صبح بخیر
امیر المومنین علی علیہ السلام نے فرمایا:
سخاوت عزت آبرو کی پاسبان ہے، بُرد باری احمق کے منہ کا تسمہ ہے، درگزر کرنا کامیابی کی زکوٰۃ ہے، جو غداری کرے اسے بھول جانا اس کا بدل ہے۔ مشورہ لینا خود صحیح راستہ پا جانا ہے جو شخص رائے پر اعتماد کر کے بے نیاز ہو جاتا ہے وہ اپنے کو خطرہ میں ڈالتا ہے۔ صبر مصائب و حوادث کا مقابلہ کرتا ہے۔ بیتابی و بیقراری زمانہ کے مدد گاروں میں سے ہے۔ بہترین دولتمندی آرزوؤں سے ہاتھ اٹھا لینا ہے۔ بہت سی غلام عقلیں امیروں کی ہوا و ہوس کے بارے میں دبی ہوئی ہیں۔ تجربہ و آزمائش کی نگہداشت حسن توفیق کا نتیجہ ہے۔ دوستی و محبت اکتسابی قرابت ہے۔ جو تم سے رنجیدہ و دل تنگ ہو اس پر اطمینان و اعتماد نہ کرو۔
نھج البلاغہ حکمت نمبر 211