تجمل حسین
محفلین
محترم جہاں تک میں سمجھا ہوں انہوں نے یہ بات شکیب بھائی کے لیے نہیں بلکہ عارف صاحب کے لیے لکھی ہے۔آج کل کے حالات میں اگر کوئی شخص اپنی آخرت سنوارنے کے لئے کسی ایک گناہ سے بھی بچنے کے لئے عزم مصمم رکھتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اس کے دل میں ایمان کی حرارت موجود ہے۔ کسی کے ایسے جذبے کی قدر کرنا چاہئے۔ شکیب بھائی نے یہ کب کہا کہ وہ اور بہت سے گناہوں سے پرہیز یا ان سے احتیاط نہیں کرتے!!
میں نے یہ بات کسی کو شرمندہ کرنے کے لئے نہیں کہی بلکہ شکیب بھائی کی حوصلہ اور قدر افزائی کے لئے عرض کی۔