یہ لنک ہے میرا جس پر یہ ترجمہ اپلوڈ کیا ہے ۔
حافظ شیرازی کی غزل ملاحظہ ہو۔۔۔

شماره ٣٧٤: بيا تا گل برافشانيم و مي در ساغر اندازيم
بيا تا گل برافشانيم و مي در ساغر اندازيم
فلک را سقف بشکافيم و طرحي نو دراندازيم
اگر غم لشکر انگيزد که خون عاشقان ريزد
من و ساقي به هم تازيم و بنيادش براندازيم
شراب ارغواني را گلاب اندر قدح ريزيم
نسيم عطرگردان را شکر در مجمر اندازيم
چو در دست است رودي خوش بزن مطرب سرودي خوش
که دست افشان غزل خوانيم و پاکوبان سر اندازيم
صبا خاک وجود ما بدان عالي جناب انداز
بود کآن شاه خوبان را نظر بر منظر اندازيم
يکي از عقل مي لافد يکي طامات مي بافد
بيا کاين داوري ها را به پيش داور اندازيم
بهشت عدن اگر خواهي بيا با ما به ميخانه
که از پاي خمت روزي به حوض کوثر اندازيم
سخنداني و خوشخواني نمي ورزند در شيراز
بيا حافظ که تا خود را به ملکي ديگر اندازيم
 
آخری تدوین:
راشد محمود صاحب برا نہ مانیں تو عرض کروں کہ السلام علیکم کی ترکیب غلط ہے ۔ السلام علیکم ہونا چاہئے ۔ معذرت چاہتا ہوں ۔
یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ان دونوں السلام علیکم کی املاء میں فرق کیا ہے؟
”السلام علیکم“ کی ترکیب بالکل، بہرلحاظ درست ہے! بلکہ کامل جملہ ہے۔
معنیٰ: آپ پر سلامتی ہو۔ ”سلام“ کا معنیٰ سلامتی ہے، معرف باللام ہونے سے ”السلام“ بنا۔ علیکم: آپ پر۔
 
آخری تدوین:

syed Kashif Rizvi

محفلین
السلام علیکم۔۔۔شہر خالی گانا سنا بہت اچھا لگا میں فارسی سیکھنا چاھتا تھا یہ گانا سننے کے بعد تمنا بڑھ گئی ہے میری راہنمائی فرمائیں کیسے تاجک اور فارسی میں اچھا ہو سکتا ہوں
بھائی آپ کس شہر میں ہوتے ہیں
 
یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ان دونوں السلام علیکم کی املاء میں فرق کیا ہے؟
”السلام علیکم“ کی ترکیب بالکل، بہرلحاظ درست ہے! بلکہ کامل جملہ ہے۔
معنیٰ: آپ پر سلامتی ہو۔ ”سلام“ کا معنیٰ سلامتی ہے، معرف باللام ہونے سے ”السلام“ بنا۔ علیکم: آپ پر۔
 
محترم راشد محمود صاحب نےاسلام کے بعد علیکم لکھا تھا ۔ میں نے تصحیح کی کوشش کی مگر کمپیوٹر نے دو بار auto correct سے اسلام کی جگہ السلام لکھ دیا جس سے سارا مسئلہ پیدا ہوا ۔ امید ہے اب واضح ہوگیا ہوگا ۔ معذرت ۔
 

ابنِ محمد

محفلین
تبدیلی نہیں کی جناب اصل میں ترجمے کی بنیادی شرط وہ پیغام پہچانا ہوتا ہے جو شاعر دینا چاہتا ہے ۔ خیر کہیں کوئی قصررہ گئی ہو تو اس کی پیشگی معذرتمعذ۔
آپ کی رائے سر آنکھوں پر سلامتی دعائیں
 
محترم ، میرا مقصد تنقید نہیں تھا ، آپ نے رائے مانگی تھی سو جو محسوس ہوا وہ بتا دیا ۔ ناگوار نہ ہو تو توجہ دلانا چاہوں گا کہ آپ کو جہاں کسر کہنا تھا وہاں قصر لکھا گیا ہے ۔ ممکن ہے یہ autocorrect کی وجہ سے ہوا ہو ۔
 
یہ بہت ہی خوبصورت لڑی تھی اور پڑھ کر خوب لطف آیا۔یہ انتہائی لطیف کلام ہے اور ادائیگی تو کمال کی ہے۔جو منظوم ترجمہ پیش کیا گیا وہ بھی اپنی مثال نہیں رکھتا۔
ایک اور تاجک زبان کا گانا "اے وعدہ خلاف" زلیخو کا گایا ہوا بھی میرا پسندیدہ گانا ہے۔موقعہ ملے تو سنیے گا
 
Top