عمران القادری
محفلین
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نامور شخصیات کی نظر میں
(مرتبہ: سہیل احمد رضا)
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مدظلہ کے بارے میں مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات نے مختلف مواقع پر ان کے علمی و فکری ثقاہت اور عالمی سطح پر ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
حضرت پیر خواجہ قمرا لدین سیالوی رحمۃ اللہ علیہ
1966ء میں دارالعلوم سیال شریف میں پیر خواجہ قمر الدین سیالوی کے زیر صدارت منعقدہ تقریب میں ڈاکٹر محمد طاہر القادری اپنے والد کے ساتھ شریک تھے۔ آپ کی عمر اُس وقت 15 سال تھی۔ آپ نے صرف دس منٹ نہایت پر جوش علمی و فکری خطاب کیا، جس کے بعد حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے آپ کا ماتھا چومتے ہوئے ہاتھ پکڑ کر مائیک پر اپنے عظیم تاثرات سے نوازتے ہوئے فرمایا:
’’لوگو! آپ نے اس بچے کا خطاب تو سن لیا ہے، میں آپ کو گواہ بنانا چاہتا ہوں کہ ہمیں اس بچے پر فخر ہے، ان شاء اللہ ایک دن ایسا آئے گا کہ یہی بچہ (محمد طاہرالقادری) عالم اسلام اور اہلسنت کا قابل فخر سرمایہ ہو گا۔ میں تو شاید زندہ نہ ہوں لیکن آپ میں سے اکثر لوگ دیکھیں گے کہ یہ بچہ آسمانِ علم وفن پر نیّر تاباں بن کر چمکے گا۔ اس کے علم و فکر اور کاوش سے عقائد اہلسنت کو تقویت ملے گی اور علم کا وقار بڑھے گا۔ اہلسنت کا مسلک اس نوجوان کے ساتھ منسلک ہے اور اس کی کاوشوں سے ایک جہاں مستفید ہو گا۔‘‘
غزالی زماں حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی رحمۃ اللہ علیہ
1980ء میں ’مجلس رضا‘ کے زیر انتظام جامع مسجد نوری (ریلوے اسٹیشن، لاہور) میں عرس حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے موقع پر غزالی زماں حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کے زیر صدارت ایک تقریب میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خطاب کے بعد حضرت غزالی زماں رحمۃ اللہ علیہ نہ صرف آپ سے بغلگیر ہوئے، دستِ شفقت پھیرا، ماتھا چوما، خیریت دریافت کی بلکہ تقریب میں شرکت پر خوشی کا ظہار فرماتے ہوئے علماء ومشائخ اور شرکاء محفل سے خطاب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:
’’ اس نوجوان (محمد طاہرالقادری) کا خطاب آپ نے سنا اور اسی سے ان کی قابلیت کا اندازہ بھی کرلیا ہوگا۔ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ان کے والد گرامی جو خود بھی ایک معتبر عالم اور معروف طبیب تھے اور میرے دوست تھے، یہ محمد طاہرالقادری ان کے بیٹے اور تربیت یافتہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اس نوجوان کو بہت ساری صلاحیتوں سے مالا مال کیا ہے۔ میں نے اس نوجوان سے بہت سی امیدیں وابستہ کررکھی ہیں۔ میں آپ کو گواہ بناکر کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے سینے میں فیضانِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایسا نور رکھ دیا ہے، جو مرورِ زمانہ کے ساتھ ساتھ بڑھتا رہے گا اور ایک عالم کو فیضیاب کرے گا۔ کاش تم بھی اس نور کو پھلتا پھولتا دیکھ سکو۔ اللہ کرے اس کے علمی، فکری اور روحانی نور سے پورا عالم اسلام اور دنیائے اہلسنت روشن و منور ہوجائے۔ انشاء اللہ ایسا ہی ہوگا۔‘‘
ضیاء الامت جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ
1987ء میں قدوۃ الاولیاء شیخ المشائخ حضرت پیر سیدنا طاہر علاؤالدین القادری الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی زیر صدارت پہلی عظیم الشان منہاج القرآن کانفرنس کے موقع پر ضیاء الامت پیر طریقت حضرت علامہ پیر جسٹس محمد کرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
’’خدائے قدوس کا ہم پہ احسان ہے کہ اس نے آج کے دور میں اس مردِ مجاہد جناب پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو حسنِ بیان اور دردِ دل کے ساتھ سوچ، ذہن اور دل کی وہ صلاحیتیں عطا فرمائی ہیں کہ جن کی بدولت سب طلسم پارہ پارہ ہوجائیں گے اور وہ دن دور نہیں، جب غلامانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ میں کامیابی کا پرچم لہرا رہا ہو گا۔ اس مردِ مجاہد نے اُمت کی حرماں نصیبی کے علاج کے لئے وہ نسخہ تجویز کیا ہے، جس کے بارے میں کسی اہل دل نے کہا تھا:
یکے دو است بہ دار الشفائے میکدہ ہا
بہ ہر مرض کہ بنالد کے شراب یکست
اس دورِ پرفتن میں جب میں اس نوجوان کے بارے میں سوچتا ہوں تو میرا دل خدا کے حضور احساسِ تشکر سے بھرجاتا ہے۔ میری زبان پر بے ساختہ آتا ہے کہ مولا ہماری دولت ہمارے نوجوان ہم سے چھن گئے تھے۔ یہ تیرا کرم ہے کہ تو نے اس مردِ مجاہد سے ہمیں سہارا عطا کیا۔ نوجوانوں کو اس کے بیانات و خطبات سننے اور اس کی تحریریں پڑھنے سے تسکین ملتی ہے اور ہمارے دلوں سے دعا نکلتی ہے کہ اے خدا! اس مردِ مجاہد کو عمرِ خضر عطا فرما اور ادارہ منہاج القرآن کے ذریعے پیغامِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ساری دنیا تک پھیلادے، اس کے قلم، زبان اور نگاہ کو وہ جرات اور حوصلہ عطا فرما کہ ہماری پژمردہ روحیں سرورِ سرمدی سے بہرہ ور ہوجائیں۔ اس کے جذبے اور عشق کا علم لے کر جب ہم میدان میں نکلیں تو ہماری زبان پر آخری کلمہ یہ ہو کہ ربِ کعبہ کی قسم! ہم تیرے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام پر سرکٹا کر زندگی کی بازی جیت کر جارہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے اور اس کے ساتھیوں کو مزید حسنِ خلوص اور صدق و اِستقامت عطا فرمائے تاکہ راستے کی سب مشکلات آسان ہوجائیں اور ان کے قدم منزل کی طرف بڑھتے ہی چلے جائیں‘‘۔
فضیلۃ الشیخ الدکتور محمد بن علوی المالکی المکی رحمۃ اللہ علیہ (محدث حرم کعبہ)
20 نومبر 1995ء کو مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن پر منعقدہ عالمی علماء و مشائخ کنونشن سے خطبہ صدارت دیتے ہوئے محدث حرم کعبہ فضیلۃ الشیخ الدکتور السید محمد بن علوی المالکی المکی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
تحریک منہا ج القران کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا لیکن آج یہ سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے تو محسوس ہوا کہ حقیقت کے مقابلے میں کم سنا تھا۔ یہ مبارک اور خوشنما ثمرات یقیناً ایک ستھری، زرخیز زمین اور پاکیزہ بیج کا نتیجہ ہیں۔ شیخ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاف نیت اور پاکیزہ حسن کو لے کر نکلے ہیں۔ ان کے ارادے بلند اور جذبے جواں ہیں، اس لئے کامیابیاں ان کے قدم چومتی ہیں۔ یہ اس برکت کا حصہ ہیں جسے اللہ تعالیٰ امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ہر زمانے میں جاری رکھتا ہے۔ امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر برکت کا تسلسل ہے، جس میں کبھی اِنقطاع نہیں آتا۔ جب بھی باطل کی طرف سے فتنہ و فساد آیا، حق کی طرف سے اُسے ختم کرنے اور ٹھکانے لگانے کے لئے بھی کوئی شخصیت نمودار ہوجاتی رہی۔ شیخ محمد طاہرالقادری پر حضور علیہ الصلوۃ والسلام کا لطف وکرم اور نظر عنایت ہے، جو اللہ تعالیٰ کی جملہ نعمتوں کے قاسم و مختار ہیں۔ یہ تقسیم قیامت تک جاری رہے گی اور حضور سید دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فیض جاری و ساری رہے گا۔
اس عالمی اجتماع میں شیخ محمد طاہر القادری نے آپ کو بہت کار آمد نسخہ بتا دیا ہے، یعنی تہجد، جہاد اور اجتہاد کو یکجا کرلو تو تمہارا مقابلہ کوئی بھی نہیں کرسکتا۔ کاش یہ تینوں صفات آج پھر ہمارے علماء ومشائخ میں پیدا ہوجائیں۔
الشیخ احمد دیدات (معروف مناظر اسلام، ساؤتھ افریقہ)
عالم اسلام کے نامور اسکالر فضیلۃ الشیخ احمد دیدات نے مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے وزٹ کے موقع پر اپنے تاثرات دیتے ہوئے فرمایا:
’’میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی احیائے اسلام اور دین کی سربلندی کے لئے کی جانے والی کاوشوں اور خدمات سے بہت متاثر ہوا ہوں۔ میں نے دنیا بھر میں کوئی بھی تحریک یا تنظیم، تحریکِ منہاج القرآن سے بہتر منظم اور مربوط نہیں دیکھی۔ مجھے یقین ہے کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور ان کی تنظیم، اسلام کے احیاء اور سربلندی کے لئے صحیح سمت پر گامزن ہیں۔ اِدارہ منہاج القرآن کا وزٹ اور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے تبادلہ خیال میرے لئے باعث مسرت ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی اسلام کے لئے کی جانے والی کاوشوں کو شرفِ قبولیت عطا فرمائے۔ (آمین)
الشیخ السیّد یوسف ہاشم الرفاعی (صدر الاتحاد العالمی الاسلامی و سابق وزیر اوقاف، کویت)
الشیخ السیّد یوسف ہاشم الرفاعی نے ادارہ منہاج القرآن کویت کے زیراہتمام محفل میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صدارت فرمائی اور اپنے صدارتی خطبہ میں فرمایا کہ ادارہ منہاج القرآن کے بانی الشیخ الدکتور محمد طاہرالقادری عالمی سطح پر اسلام کے فروغ و اِحیائے دین کے لئے عملی جدوجہد کر رہے ہیں۔ دکتور طاہر القادری نے ادارہ منہاج القرآن کی بنیاد اور اَساس محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، محبت صحابہ، محبت اہل بیت، محبت اولیاء و صلحاء پر رکھی ہے۔ وہ عالم اسلام کے لئے قابل فخر سرمایہ ہیں۔
فضیلۃ الشیخ السیّد اسعد محمد سعید الصاغرجی (شیخ الحدیث، شام)
ملک شام کے اجل عالم دین، فقیہہ اورشیخ الحدیث فضیلۃ الشیخ حضرت اسعد محمد سعید الصاغرجی نے عالمی میلاد کانفرنس میں شرکت کے بعد اپنے تاثرات میں فرمایا:
’’تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں اور درود و سلام ہو ہمارے آقا ومولیٰ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل اور تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر۔ ہم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے میلاد پاک کی یاد میں منعقد کی جانے والی عالمی میلاد کانفرنس میں شرکت کی غرض سے حاضر ہوئے۔ ہم نے منہاج القرآن کے مختلف شعبہ جات اور سرگرمیوں کو ملاحظہ کیا تو ہماری عقل دنگ رہ گئی۔ خاص طور پر اس دینی تحریک کا نیٹ ورک اور Management جس کی سرپرستی اور رہنمائی خود شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کررہے ہیں، یہ یقیناً قابلِ رشک ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں عمر دراز عطا کرے اور ان کے وجودِ مسعود سے مسلمانوں کو خاطر خواہ فائدہ پہنچائے۔ ہم یہ تمنا کرتے ہیں کہ منہاج القرآن کی پوری دنیا میں شاخیں ہوں اور ہماری یہ خواہش ہے کہ ہم بھی اس تحریک کے سپاہی بن کر خدمت کا فریضہ ادا کریں۔ آخر میں اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہوں کہ وہ حضرت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری کی عمر دراز فرمائے اور اسلام کے لئے شیخ الاسلام کے نیک ارادوں کو پورا فرمائے اور اپنے اس قول لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ کے مصداق اسلام کو غالب و فائق کردے۔‘‘
پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد اظہر (ڈین آف پنجاب یونیورسٹی)
ملک کے معروف ماہرتعلیم، دانشور، محقق، عربی زبان کے ماہر، ڈین آف پنجاب یونیورسٹی اور پرنسپل اورینٹل کالج جناب پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد اظہر صاحب نے ’عالمی علماء ومشائخ کنونشن‘ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
تحریک منہاج القرآن بحمداللہ تعالیٰ پاکستان و بیرون پاکستان دعوت و ارشاد کو عصر حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق بہت منظم اندازمیں سرانجام دے رہی ہے۔ اس کے بانی قائد فاضلِ جلیل علامہ پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، جس جانفشانی اور محنت سے احیائے اسلام کے لئے تگ و دو کر رہے ہیں، یہ ان پر اللہ کا خاص فضل وکرم ہے۔ میں ان سے ہمیشہ کہا کرتا ہوں کہ اس دور کا مجدد اور مصلح صحیح معنوں میں وہی ہوگا جو لخت لخت امت کو متحد ومتفق کرے گا، اس سلسلے میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے زیرسایہ منہاج القرآن اسلامک یونیورسٹی کا تعلیمی نصاب اور اس کا تربیتی نظام قابل رشک بھی ہے اور قابل تقلید بھی۔ اللہ کرے یہاں کے فارغ التحصیل لوگ آگے چل کر صحیح معنوں میں امت کی رہنمائی کا فریضہ نبھا سکیں۔
ڈاکٹر سید کلب صادق (ممتاز شیعہ اسکالر، لکھنؤ، انڈیا)
ڈاکٹر سید کلب صادق فروری 2008ء میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تشریف لائے۔ اس موقع پر آپ نے اپنے تاثرات میں فرمایا: ’’میں شیخ الاسلام حضرت مولانا ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی دین اسلام کے لئے خدماتِ جلیلہ سے بے حد متاثر ہوا ہوں۔ منہاج القرآن کے مرکز پر آ کر، یہاں کے نظم و نسق کو دیکھ کر قلبی مسرت ہوئی ہے۔ یہاں کے لوگوں میں خلوص، محبت اور خدمتِ دین کا جذبہ بلاشبہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تربیت کا نتیجہ ہے۔ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی صحت و سلامتی کے لئے بارگاہِ ربّ العزت میں دعاگو ہوں اور اِنتظار ہے کہ کب حضرت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب، علم و دانش کا منبع، ہندوستان کے مختلف گوشوں بشمول لکھنؤ کو اپنی نورانیت سے منور فرنائیں گے۔‘‘
امام سید محمد عبداللہ بخاری (دہلی، انڈیا)
ہندوستان کے معروف عالم دین اور شاہی مسجد دہلی کے خطیب، امام حضرت علامہ محمد عبداللہ بخاری نے مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن کے وزٹ کے بعد اپنے تاثرات میں فرمایا:
’’منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تحریک کے شعبہ جات اور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کو دیکھ کر مجھے نہایت خوشی حاصل ہوئی اور ایسا اطمینان ملا، جس کو الفاظ میں بیان کرنا میرے لئے ممکن نہیں۔ مجھے ادارہ منہاج القرآن میں آ کر ایک روشنی کا احساس ہوا ہے اور میں اس ادارہ کو اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی سمجھتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس ادارے کے علمی کام کا کچھ حصہ ہمیں بھی عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ اس عظیم ادارے کو مزید عروج اور سربلندی سے نوازے اور امتِ مسلمہ عالمی سطح پر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے مستفید ہو اور علم و آگہی کی پیاس اس ادارہ کے ذریعے بجھتی رہے۔‘‘
مولانا عبدالقادر آزاد (خطیب بادشاہی مسجد، لاہور)
بادشاہی مسجد کے خطیب محترم مولانا عبدالقادر آزاد نے جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے وزٹ کے موقع پر اپنے تاثرات میں کہا کہ مجھے آج جامعہ منہاج القرآن میں حاضری کا موقع ملا اور یہاں قدیم و جدید علوم کا حسین امتزاج دیکھ کر اُمید پیدا ہوئی کہ دنیا بھر میں اسلام کی برتری کی موجودہ تحریک میں یہ اِدارہ گرانقدر خدمات سرانجام دے گا۔ اس پر ادارہ کے بانی مفکر اسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، جملہ اساتذہ وطلباء اور معاونین قابل مبارک باد ہیں۔
الحاج امام محمد یونس (امام مسلم کمیونٹی چین)
1988ء میں الحاج امام محمد یونس پاکستان تشریف لائے تو انہوں نے جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کا وزٹ کیا۔ اس موقع پر صفہ بلاک میں جامعہ کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج اس خوبصورت محفل میں ہر طرف طلباء کے نورانی چہرے دیکھ رہا ہوں۔ اور یقیناً ان نوجوانوں کو اپنے مربی اور استاد ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا فیض مل رہا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری اسلام کے فروغ کے لئے یہ نوجوان تیار کر رہے ہیں۔ مجھے اللہ تعالی سے امید ہے کہ اسلام کی نشاۃ ثانیہ کی یہ کوشش ضرور کامیاب ہو گی۔
مجاہد ملت مولانا محمد عبدالستار خان نیازی (صدر جمیعت علماء پاکستان)
فروری 1988ء میں منہاج القرآن کے وزٹ کے موقع پر انہوں نے جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے طلبہ اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ پروفیسر طاہرالقادری صاحب سے میرا ایک قلبی اور روحانی رشتہ ان کے والد گرامی حضرت ڈاکٹر فرید الدین قادری جو کہ میرے انتہائی گہرے دوست تھے کی وجہ سے ہے جو کہ ایک نیک، صالح اور اعلیٰ اوصاف کی مالک شخصیت تھے۔ بعض نادان علماء نے پروفیسر طاہرالقادری صاحب کے بارے میں تنقید و تعریض کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ پروفیسر صاحب کے بارے میں محاذ آرائی کی بجائے ان کی قیادت میں ملت اسلامیہ میں اتحاد و اخوت کے لئے مثبت کام کریں۔ مسئلہ دیت کی بابت پروفیسر طاہرالقادری صاحب نے میری زیرصدارت جلسہ عام میں اعلان کر دیا تھا کہ وہ اپنی ذاتی رائے کو کسی کے لئے لازم قرار نہیں دیتے۔ پروفیسر صاحب کی علمی ثقاہت اور مدلل گفتگو کا کوئی ثانی نہیں۔ ادارہ منہاج القرآن ان کی قیادت میں جس سبک رفتاری سے اشاعت دین اور مسلک اہل سنت کے فروغ کے لئے کوشش کر رہا ہے ہمیں اس کارخیر میں ان کا معاون بننا چاہئے۔
(مرتبہ: سہیل احمد رضا)
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مدظلہ کے بارے میں مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات نے مختلف مواقع پر ان کے علمی و فکری ثقاہت اور عالمی سطح پر ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
حضرت پیر خواجہ قمرا لدین سیالوی رحمۃ اللہ علیہ
1966ء میں دارالعلوم سیال شریف میں پیر خواجہ قمر الدین سیالوی کے زیر صدارت منعقدہ تقریب میں ڈاکٹر محمد طاہر القادری اپنے والد کے ساتھ شریک تھے۔ آپ کی عمر اُس وقت 15 سال تھی۔ آپ نے صرف دس منٹ نہایت پر جوش علمی و فکری خطاب کیا، جس کے بعد حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے آپ کا ماتھا چومتے ہوئے ہاتھ پکڑ کر مائیک پر اپنے عظیم تاثرات سے نوازتے ہوئے فرمایا:
’’لوگو! آپ نے اس بچے کا خطاب تو سن لیا ہے، میں آپ کو گواہ بنانا چاہتا ہوں کہ ہمیں اس بچے پر فخر ہے، ان شاء اللہ ایک دن ایسا آئے گا کہ یہی بچہ (محمد طاہرالقادری) عالم اسلام اور اہلسنت کا قابل فخر سرمایہ ہو گا۔ میں تو شاید زندہ نہ ہوں لیکن آپ میں سے اکثر لوگ دیکھیں گے کہ یہ بچہ آسمانِ علم وفن پر نیّر تاباں بن کر چمکے گا۔ اس کے علم و فکر اور کاوش سے عقائد اہلسنت کو تقویت ملے گی اور علم کا وقار بڑھے گا۔ اہلسنت کا مسلک اس نوجوان کے ساتھ منسلک ہے اور اس کی کاوشوں سے ایک جہاں مستفید ہو گا۔‘‘
غزالی زماں حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی رحمۃ اللہ علیہ
1980ء میں ’مجلس رضا‘ کے زیر انتظام جامع مسجد نوری (ریلوے اسٹیشن، لاہور) میں عرس حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے موقع پر غزالی زماں حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کے زیر صدارت ایک تقریب میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خطاب کے بعد حضرت غزالی زماں رحمۃ اللہ علیہ نہ صرف آپ سے بغلگیر ہوئے، دستِ شفقت پھیرا، ماتھا چوما، خیریت دریافت کی بلکہ تقریب میں شرکت پر خوشی کا ظہار فرماتے ہوئے علماء ومشائخ اور شرکاء محفل سے خطاب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:
’’ اس نوجوان (محمد طاہرالقادری) کا خطاب آپ نے سنا اور اسی سے ان کی قابلیت کا اندازہ بھی کرلیا ہوگا۔ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ان کے والد گرامی جو خود بھی ایک معتبر عالم اور معروف طبیب تھے اور میرے دوست تھے، یہ محمد طاہرالقادری ان کے بیٹے اور تربیت یافتہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اس نوجوان کو بہت ساری صلاحیتوں سے مالا مال کیا ہے۔ میں نے اس نوجوان سے بہت سی امیدیں وابستہ کررکھی ہیں۔ میں آپ کو گواہ بناکر کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے سینے میں فیضانِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایسا نور رکھ دیا ہے، جو مرورِ زمانہ کے ساتھ ساتھ بڑھتا رہے گا اور ایک عالم کو فیضیاب کرے گا۔ کاش تم بھی اس نور کو پھلتا پھولتا دیکھ سکو۔ اللہ کرے اس کے علمی، فکری اور روحانی نور سے پورا عالم اسلام اور دنیائے اہلسنت روشن و منور ہوجائے۔ انشاء اللہ ایسا ہی ہوگا۔‘‘
ضیاء الامت جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ
1987ء میں قدوۃ الاولیاء شیخ المشائخ حضرت پیر سیدنا طاہر علاؤالدین القادری الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی زیر صدارت پہلی عظیم الشان منہاج القرآن کانفرنس کے موقع پر ضیاء الامت پیر طریقت حضرت علامہ پیر جسٹس محمد کرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
’’خدائے قدوس کا ہم پہ احسان ہے کہ اس نے آج کے دور میں اس مردِ مجاہد جناب پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو حسنِ بیان اور دردِ دل کے ساتھ سوچ، ذہن اور دل کی وہ صلاحیتیں عطا فرمائی ہیں کہ جن کی بدولت سب طلسم پارہ پارہ ہوجائیں گے اور وہ دن دور نہیں، جب غلامانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ میں کامیابی کا پرچم لہرا رہا ہو گا۔ اس مردِ مجاہد نے اُمت کی حرماں نصیبی کے علاج کے لئے وہ نسخہ تجویز کیا ہے، جس کے بارے میں کسی اہل دل نے کہا تھا:
یکے دو است بہ دار الشفائے میکدہ ہا
بہ ہر مرض کہ بنالد کے شراب یکست
اس دورِ پرفتن میں جب میں اس نوجوان کے بارے میں سوچتا ہوں تو میرا دل خدا کے حضور احساسِ تشکر سے بھرجاتا ہے۔ میری زبان پر بے ساختہ آتا ہے کہ مولا ہماری دولت ہمارے نوجوان ہم سے چھن گئے تھے۔ یہ تیرا کرم ہے کہ تو نے اس مردِ مجاہد سے ہمیں سہارا عطا کیا۔ نوجوانوں کو اس کے بیانات و خطبات سننے اور اس کی تحریریں پڑھنے سے تسکین ملتی ہے اور ہمارے دلوں سے دعا نکلتی ہے کہ اے خدا! اس مردِ مجاہد کو عمرِ خضر عطا فرما اور ادارہ منہاج القرآن کے ذریعے پیغامِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ساری دنیا تک پھیلادے، اس کے قلم، زبان اور نگاہ کو وہ جرات اور حوصلہ عطا فرما کہ ہماری پژمردہ روحیں سرورِ سرمدی سے بہرہ ور ہوجائیں۔ اس کے جذبے اور عشق کا علم لے کر جب ہم میدان میں نکلیں تو ہماری زبان پر آخری کلمہ یہ ہو کہ ربِ کعبہ کی قسم! ہم تیرے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام پر سرکٹا کر زندگی کی بازی جیت کر جارہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے اور اس کے ساتھیوں کو مزید حسنِ خلوص اور صدق و اِستقامت عطا فرمائے تاکہ راستے کی سب مشکلات آسان ہوجائیں اور ان کے قدم منزل کی طرف بڑھتے ہی چلے جائیں‘‘۔
فضیلۃ الشیخ الدکتور محمد بن علوی المالکی المکی رحمۃ اللہ علیہ (محدث حرم کعبہ)
20 نومبر 1995ء کو مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن پر منعقدہ عالمی علماء و مشائخ کنونشن سے خطبہ صدارت دیتے ہوئے محدث حرم کعبہ فضیلۃ الشیخ الدکتور السید محمد بن علوی المالکی المکی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
تحریک منہا ج القران کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا لیکن آج یہ سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے تو محسوس ہوا کہ حقیقت کے مقابلے میں کم سنا تھا۔ یہ مبارک اور خوشنما ثمرات یقیناً ایک ستھری، زرخیز زمین اور پاکیزہ بیج کا نتیجہ ہیں۔ شیخ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاف نیت اور پاکیزہ حسن کو لے کر نکلے ہیں۔ ان کے ارادے بلند اور جذبے جواں ہیں، اس لئے کامیابیاں ان کے قدم چومتی ہیں۔ یہ اس برکت کا حصہ ہیں جسے اللہ تعالیٰ امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ہر زمانے میں جاری رکھتا ہے۔ امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر برکت کا تسلسل ہے، جس میں کبھی اِنقطاع نہیں آتا۔ جب بھی باطل کی طرف سے فتنہ و فساد آیا، حق کی طرف سے اُسے ختم کرنے اور ٹھکانے لگانے کے لئے بھی کوئی شخصیت نمودار ہوجاتی رہی۔ شیخ محمد طاہرالقادری پر حضور علیہ الصلوۃ والسلام کا لطف وکرم اور نظر عنایت ہے، جو اللہ تعالیٰ کی جملہ نعمتوں کے قاسم و مختار ہیں۔ یہ تقسیم قیامت تک جاری رہے گی اور حضور سید دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فیض جاری و ساری رہے گا۔
اس عالمی اجتماع میں شیخ محمد طاہر القادری نے آپ کو بہت کار آمد نسخہ بتا دیا ہے، یعنی تہجد، جہاد اور اجتہاد کو یکجا کرلو تو تمہارا مقابلہ کوئی بھی نہیں کرسکتا۔ کاش یہ تینوں صفات آج پھر ہمارے علماء ومشائخ میں پیدا ہوجائیں۔
الشیخ احمد دیدات (معروف مناظر اسلام، ساؤتھ افریقہ)
عالم اسلام کے نامور اسکالر فضیلۃ الشیخ احمد دیدات نے مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے وزٹ کے موقع پر اپنے تاثرات دیتے ہوئے فرمایا:
’’میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی احیائے اسلام اور دین کی سربلندی کے لئے کی جانے والی کاوشوں اور خدمات سے بہت متاثر ہوا ہوں۔ میں نے دنیا بھر میں کوئی بھی تحریک یا تنظیم، تحریکِ منہاج القرآن سے بہتر منظم اور مربوط نہیں دیکھی۔ مجھے یقین ہے کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور ان کی تنظیم، اسلام کے احیاء اور سربلندی کے لئے صحیح سمت پر گامزن ہیں۔ اِدارہ منہاج القرآن کا وزٹ اور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے تبادلہ خیال میرے لئے باعث مسرت ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی اسلام کے لئے کی جانے والی کاوشوں کو شرفِ قبولیت عطا فرمائے۔ (آمین)
الشیخ السیّد یوسف ہاشم الرفاعی (صدر الاتحاد العالمی الاسلامی و سابق وزیر اوقاف، کویت)
الشیخ السیّد یوسف ہاشم الرفاعی نے ادارہ منہاج القرآن کویت کے زیراہتمام محفل میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صدارت فرمائی اور اپنے صدارتی خطبہ میں فرمایا کہ ادارہ منہاج القرآن کے بانی الشیخ الدکتور محمد طاہرالقادری عالمی سطح پر اسلام کے فروغ و اِحیائے دین کے لئے عملی جدوجہد کر رہے ہیں۔ دکتور طاہر القادری نے ادارہ منہاج القرآن کی بنیاد اور اَساس محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، محبت صحابہ، محبت اہل بیت، محبت اولیاء و صلحاء پر رکھی ہے۔ وہ عالم اسلام کے لئے قابل فخر سرمایہ ہیں۔
فضیلۃ الشیخ السیّد اسعد محمد سعید الصاغرجی (شیخ الحدیث، شام)
ملک شام کے اجل عالم دین، فقیہہ اورشیخ الحدیث فضیلۃ الشیخ حضرت اسعد محمد سعید الصاغرجی نے عالمی میلاد کانفرنس میں شرکت کے بعد اپنے تاثرات میں فرمایا:
’’تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں اور درود و سلام ہو ہمارے آقا ومولیٰ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل اور تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر۔ ہم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے میلاد پاک کی یاد میں منعقد کی جانے والی عالمی میلاد کانفرنس میں شرکت کی غرض سے حاضر ہوئے۔ ہم نے منہاج القرآن کے مختلف شعبہ جات اور سرگرمیوں کو ملاحظہ کیا تو ہماری عقل دنگ رہ گئی۔ خاص طور پر اس دینی تحریک کا نیٹ ورک اور Management جس کی سرپرستی اور رہنمائی خود شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کررہے ہیں، یہ یقیناً قابلِ رشک ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں عمر دراز عطا کرے اور ان کے وجودِ مسعود سے مسلمانوں کو خاطر خواہ فائدہ پہنچائے۔ ہم یہ تمنا کرتے ہیں کہ منہاج القرآن کی پوری دنیا میں شاخیں ہوں اور ہماری یہ خواہش ہے کہ ہم بھی اس تحریک کے سپاہی بن کر خدمت کا فریضہ ادا کریں۔ آخر میں اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہوں کہ وہ حضرت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری کی عمر دراز فرمائے اور اسلام کے لئے شیخ الاسلام کے نیک ارادوں کو پورا فرمائے اور اپنے اس قول لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ کے مصداق اسلام کو غالب و فائق کردے۔‘‘
پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد اظہر (ڈین آف پنجاب یونیورسٹی)
ملک کے معروف ماہرتعلیم، دانشور، محقق، عربی زبان کے ماہر، ڈین آف پنجاب یونیورسٹی اور پرنسپل اورینٹل کالج جناب پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد اظہر صاحب نے ’عالمی علماء ومشائخ کنونشن‘ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
تحریک منہاج القرآن بحمداللہ تعالیٰ پاکستان و بیرون پاکستان دعوت و ارشاد کو عصر حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق بہت منظم اندازمیں سرانجام دے رہی ہے۔ اس کے بانی قائد فاضلِ جلیل علامہ پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، جس جانفشانی اور محنت سے احیائے اسلام کے لئے تگ و دو کر رہے ہیں، یہ ان پر اللہ کا خاص فضل وکرم ہے۔ میں ان سے ہمیشہ کہا کرتا ہوں کہ اس دور کا مجدد اور مصلح صحیح معنوں میں وہی ہوگا جو لخت لخت امت کو متحد ومتفق کرے گا، اس سلسلے میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے زیرسایہ منہاج القرآن اسلامک یونیورسٹی کا تعلیمی نصاب اور اس کا تربیتی نظام قابل رشک بھی ہے اور قابل تقلید بھی۔ اللہ کرے یہاں کے فارغ التحصیل لوگ آگے چل کر صحیح معنوں میں امت کی رہنمائی کا فریضہ نبھا سکیں۔
ڈاکٹر سید کلب صادق (ممتاز شیعہ اسکالر، لکھنؤ، انڈیا)
ڈاکٹر سید کلب صادق فروری 2008ء میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تشریف لائے۔ اس موقع پر آپ نے اپنے تاثرات میں فرمایا: ’’میں شیخ الاسلام حضرت مولانا ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی دین اسلام کے لئے خدماتِ جلیلہ سے بے حد متاثر ہوا ہوں۔ منہاج القرآن کے مرکز پر آ کر، یہاں کے نظم و نسق کو دیکھ کر قلبی مسرت ہوئی ہے۔ یہاں کے لوگوں میں خلوص، محبت اور خدمتِ دین کا جذبہ بلاشبہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تربیت کا نتیجہ ہے۔ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی صحت و سلامتی کے لئے بارگاہِ ربّ العزت میں دعاگو ہوں اور اِنتظار ہے کہ کب حضرت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب، علم و دانش کا منبع، ہندوستان کے مختلف گوشوں بشمول لکھنؤ کو اپنی نورانیت سے منور فرنائیں گے۔‘‘
امام سید محمد عبداللہ بخاری (دہلی، انڈیا)
ہندوستان کے معروف عالم دین اور شاہی مسجد دہلی کے خطیب، امام حضرت علامہ محمد عبداللہ بخاری نے مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن کے وزٹ کے بعد اپنے تاثرات میں فرمایا:
’’منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تحریک کے شعبہ جات اور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کو دیکھ کر مجھے نہایت خوشی حاصل ہوئی اور ایسا اطمینان ملا، جس کو الفاظ میں بیان کرنا میرے لئے ممکن نہیں۔ مجھے ادارہ منہاج القرآن میں آ کر ایک روشنی کا احساس ہوا ہے اور میں اس ادارہ کو اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی سمجھتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس ادارے کے علمی کام کا کچھ حصہ ہمیں بھی عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ اس عظیم ادارے کو مزید عروج اور سربلندی سے نوازے اور امتِ مسلمہ عالمی سطح پر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے مستفید ہو اور علم و آگہی کی پیاس اس ادارہ کے ذریعے بجھتی رہے۔‘‘
مولانا عبدالقادر آزاد (خطیب بادشاہی مسجد، لاہور)
بادشاہی مسجد کے خطیب محترم مولانا عبدالقادر آزاد نے جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے وزٹ کے موقع پر اپنے تاثرات میں کہا کہ مجھے آج جامعہ منہاج القرآن میں حاضری کا موقع ملا اور یہاں قدیم و جدید علوم کا حسین امتزاج دیکھ کر اُمید پیدا ہوئی کہ دنیا بھر میں اسلام کی برتری کی موجودہ تحریک میں یہ اِدارہ گرانقدر خدمات سرانجام دے گا۔ اس پر ادارہ کے بانی مفکر اسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، جملہ اساتذہ وطلباء اور معاونین قابل مبارک باد ہیں۔
الحاج امام محمد یونس (امام مسلم کمیونٹی چین)
1988ء میں الحاج امام محمد یونس پاکستان تشریف لائے تو انہوں نے جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کا وزٹ کیا۔ اس موقع پر صفہ بلاک میں جامعہ کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج اس خوبصورت محفل میں ہر طرف طلباء کے نورانی چہرے دیکھ رہا ہوں۔ اور یقیناً ان نوجوانوں کو اپنے مربی اور استاد ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا فیض مل رہا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری اسلام کے فروغ کے لئے یہ نوجوان تیار کر رہے ہیں۔ مجھے اللہ تعالی سے امید ہے کہ اسلام کی نشاۃ ثانیہ کی یہ کوشش ضرور کامیاب ہو گی۔
مجاہد ملت مولانا محمد عبدالستار خان نیازی (صدر جمیعت علماء پاکستان)
فروری 1988ء میں منہاج القرآن کے وزٹ کے موقع پر انہوں نے جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے طلبہ اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ پروفیسر طاہرالقادری صاحب سے میرا ایک قلبی اور روحانی رشتہ ان کے والد گرامی حضرت ڈاکٹر فرید الدین قادری جو کہ میرے انتہائی گہرے دوست تھے کی وجہ سے ہے جو کہ ایک نیک، صالح اور اعلیٰ اوصاف کی مالک شخصیت تھے۔ بعض نادان علماء نے پروفیسر طاہرالقادری صاحب کے بارے میں تنقید و تعریض کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ پروفیسر صاحب کے بارے میں محاذ آرائی کی بجائے ان کی قیادت میں ملت اسلامیہ میں اتحاد و اخوت کے لئے مثبت کام کریں۔ مسئلہ دیت کی بابت پروفیسر طاہرالقادری صاحب نے میری زیرصدارت جلسہ عام میں اعلان کر دیا تھا کہ وہ اپنی ذاتی رائے کو کسی کے لئے لازم قرار نہیں دیتے۔ پروفیسر صاحب کی علمی ثقاہت اور مدلل گفتگو کا کوئی ثانی نہیں۔ ادارہ منہاج القرآن ان کی قیادت میں جس سبک رفتاری سے اشاعت دین اور مسلک اہل سنت کے فروغ کے لئے کوشش کر رہا ہے ہمیں اس کارخیر میں ان کا معاون بننا چاہئے۔