متلاشی
محفلین
تحریر خوب ہے ایک اصلاح فرما لیں ۔۔۔۔ وہ بچہ جس پر فرشتہ اجل کو ترس آیا تھا وہ نمرود نہیں شداد تھا ۔۔۔۔ واقعہ کچھ یوں ہے (اپنے الفاظ میں بیان کر رہا ہوں۔۔۔ اگر کوئی غلطی ہو جائے تو معذرت )
اللہ رب العزت نے ایک دفعہ حضرت عزرائیل علیہ السلام سے پوچھا کے اے عزرائیل کیا تجھے کبھی کسی جاندار کی روح قبض کرتے وقت ترس بھی آیا ہے ؟؟؟؟ تو حضرت عزرائیل نے کہا ۔۔۔ اے پروردگار ہاں مجھے دو دفعہ ترس آیا ہے ۔۔تو اللہ تعالیٰ نے پوچھا کہ کب کب ترس آیا ۔۔۔ تو تب حضرت عزرائیل علیہ السلام نے کہا ۔۔۔ ایک دفعہ تب جب دریا میں ایک کشتی جارہی تھی اس میں کچھ مسافر سوار تھے اور ان میں سے ایک عورت بھی تھی اس کے پاس ایک شیر خوار بچہ تھا تو تو نے مجھے اس بچہ کے علاوہ سب کی جان لینے کا حکم دیا اس وقت مجھے اس بچے پر بہت ترس آیا کہ اس ننھے بچے کا کیا بنے گا ۔۔۔۔ اور دوسرا مجھے ایک بادشاہ کی جان قبض کرتے وقت آیا جب اس نے ایک عالی شان جنت بنائی اور جب وہ مکمل ہو گئی تو اس سے پہلے کہ وہ اسے دیکھ پاتا تو نے مجھے اس کی روح قبض کرنے کا حکم دیا ۔۔۔ اس وقت مجھے اس پر بہت ترس آیا کہ اگر اسے تھوڑی مہلت اور مل جاتی اور یہ اپنی جنت دیکھ لیتا تو کیا ہوتا ۔۔۔ تب اللہ نے عزرائیل علیہ السلام سے فرمایا کہ اے عزرائیل تو نے دونوں دفعہ ایک ہی شخص پر ترس کھایا ۔۔۔۔۔۔ وہ شخص وہی بچہ تھا جسے دریا کی بے رحم موجوں کے حوالے کر دیا گیا تھا۔۔۔۔ !
اللہ رب العزت نے ایک دفعہ حضرت عزرائیل علیہ السلام سے پوچھا کے اے عزرائیل کیا تجھے کبھی کسی جاندار کی روح قبض کرتے وقت ترس بھی آیا ہے ؟؟؟؟ تو حضرت عزرائیل نے کہا ۔۔۔ اے پروردگار ہاں مجھے دو دفعہ ترس آیا ہے ۔۔تو اللہ تعالیٰ نے پوچھا کہ کب کب ترس آیا ۔۔۔ تو تب حضرت عزرائیل علیہ السلام نے کہا ۔۔۔ ایک دفعہ تب جب دریا میں ایک کشتی جارہی تھی اس میں کچھ مسافر سوار تھے اور ان میں سے ایک عورت بھی تھی اس کے پاس ایک شیر خوار بچہ تھا تو تو نے مجھے اس بچہ کے علاوہ سب کی جان لینے کا حکم دیا اس وقت مجھے اس بچے پر بہت ترس آیا کہ اس ننھے بچے کا کیا بنے گا ۔۔۔۔ اور دوسرا مجھے ایک بادشاہ کی جان قبض کرتے وقت آیا جب اس نے ایک عالی شان جنت بنائی اور جب وہ مکمل ہو گئی تو اس سے پہلے کہ وہ اسے دیکھ پاتا تو نے مجھے اس کی روح قبض کرنے کا حکم دیا ۔۔۔ اس وقت مجھے اس پر بہت ترس آیا کہ اگر اسے تھوڑی مہلت اور مل جاتی اور یہ اپنی جنت دیکھ لیتا تو کیا ہوتا ۔۔۔ تب اللہ نے عزرائیل علیہ السلام سے فرمایا کہ اے عزرائیل تو نے دونوں دفعہ ایک ہی شخص پر ترس کھایا ۔۔۔۔۔۔ وہ شخص وہی بچہ تھا جسے دریا کی بے رحم موجوں کے حوالے کر دیا گیا تھا۔۔۔۔ !