شیر اور عدل

عمر سیف

محفلین
کہتے ہیں ایک دن جنگل کے جانوروں نے شیر سے کہا کہ بادشاہ سلامت آپ سارا گوشت خود کھا جاتے ہیں اور ہمارے لئے صرف ہڈیاں چھوڑتے ہیں یہ جمہوری دور ہے اس لئے وسائل کی تقسیم بھی جمہوری انداز سے ہونی چاہیے ، شیر نے سر تسلیم ختم کیا اور دوسرے دن گائے کا شکار کرنے کے بعد اس کے چار ٹکڑے کئے اور سب کو ملا کر تقسیم کا عمل شروع کیا
اس نے ایک ٹکڑے کو اٹھا کر ایک طرف رکھا اور کہا یہ بادشاہ کی حیثیت سے میرا حصہ ہے ،
پھر دوسرے ٹکڑے کو اٹھایا اورکہا یہ شکاری کی حیثیت سے میرا حق بنتا ہے کہ میں اپنے پاس رکھوں ،
پھر تیسرا ٹکڑا اٹھاتے ہوئے کہا یہ ایک عام حصہ دار کی حیثیت سے میرے حصے میں آتا ہے
چوتھے ٹکڑے کو اس نے میدان میں رکھا اور کہا کسی میں جرات ہے تو اسے اٹھا لے۔۔۔ :)
 

نایاب

لائبریرین
عدل ہو تو ایسا کہ ۔۔۔۔ سب کو سامنے دکھائی دے ۔ اور کسی کو اعتراض کی جرات نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top