الف عین
لائبریرین
احساس
اب تک جو کچھ بھی سوچا ، سمجھا، جانا اور دیکھا تھا
تیرے روپ کا سپنا تھا ، یا میری آنکھ کا دھوکا تھا
تو بھولی بھالی سی لڑکی جس کے روپ ہزار
تیرے سوابھی گھٹا ۔چمیلی ۔ گگن سے مجھ کو پیار
تو اک ست رنگی سی دھنک اور پھر چوڑی کے رنگ
میں آئینے کا ٹوٹا ٹکڑا اور وہ بھی بے رنگ
تو گوری جوسیج پہ سوئے مکھ پر ڈارو کیس
میں رمتا جوگی جو ہر پل آئے بدل کر بھیس
تو وہ بہار کا پھول کہ جس سے بادِ صبا کو پیار
ہیں جیسے کسی ویرانے میں اک تھو ہر کی قطار
یا وہ برگ خزاں جو پاؤں سے چرمر ٹوٹ گیا
پھر کیوں مجھ کو دکھ ہو تیرا ہاتھ جو چھوٹ گیا
تو وہ تیز ندی جیسے گنگا کاویری پیاس
میں ریگستانوں کی ترشنا ۔۔ میری انمٹ پیاس
تو نے ہاتھ جھٹک کے دیا مجھ ان سب کا احساس
۔0۔0۔0۔0۔0۔0۔