جس کو پھٹکارا سرِمحفل ہے تم نے
جس پہ لعنت بھیج ڈالی
جس کو دشمن مانتے ہو
جس سے نفرت کا ہے رشتہ
یاد اب شیراز رکھنا۔۔۔
تم کبھی تنہائی میں یوں
آنہ جانا پھر قیادت میں اُسی کی
یاد رکھنا
تم کھلے دشمن کو اپنے یاد رکھنا۔۔۔
جس کو تم نے پھٹکارا ہے تم نے۔
جس پہ لعنت بھیج ڈالی
جس کو دشمن مانتے ہو
جس سے نفرت کا ہے رشتہ
یاد رکھنا۔۔۔
تم کبھی تنہائی میں یوں
آنہ جانا پھر قیادت میں اُسی کی
یاد رکھنا
تم کھلے دشمن کو اپنے یاد رکھنا۔۔