا یہاں بھی بھیج دوں.
شکر باری
ہر قدم پر حمد خلاق جہاں کرتا ہوا
رحمت خالق سے منزل کی طرف بڑھتا رہا
بحر و بر کو دیکھتا، دشت و جبل ہوتا ہوا
حسن نیت کے کرشمے رحمت رب علا
کاظمین و کربلا شہر نجف اور سامرہ
حضرت زینب کا روضہ مشہد شہر رضا
جس جگہ جو کچھ طلب میں نے کیا مجھ کو ملا
دامن مقصود میرا موتیوں سے بھر گیا
حج کی خواہش تھی خدا نے اس کو پورا کر دیا
مکہ و بیت خدا دیکھا، کیا شکر خدا
چشمہ رحمت پہ پہنچا آب زمزم پی لیا
سرور عالمؐ کے شہر پاک کی جانب چلا
گنبد خضرا پہ نور طور کو دیکھا کیا
دل میں نور پاک سرور سے اجالا ہو گیا
رتبہ معراج پایا فاضلؔ شیریں نوا
خانہ کعبہ میں آکر شکر کا سجدہ کیا
علامہ سید مرتضی حسین فاضلؔ لکھنوی
ہر قدم پر حمد خلاق جہاں کرتا ہوا
رحمت خالق سے منزل کی طرف بڑھتا رہا
بحر و بر کو دیکھتا، دشت و جبل ہوتا ہوا
حسن نیت کے کرشمے رحمت رب علا
کاظمین و کربلا شہر نجف اور سامرہ
حضرت زینب کا روضہ مشہد شہر رضا
جس جگہ جو کچھ طلب میں نے کیا مجھ کو ملا
دامن مقصود میرا موتیوں سے بھر گیا
حج کی خواہش تھی خدا نے اس کو پورا کر دیا
مکہ و بیت خدا دیکھا، کیا شکر خدا
چشمہ رحمت پہ پہنچا آب زمزم پی لیا
سرور عالمؐ کے شہر پاک کی جانب چلا
گنبد خضرا پہ نور طور کو دیکھا کیا
دل میں نور پاک سرور سے اجالا ہو گیا
رتبہ معراج پایا فاضلؔ شیریں نوا
خانہ کعبہ میں آکر شکر کا سجدہ کیا
علامہ سید مرتضی حسین فاضلؔ لکھنوی