خرم شہزاد خرم
لائبریرین
یہ تو شیخ صاحب کی مہربانی تھی کہ وہ مجھ جیسے بے کار کو اپنے باس بیٹھنے دیتے تھے۔ گفتگو میں اتنا کمال تھاکہ بات شروع کر دے تو بات ختم کرنے کو لفظ ہی نہیں ملتے تھے بات کو کہی سے کہی لے جاتے جس کی وجہ سے سننے والوں پر ایک ایسا تاثر پڑھتا جو بیان سے بھی باہر ہے دل سے شیخ صاحب کے لیے ہا نکلتی۔دنیا کاکوئی ایسا کام نہیں جو شیخ صاحب نے نا کیا ہو یا نا آتا ہو۔ ہر کام کے ماہر تھے شیخ۔ ایک دن میرا کمپوٹر خراب ہو گیا مسئلہ کچھ یہ تھا جو میرے سمجھ سے باہر تھا۔(لیکن بعد میں پتہ چلامسئلہ کچھ بھی نہیں تھا) صرف نیٹ نہیں چلتا تھا۔ میں کوشش میں لگا ہوا تھا تو اچانک شیخ صاحب کہی سے آ نکلے۔ نا چاہتے ہوئے بھی چائے بنوانی پڑھی۔ کمپوٹر کو دیکھ کر بولے ۔محترم آپ کیا کر رہے تھے کمپوٹر پر۔ میں نے کہا شیخ صاحب نیٹ نہیں چل رہا اس کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ بس اتنا بتانا تھا کے شیخ صاحب اٹھ کر کمپوٹر کے پاس آ گے اور کہنے لگے یہ تو کوئی مسئلہ نہیں ایک منٹ میںحل ہو جائے گا ۔ میں نے بہت کوشش کی شیخ صاحب کو روکنے کی لیکن شیخ صاحب تو کمپوٹر میںاتنے ماہر تھے کے روکنے سے بھی نا روکے اور کمپوٹر کو کھولنا شروع کر دیا ۔ بس پھر کیا تھا شیخ صاحب نے وہ کمال دیکھایا کہ بس کمپوٹر صاحب دنیا کو خدا حافظ کہہ دیتے اگر بجلی نا چلی جاتی۔ بجلی گی تو میں نے اور کمپوٹر دونوں نے واپٹا والوں کا شکریہ ادا کیا۔ اللہ ان کو خوش رکھے۔
یہ تو کچھ بھی نہیںشیخ صاحب کے بہت سے ایسے کارنامے ہیںجو اگر میں بیان کرنا شروع کر دوں تو دن گزرتے جائے لیکن شیخ صاحب کے کارنامے ختم ناہو۔ شیخ صاحب کے سامنے کوئی بھی بات کرو شیخ صاحب کا ایک ہی جواب ہوتا۔”میں جانتا ہوں“ یا پھر ”مجھے پتا تھا“ میرے مطابق دنیا کی کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کا شیخ صاحب کو پتہ نا ہو ۔ایک دن ان کے ایک دوست نے شیخ صاحب کو فون کیا اور تنگ کرنا شروع کر دیا ۔ شیخ صاحب اپنے دوست کو پیچھان نہیںسکھے اس لے ان کا پارہ چڑ گیا ۔ اور غصہ میںاپنے دوست کو اچھی اچھی باتیں کہنا شروع کر دی۔ جو میں یہاں بیان کروں تو آپ کی طرف سے اور زیادہ اچھی اچھی باتیں مجھے سننے کو ملے۔ پھر کیا تھا دوست نے دیکھا جب شیخ صاحب بہت زیادہ گرم ہو گے ہیں اب ان کو بتا ہی دینا چاہے۔ تو بولے جناب شیخ صاحب کیوں غصہ کر رہے ہیں میںہوں میاں نوید۔ اس پر شیخ صاحب نے بہت آرام سے کہا جی جی مجھے پتہ تھا آپ ہی ہونگے اس لے میں غصہ دیکھا رہا تھا ۔
یہ تو کچھ بھی نہیںشیخ صاحب کے بہت سے ایسے کارنامے ہیںجو اگر میں بیان کرنا شروع کر دوں تو دن گزرتے جائے لیکن شیخ صاحب کے کارنامے ختم ناہو۔ شیخ صاحب کے سامنے کوئی بھی بات کرو شیخ صاحب کا ایک ہی جواب ہوتا۔”میں جانتا ہوں“ یا پھر ”مجھے پتا تھا“ میرے مطابق دنیا کی کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کا شیخ صاحب کو پتہ نا ہو ۔ایک دن ان کے ایک دوست نے شیخ صاحب کو فون کیا اور تنگ کرنا شروع کر دیا ۔ شیخ صاحب اپنے دوست کو پیچھان نہیںسکھے اس لے ان کا پارہ چڑ گیا ۔ اور غصہ میںاپنے دوست کو اچھی اچھی باتیں کہنا شروع کر دی۔ جو میں یہاں بیان کروں تو آپ کی طرف سے اور زیادہ اچھی اچھی باتیں مجھے سننے کو ملے۔ پھر کیا تھا دوست نے دیکھا جب شیخ صاحب بہت زیادہ گرم ہو گے ہیں اب ان کو بتا ہی دینا چاہے۔ تو بولے جناب شیخ صاحب کیوں غصہ کر رہے ہیں میںہوں میاں نوید۔ اس پر شیخ صاحب نے بہت آرام سے کہا جی جی مجھے پتہ تھا آپ ہی ہونگے اس لے میں غصہ دیکھا رہا تھا ۔