صدیوں کا بن باس لکھے گی اب کے برس بھی - ڈاکٹر فریاد آزر

صدیوں کا بن باس لکھے گی اب کے برس بھی
تنہائی اتہاس لکھے گی اب کے برس بھی

اب کے برس بھی جھوٹ ہمارا پیٹ بھرے گا
سچائی افلاس لکھے گی اب کے برس بھی

اب کے برس بھی دنیا چھینی جائے گی ہم سے
مجبوری سنیاس لکھے گی اب کے برس بھی

آس کے سورج کو لمحہ لمحہ ڈھونڈیں گے
اور تاریکی یاس لکھے گی اب کے برس بھی

پہلے بھی دریا دریا برسی تھی برکھا
صحرا صحرا پیاس لکھے گی اب کے برس بھی

جس میں وش کا واس ہوا کرتا ہے آذر
جان وہی وشواس لکھے گی اب کے برس بھی

ڈاکٹر فریاد آزر​
 

فاتح

لائبریرین
سنسکرت میں لکھی گئی یہ غزل آدھی تو سر پر سے ہی گزر گئی۔ بہرحال شکریہ!
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت عمدہ غزل ہے شامی صاحب۔ اس فورم میں ہندوستانی شعرا اور سنسکرت آمیز شاعری کی بہت کمی ہے۔ امید ہے مزید بھی ایسی غزلیں پوسٹ کرتے رہیں گے۔ بہت شکریہ!
 

فاتح

لائبریرین
لگتا ہے آپ ہندی فلمیں نہیں دیکھتے ورنہ یہ نہ کہتے:(۔ میرے تو بس ایک ہی لفظ اجنبی ہے اس غزل میں اور وہ ہے "واس"
دھرم بھگینی جیہ! میں ہندی فلموں کے پردان سے ونچت ہوں۔
شریمان فرخ کے پرامرش تتھا اپدیش کے کارن یہ پرتیادن کرنے پر کرترم ہوں کہ اردو پدیکاوے میں سنسکرت شبدوں کے کارن میں پریوجن سندربھ نہیں کر سکا۔ لکش وشدھ تتھا سپشٹ ہونا چاہیے۔
 

فاتح

لائبریرین
میرے تو بس ایک ہی لفظ اجنبی ہے اس غزل میں اور وہ ہے "واس"
سنسکرت یا ہندی میں ب کو و اور و کو ب سے اکثر تبدیل کر دیتے ہیں مثلاً سورگ باسی کو سورگ واسی وغیرہ اور شاید یہی کام یہاں کیا گیا ہے کہ باس (بمعنی بو) کو واس کر دیا گیا ہے اگلے مصرع میں وشواس کے ٹکڑوں کے طور پر شعر کو خوبصورت بنانے کے لیے۔
 

جیہ

لائبریرین
دھرم بھگینی جیہ! میں ہندی فلموں کے پردان سے ونچت ہوں۔
شریمان فرخ کے پرامرش تتھا اپدیش کے کارن یہ پرتیادن کرنے پر کرترم ہوں کہ اردو پدیکاوے میں سنسکرت شبدوں کے کارن میں پریوجن سندربھ نہیں کر سکا۔ لکش وشدھ تتھا سپشٹ ہونا چاہیے۔

ہائے بھگوان :eek:
 

رانا

محفلین
بعض غزلیں واقعی اتنی اچھی ہوتی ہیں کہ کچھ الفاظ سمجھ میں نہ آنے کے باوجود دل میں اترتی محسوس ہوتی ہیں۔ جیسے کہ یہ۔ خوبصورت غزل شیئرکرنے کا شکریہ شامی صاحب۔
 
اتہاس = تاریخ

سنیاس ، بن باس =( ہم معنی لفظ ہیں دونوں) جوگ ، یا دنیا کو ترک کر دینا

وش = زہر

واس = گھر

وشواس = یقین

معذرت خواہ ہوں ، اس غزل میں جو نامانوس سنسکرت کے الفاظ ہیں ان کے معانی درج کر دیئے ہیں ۔ امید ہے کہ اب غزل سمجھنے میں آسانی ہو جائے گی۔
 

الف عین

لائبریرین
اتنی ہندی تو نہیں تھی جتنی احباب نے یہاں استعمال کر دی ہے!! فاتح، یہاں کے واس سے ہی واسی یا باسی نکلا ہے، ہم اس دیش کے باسی ہیں، جس دیش میں گنگا بہتی ہے۔۔۔
شکریہ احتشام، فریاد اچھے شاعر ہیں، ان کے کلام کی ای بکس بھی بنا رکھی ہیں، بلکہ فریاد آزر نے ہی بھیجی تھیں، یہ غزل کہاں سے دستیاب ہوئی؟
 

فاتح

لائبریرین
اعجاز صاحب! ہم نے مانا کہ اردو کا دامن بہت وسیع ہے مگر بہرحال دریدہ تو نہیں کہ جب کسی کا جی چاہا اس میں پنجابی کی دھجیاں ٹانکنے بیٹھ جائے اور جب کسی کو سوجھا سنسکرت کے ساتھ پیوند کاری شروع کر دے۔ اگر اس روش کو درست مان لیا جائے تو کل کلاں منچلے اردو کی کتربیونت کے بہانے پشتو، بلوچی، ملیالم اور تامل کے پارچے بھی اس میں سجانے لگیں گے اور اردو زبان کے بخیے ادھیڑ کر رکھ دیں گے۔
مجھے سنسکرت سے اردو میں آئے ہوئے الفاظ کے استعمال پر قطعاً اعتراض نہیں بلکہ میرے اِس مراسلے میں بھی کئی ایسے الفاظ موجود ہیں جن کا ماخذ سنسکرت ہے۔ مجھے اعتراض تھا تو محض ہر دوسری زبان کا تیسرا لفظ جبراً اردو میں گھسیڑنے پر خواہ وہ لفظ پنجابی کا ہو یا سنسکرت کا۔
کیا ہم کسی بھی دوسری زبان کے ایسے الفاظ، جو کسی معتبر اردو فرہنگ میں نہیں پائے جاتے، کو اردو مان سکتے ہیں؟
میرے گذشتہ مراسلے کو، جو میں نے جیہ صاحبہ کی بات کے جواب میں انھیں لکھا تھا، کا مقصد بھی صرف یہ بتانا تھا کہ اگر واس و وش وغیرہ جیسے الفاظ پر مشتمل کلام کو اردو تسلیم کیا جائے تو گوگل ٹرانسلیٹر کی مدد سے لکھے گئے میرے اس مراسلے کو بھی، جس کا ایک بھی لفظ خود میرے پلے نہیں پڑا، خالصتاً اردو تحریر ماننا پڑے گا۔
میرا مقصد کسی زبان یا علاقے کا تمسخر اڑانا ہر گز نہ تھا بلکہ مجھے تو کئی زبانیں سیکھنے کا ہمیشہ سے شوق رہا ہے اور سعود صاحب جانتے ہیں کہ میں نے تو ملیالم تک کے بھی بنیادی ہی سہی مگر کئی الفاظ اور جملے سیکھ رکھے ہیں۔ :)
 
Top