اگر یہ ایسے ہی ہے جیسا کہ آپ نے کہا تو پھر یہ ملک جمہوریت تو کیا گورننس کے قابل بھی نہیں ہے۔ جہاں ہر سیاست دان حاکم و محکوم بنانا چاہتا ہو وہاں گورننس کیسے ممکن ہوگی؟ ماہر اقتصادیات عشرت حسین کی ایک پاکستان سے متعلق معروف کتاب کا عنوان یہ تھا:
Governing the Ungovernable
یعنی پاکستان بنیادی طور پر ایک ایسا ملک ہے جس میں حکومت سازی ممکن ہی نہیں ہے۔ ابھی ایک حکومت اقتدار میں آتی نہیں تو اس کو اتارنے کی سازشیں جگہ جگہ چلنا شروع ہو جاتی ہیں۔ اقتدار چھن جانے کی اس مسلسل بے چینی و خوف کی وجہ سے حکمران ملکی مسائل پر توجہ دے یا اپوزیشن کی لگاتار سازشوں کا سد باب کرے؟